Express News:
2025-11-15@07:33:57 GMT

امریکا، سعودی عرب ایف-35 طیاروں کی فراہمی کے معاہدے کے قریب

اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ ایف-35 اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی فراہمی کے معاہدے پر غور کر رہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے ایئر فورس ون پر صحافیوں کو بتایا کہ وہ (سعودی عرب) بہت سے جیٹ طیارے خریدنا چاہتا ہے۔ میں اس معاملے کو دیکھ رہا ہوں۔

فائٹر طیاروں سے متعلق ممکنہ فروخت اس وقت سامنے آئی ہے جب ٹرمپ آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی میزبانی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان اقتصادی اور دفاعی معاہدوں کی توقع ہے۔

ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ملاقات رسمی ملاقات سے زیادہ اہمیت کی حامل ہوگی۔ ہم سعودی عرب کا احترام کرتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ سعودی عرب جلد ہی ابراہیم معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔

تاہم دوسری جانب پینٹاگون کی ایک انٹیلی جنس رپورٹ نے ممکنہ F-35 معاہدے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر فروخت جاری رہی تو چین طیارے کی ٹیکنالوجی حاصل کر سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

بھارت کا چینی سرحد کے قریب متنازع خطے میں نیا ایئربیس، طیارے کی افتتاحی لینڈنگ

بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے چینی سرحد کے قریب متنازع خطہ لداخ کے علاقے میں نئے ایئربیس کا افتتاح کردیا جہاں جنگی جہازوں کے آپریشنز کی سہولت ہے۔

غیرملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی وزارت دفاع کے عہدیداروں نے بتایا کہ بھارتی ایئرفورس کے سربراہ ایئرچیف مارشل اے پی سنگھ سی-130 طیاروں میں متنازع خطہ لداخ کے مڈھ نیوما ایئرفورس اسٹیشن پہنچے جو سطح سمندر سے 13 ہزار فٹ کے بلندی پر واقع ہے۔

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بھارتی عہدیداروں نے بتایا کہ ایئرچیف مارشل اے پی سنگھ کے طیارے نے نئے ایئربیس پر افتتاحی لینڈنگ کی۔

رپورٹ کے مطابق لداخ میں بنایا گیا ایئربیس اس خطے میں تیسرا کلیدی اسٹیشن ہے، جو چین کے ساتھ جڑی سرحد لائن آف ایکچوئیل (ایل اے سی) سے 30 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بھارت کے سابق ایئرمارچل سنجیو کپور نے بتایا کہ لداخ میں یہ نیا ایئربیس ہے، جہاں جنگی طیاروں کی لینڈنگ کی سہولت ہے اور پاکستان، چین کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ ہمارے دونوں حریفوں کے لیے نیا چیلنج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے مقابل بلندی پر چین کی ایئرفیلڈ بھی قائم ہے۔

بھارت اور چین کے درمیان طویل عرصے سے سرحد پر تنازع ہے تاہم گزشتہ برس دونوں مملک نے کشیدگی کم کرنے کے لیے معاہدہ کیا تھا اور رواں برس نریندر مودی نے چین کا دورہ بھی کیا۔

دونوں ممالک کی سرحد 3800 کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے جہاں 1950 سے تاحال متنازع ہے اور اس معاملے پر 1962 میں مختصر مگر بدترین جنگ ہوئی تھی۔

چین اور بھارت کے درمیان 2020 میں سرحد پر جھڑپیں ہوئی تھیں اور ان جھڑپوں میں بھارتی فوج کا بڑا جانی نقصان ہوا تھا تاہم 2024 میں طے پانے والے معاہدے کے نتیجے میں کشیدگی میں کمی آئی اور دوطرفہ دوروں کے لیے پروازوں کی اجازت دی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • امید ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ٹرمپ
  • امید ہے کہ سعودی عرب جلد ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، امریکی صدر
  • ٹرمپ کی سعودی ولی عہد سے آئندہ ہفتے ملاقات کی باضابطہ تصدیق
  • ٹرمپ اور سعودی ولی عہد کے درمیان ایف 35 طیاروں کی ڈیل جلد متوقع
  • پاک-سعودی افواج کا دفاعی معاہدے کے تحت تعاون آگے بڑھانے پر تبادلہ خیال
  • اسرائیل جہاز بھربھر کے فلسطینیوں کو دوسرے ممالک بے دخل کرنے لگا
  • بھارت کا چینی سرحد کے قریب متنازع خطے میں نیا ایئربیس، طیارے کی افتتاحی لینڈنگ
  • امریکی ایوانِ نمائندگان میں تاریخی شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے معاہدے پر آج ووٹنگ ہوگی
  • روس کا امریکا سے نیو اسٹارٹ معاہدے کی تجدید میں مساوی اقدام کا مطالبہ