سفیر پاکستان کی رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات، تعلقات مزید مستحکم کرنے کا عزم
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے رکن کانگریس جان لارسن سے ملاقات کی جس میں پاک امریکا تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود منافع بخش کاروباری مواقع سے استفادہ کیا جائے۔ پاک امریکہ تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تعلقات نہ صرف دونوں ممالک بلکہ وسیع تر دنیا کے لیے مسلسل اہم ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کو اجاگر کیا جن میں ایک ہندسے پر مشتمل افراط زر، تینوں بڑی عالمی ایجنسیوں کی جانب سے ملک کی کریڈٹ ریٹنگ کو اپ گریڈ کیا جانا اور آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تعاون کے شعبوں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، امریکی زرعی برآمدات میں اضافہ، توانائی اور خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے ذریعے سرمایہ کاری شامل ہیں۔
دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستانی-امریکیوں کو "پاکستان فار پرافٹ" کے حوالے سے سرکردہ کردار ادا کرنا چاہیے۔
سفیر پاکستان کا دورہ کنیکٹیکٹ
اس کے علاوہ امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کنیکٹیکٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں سب سے بڑی کاروباری تنظیم " کنیکٹیکٹ بزنس اینڈ انڈسٹری ایسوسی ایشن" کے سی ای او ، کرس ڈی پنٹیما اور دیگر اہلکاروں سے ملاقات کی۔
دوران ملاقات پاک امریکا معاشی تعلقات ، پاکستان میں امریکی کمپنیوں کے منافع بخش کاروبار، پاکستان کا تذویراتی محل وقوع ، اے آئی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں پاکستانی نوجوانوں کی صلاحیت اور ملک میں موجود کاروباری مواقعوں کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔
سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔ معاشی بنیادوں پر تذویراتی تعلقات کا فروغ دونوں ملکوں کی قیادت کی اولین ترجیح ہے۔
رضوان سعید شیخ کا کہنا تھا کہ اے آئی، معدنیات اور توانائی کے ترجیحی شعبہ جات میں امریکی سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لئے نادر مواقع دستیاب ہیں۔
سفیر پاکستان نے امریکی کاروباری اداروں اور شخصیات کو پاکستانی متعلقہ اداروں سے جوڑنے اور کاروبار کے قیام کے ضمن میں ہر ممکنہ سہولت کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سفیر پاکستان پاکستان کا
پڑھیں:
صدر مملکت ، تاجک وزیر دفاع ملاقات، معاشی، دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال
اسلام آباد: (نیوزڈیسک) تاجکستان کے وزیر دفاع کرنل جنرل صابر زادہ امام علی عبدالرحیم کی صدر آصف علی زرداری سے ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی۔
تاجکستان کے سفیر شریف زادہ یوسف طاہر، کرنل رسول زادہ کریم عبد الرسول، میجر جنرل حاکم زادہ ظریف یونسی اور میجر جنرل امان الّلہ زادہ امین جان امان الّلہ بھی وفد میں شامل تھے۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان تاجکستان کے ساتھ معاشی و دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کا خواہاں ہے، صدرِ مملکت نے تاجکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو باہمی احترام، مشترکہ ثقافت اور تعاون پر مبنی قرار دیا۔
آصف علی زرداری نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، معاشی اور دفاعی روابط کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور تاجکستان کے درمیان تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں، پاکستان تاجکستان کے ساتھ سیاسی، ثقافتی اور عوامی روابط بڑھانے کا خواہاں ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ تاجکستان وسطی ایشیا کا دروازہ ہے، پاکستان تاجکستان کیلئے سمندر تک رسائی کا راستہ ہے، کاسا 1000 منصوبے کی بروقت تکمیل کیلئے پُرعزم ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا کہ خطے میں امن، استحکام اور باہمی رابطوں کے فروغ میں دونوں ممالک کا کلیدی کردار ہے، اعلی سطح کے دفاعی قیادت کے مسلسل رابطوں کی وجہ سے پاکستان اور تاجکستان کے درمیان دفاعی تعاون کو ایک نئی جہت ملی ہے۔
گفتگو کے دوران تعلیم، توانائی اور سرمایہ کاری کے فروغ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، سینیٹر شیری رحمٰن اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی ملاقات میں موجود تھے۔