اجے دیوگن کی دے دے پیار دے 2 نے پہلے دن 8.5 کروڑ کما لیے
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
دے دے پیار دے 2، اجے دیوگن کی طویل انتظار کے بعد آنے والی فلم، 14 نومبر 2025 کو سینما گھروں میں ریلیز ہوئی۔
اس بار بھی راکول پریت سنگھ ان کی آن اسکرین گرل فرینڈ عائشہ کے کردار میں دکھائی دیں، جبکہ اجے دیوگن نے لندن میں مقیم این آر آئی آشش کا کردار ایک بار پھر نبھایا۔ جیسے ہی دونوں کی کیمسٹری دوبارہ پردۂ اسکرین پر سامنے آئی، مداحوں نے بھرپور خوشی کا اظہار کیا۔ فلم نے ریلیز کے پہلے ہی دن باکس آفس پر اچھی کارکردگی دکھائی اور اس کے شاندار آغاز نے سیریز کے مداحوں کو مطمئن کیا۔
سینِک کے ابتدائی اندازوں کے مطابق، ڈی ڈی پیار ڈی 2 نے اپنے اوپننگ ڈے پر 8.
فلم کی ہندی آکیوپینسی ریٹ 14.05 فیصد رہی، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ لوگ 2019 کی بلاک بسٹر ڈی ڈی پیار ڈی کے سیکوئل کو دیکھنے ایک بار پھر سینما گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔ اگرچہ یہ اعداد و شمار ریکارڈ تو نہیں توڑتے، مگر یہ ضرور ثابت کرتے ہیں کہ شائقین اجے دیوگن کو ان کے مزاحیہ انداز میں دوبارہ دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں۔
راجول پریت سنگھ کے ساتھ ان کی اسکرین کیمسٹری اور آر مادھون کی جانب سے ادا کیا گیا عائشہ کے والد کا کردار فلم کی کہانی کو ایک نئی سمت دیتا ہے۔
فلم کی کہانی
ڈی ڈی پیار ڈی 2 کی کہانی پہلے حصے کی تسلسل میں آگے بڑھتی ہے، مگر اس بار اس میں ایک نیا موڑ شامل ہے۔
52 سالہ آشش، جو لندن میں مقیم ایک سرمایہ کار ہے، اپنی 28 سالہ محبوبہ عائشہ کے گھر والوں سے ملنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ عمر کے اس بڑے فرق سے نہ صرف معاملے میں مزاح شامل ہوتا ہے بلکہ کئی دلچسپ صورتحال بھی پیدا ہوتی ہیں۔
آشش دونوں خاندانوں کو خوش رکھنے کی کوشش میں کبھی رومانس اور کبھی مزاح کے رنگ بکھیرتا ہے۔ اس کے اور راج جی کے درمیان ہونے والی چٹکتی ہوئی گفتگو فلم کے کئی مناظر کو مزید دلکش بنا دیتی ہے۔ کہانی میں عمر کے فرق سے جڑی حیرت اور دونوں خاندانوں کے رویے مل کر فلم کو ایک منفرد پہچان دیتے ہیں، جبکہ اصل فلم کی فیل بھی برقرار رہتی ہے۔
—
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جسٹس منصور اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفے؛ اندرونی کہانی سامنے آ گئی
اسلام آباد:جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کے استعفوں کے معاملے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ شب سپریم کورٹ کے 2 ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے بطور جج سپریم کورٹ استعفا دے دیا تھا۔ اس سلسلے میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے گزشتہ رات ساتھی ججز سے ان کے چیمبرز میں جاکر الوداعی ملاقاتیں کی تھیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: 27ویں ترمیم کی منظوری: جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی
ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ججز کو استعفا نہ دینے کا ساتھی ججز نے مشورہ بھی دیا۔ ساتھی ججز آخری وقت تک دونوں ججز (جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ) کو مستعفی نہ ہونے پر قائل کرتے رہے۔
بعد ازاں دونوں ججز نے ساتھی ججز سے ان کے چیمبرز میں ملاقاتیں کرکے استعفا دیا اور سپریم کورٹ سے روانہ ہو گئے۔