برطانوی جریدے کے مطابق غزہ میں مستقل امن اور فلسطینی حکمرانی سے متعلق امریکی وعدوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کے امریکی منصوبوں پر شدید تحفظات برقرار ہیں اور یہ خدشہ ہے کہ امن فورس اسرائیلی انخلا اور تعمیر نو کے بغیر غزہ میں پھنس جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ معروف برطانوی جریدے گارڈین نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے غزہ کی طویل مدت تقسیم کا منصوبہ تیار کر لیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق امریکا نے غزہ کو گرین زون اور ریڈ زون میں تقسیم کرنے کی تجویز دی ہے، گرین زون اسرائیلی و عالمی فوجی کنٹرول میں ہوگا جبکہ ریڈ زون ملبہ رہے گا، ابتدائی مرحلے میں غیر ملکی فوجی دستے اسرائیلی اہلکاروں کیساتھ تعینات ہوں گے، گرین زون کی تعمیر نو سے فلسطینیوں کو منتقل کرنے کی حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے، امریکا نے متبادل محفوظ کمیونیٹیز کا منصوبہ ترک کر دیا۔ برطانوی جریدے کے مطابق غزہ میں مستقل امن اور فلسطینی حکمرانی سے متعلق امریکی وعدوں پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کے امریکی منصوبوں پر شدید تحفظات برقرار ہیں اور یہ خدشہ ہے کہ امن فورس اسرائیلی انخلا اور تعمیر نو کے بغیر غزہ میں پھنس جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق امریکا نے یورپی ممالک کو امن فورس کا بنیادی حصہ بنانے کی تجویز بھی دی ہے، یورپی ممالک کی جانب سے فوج بھیجنے سے ہچکچاہٹ کے باعث منصوبہ غیر حقیقی قرار دیا گیا ہے، ابتدائی چند سو اہلکار اور پھر بعدازاں 20 ہزار فوجیوں تک فورس بڑھانے کی تجویز زیر غور ہے، جارحانہ کارروائیوں کے خدشات پر فوجی دستے صرف گرین زون میں تعینات ہوں گے۔ گارڈین کے مطابق امریکی منصوبے میں اسرائیلی انخلا کا کوئی واضح ٹائم فریم نہیں دیا گیا، فلسطینی پولیس فورس کو محدود کردار تک رکھا گیا ہے، غزہ میں 80 فیصد سے زائد تباہی ہے، فوری تعمیر نو کی اشد ضرورت ہے، معصوم فلسطینیوں کیلئے امداد کی ترسیل میں اسرائیلی کی جانب سے رکاوٹیں برقرار ہیں، 20 لاکھ سے زائد فلسطینی ریڈ زون میں بے گھر اور بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: امریکا نے کے مطابق

پڑھیں:

امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم، سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے تاریخی بل منظور کر لیا

عارضی فنڈنگ بل کی منظوری سے یکم اکتوبر سے جاری طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا، جس کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں سے محروم ہونا پڑا اور متعدد وفاقی اداروں کی سرگرمیاں مفلوج ہوگئی تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی تاریخ کا سب سے طویل سرکاری شٹ ڈاؤن آخرکار ختم ہوگیا ہے۔ سینیٹ کے بعد ایوان نمائندگان نے بھی حکومتی اخراجات سے متعلق بل منظور کرلیا، جس کے بعد حکومتی سرگرمیاں دوبارہ بحال ہو جائیں گی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ایوان نمائندگان میں 6 ڈیموکریٹس سمیت 222 ارکان نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا، جبکہ 2 ریپبلکن سمیت 209 ارکان نے مخالفت کی۔ بل اب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دستخط کے لیے بھجوا دیا گیا ہے۔ عارضی فنڈنگ بل کی منظوری سے یکم اکتوبر سے جاری طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا، جس کے باعث لاکھوں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں سے محروم ہونا پڑا اور متعدد وفاقی اداروں کی سرگرمیاں مفلوج ہوگئی تھیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اس بل کے تحت حکومت کے لیے 30 جنوری تک فنڈز فراہم کیے جا سکیں گے، تاکہ مالی سرگرمیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہیں۔ بل کا مقصد غذائی امدادی اسکیموں کی بحالی، تنخواہوں کی ادائیگی اور ائیر ٹریفک کنٹرول نظام کی مکمل بحالی کو یقینی بنانا ہے۔ یہ اقدام امریکی قانون سازوں کی جانب سے طویل مالی بحران کے خاتمے کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ: ٹرمپ کا غزہ پر کنٹرول، نیا منصوبہ بےنقاب
  • برطانوی کمپنی ’ڈیپ‘ دنیا کی پہلی زیرِ آب انسانی بیس تیار کرنے کا منصوبہ
  • پاکستان آرمی، ایئر فورس اور نیوی ایکٹ میں ترامیم بل کثرتِ رائے سے منظور
  • سینیٹ ، کانگریس اور ٹرمپ کے دستخط، امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم، کانگریس سے بھی اخراجاتی بل منظور
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم، سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے تاریخی بل منظور کر لیا
  • اسرائیلی فوجیوں کی غزہ میں فلسطینیوں کو ڈھال بنانے کی منصوبہ بندی کا انکشاف
  • غزہ استحکام فورس کا قیام: امریکا نے قرارداد سلامتی کونسل میں پیش کردی