ڈرون کے ذریعے اسلحے کی مجاہدین کو سپلائی، صہیونی فوج کے لئے لاعلاج درد سر
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
فوج کی جانب سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ بریگیڈ 80 نے فضائیہ کے کنٹرول سینٹر کے تعاون سے ڈرون اسمگلنگ کی تقریباً 130 کوششوں کو ناکام بنایا اور 85 اسلحے کے ٹکڑے ضبط کیے، جن میں دو مشین گنیں، 16 رائفلیں اور 66 پستولیں شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے مصر اور مقبوضہ فلسطین کی سرحد پر چھوٹے ڈرونز کے ذریعے بڑے پیمانے پر اسلحے کی اسمگلنگ کا سامنا ہے، صرف ایک ماہ میں 130 ایسی کوششوں کا سراغ لگایا گیا ہے۔ عبرانی میڈیا کے مطابق صہیونی چینل 12 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج ان دنوں ایک سنگین مسئلے یعنی مصر کی جانب سے داخل ہونے والے ڈرونز سے دوچار ہے۔ یہ مسئلہ اتنا وسیع ہو چکا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود خواہ وہ الیکٹرانک جیمنگ ہو یا خفیہ اطلاعاتی آپریشنز، کسی بھی طرح اس کا مقابلہ نہیں کیا جا سکا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ مصر کی سرحد کے ساتھ ساتھ ڈرونز کے ذریعے ہونے والی اسمگلنگ کی متعدد کوششوں کو ناکام بنایا گیا ہے اور یہ رجحان حالیہ مہینوں میں غیر معمولی حد تک بڑھ گیا ہے۔
عبرانی میڈیا کے بقول یہ پروازیں بالخصوص اسرائیل میں اسلحہ اسمگل کرنے کے مقصد سے کی جاتی ہیں، اسی بنا پر سرحدی علاقوں میں جدید تکنیکی نظام نصب کیے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے شائع کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ بریگیڈ 80 نے فضائیہ کے کنٹرول سینٹر کے تعاون سے ڈرون اسمگلنگ کی تقریباً 130 کوششوں کو ناکام بنایا اور 85 اسلحے کے ٹکڑے ضبط کیے، جن میں دو مشین گنیں، 16 رائفلیں اور 66 پستولیں شامل ہیں۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں اسرائیلی فوج، شین بیت اور پولیس کے تعاون سے ایک خصوصی یونٹ قائم کرنے والی ہے، جس کا مقصد خفیہ معلومات کے تبادلے کو بہتر بنانا اور میدان میں سرگرم فورسز کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط کرنا ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج کے مطابق گیا ہے
پڑھیں:
ایران نے امارات کے ساحل پر آئل ٹینکر کو قبضے میں لے لیا؛ اسرائیلی میڈیا
اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے متحدہ عرب امارات کے ساحل کے قریب ایک تیل بردار ٹینکر کو قبضے میں لے لیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق آئل ٹینکر کو قبضے میں لینے کی تصدیق پاسداران انقلاب نے کی ہے تاہم اس کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں بتائی۔
پاسداران انقلاب نے بتایا کہ آئل ٹینکر سنگاپور کے لیے پیٹروکیمیکل لے جا رہا تھا اور معائنے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ جہاز غیر مجاز کارگو لے کر سفر کر رہا تھا۔
تاہم ایران کی پاسداران انقلاب نے اس کارگو کی نوعیت یا مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
برطانیہ کی میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز اور سیکیورٹی فرم کے مطابق جس جہاز کی نشان دہی کی گئی وہ مارشل آئی لینڈز کے جھنڈے والا ٹینکر ہے۔
فرم نے مزید بتایا کہ یہ آئل ٹینکر متحدہ عرب امارات کے علاقے عجمان سے سنگاپور کے لیے روانہ ہوا تھا۔
جہاز کی ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق سفر کے دوران ٹینکر نے اچانک اپنا رخ موڑ کر ایران کی جانب کر لیا جس کی کوئی واضح وجہ نہیں بتائی گئی۔
جہاز کے یونانی مالکان کی جانب سے بھی تاحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا اور ابھی یہ بھی واضح نہیں کہ آئل ٹینکر پر کتنے افراد سوار تھے۔