بلاول بھٹو سے عالمی پارلیمانی و کاروباری شخصیات کے وفد کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے عالمی پارلیمانی اور کاروباری شخصیات کے وفد نے ملاقات کی جس دوران علاقائی و عالمی امن، معاشی راہداریوں اور پاکستان کے جغرافیائی کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دوسری طرف چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سےگورنرپنجاب سردارسلیم حیدر نے بھی ملاقات کی۔
بلاول بھٹو سے ملاقات کرنے والے عالمی وفد میں برطانیہ، ناروے اور آسٹریا کے پارلیمنٹرینز سمیت دیگر افراد شامل تھے۔ اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں متعلقہ ممالک و اداروں میں باہمی تعاون کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پاکستان دنیا کے لئے ایک قابل اعتماد دوست ملک ہے۔ پاکستان انفراسٹرکچر،توانائی، زراعت، ٹیکنالوجی ،آئی ٹی کے شعبوں میں عالمی سرمایہ کاروں کیساتھ اشتراک چاہتا ہے۔ ڈیجیٹل سیکیورٹی کے میدان میں عالمی سطح پر تعاون انتہائی ضروری ہے۔
بلاول بھٹو نے افغانستان، وسطی ایشیا اور خلیجی منڈیوں کیساتھ روابط کو وسعت دینے کی وفد کی تجاویز سے اتفاق کیا۔ دوسری طرف چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سےگورنرپنجاب سردارسلیم حیدر بھی ملے۔ ملاقات میں صوبےکی سیاسی صورت حال پر بات چیت ہوئی۔ ترجمان پیپلزپارٹی کے مطابق بلاول بھٹو زرداری سے گلگت بلتستان کےگورنرسید مہدی شاہ کی ملاقات بھی ہوئی۔ گلت بلتستان خطےکی سماجی،انتظامی اورسیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
زرداری اور بلاول کسی معاملے پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے‘فاروق ستار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(آئی این پی) متحدہ قومی موومنٹ کے سینیئر رہنما کو یہ شکوہ ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ایم کیو ایم کو کسی بھی معاملے میں اہمیت دینے کو تیار نہیں ہیں۔سینئیر رہنما ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار نینجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’صدر زرداری اور بلاول بھٹو کسی معاملے پر بات ہی نہیں کرنا چاہتے، انھیں گھمنڈ ہے کہ ساتویں قومی مالیاتی کمیشن میں انھیں بے پناہ وسائل اور طاقت مل گئی ہے، لیکن انھیں یاد رکھنا چاہیے کہ یہ وسائل اور طاقت ہم نے دلوائی۔‘‘فاروق ستار کا کہنا تھا کہ یہ اس وقت ممکن ہو سکا تھا جب اُن کے اور سردار احمد کے پیپر پر شوکت ترین نے ساتویں قومی مالیاتی کمیشن پر فیصلہ کیا، انھوں نے دعویٰ کیا کہ صوبائی خودمختاری کا سارا مقدمہ ہی ایم کیو ایم نے لڑا، اور کہا ’’اٹھارویں ترمیم میں بھی ہمارا سب سے بڑا کردار تھا۔‘‘رہنما ایم کیو ایم نے کہا ’’لیکن یہ اس شرط پر تھا کہ 140 اے کی صیح تشریح ہو، اور اختیارات صوبے سے شہروں، ضلعوں اور بلدیات کو ملیں، لیکن پیپلز پارٹی نے ایسا نہیں کیا، اور 17 برسوں سے بلا شرکت غیرے تمام وسائل، فیصلوں اور اختیارات پر یہ قابض ہیں۔‘