مقبوضہ کشمیر، انتظامیہ نے سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
مبصرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے یہ تازہ انتباہ بھی علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو مکمل طور پر سلب کرنے کی بھارتی پالیسی کا حصہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت نے سوشل میڈیا استعمال کرنے والوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کرنا شروع کر دیا ہے۔ بھارتی پولیس نے ایک تازہ انتباہ جاری کیا ہے جس میں بھارت مخالف مواد اپ لوڈ یا شیئر کرنے والے کو اس کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے سرینگر، بارہمولہ، بڈگام، شوپیاں، پلوامہ، سوپور اور دیگر علاقوں میں ایک سخت ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں کسی بھی ایسے شخص کے خلاف "سخت قانونی کارروائی” کی دھمکی دی گئی ہے جو بھارت کے خلاف اشتعال انگیز یا تنقیدی پوسٹس یا پیغامات پھیلانے میں ملوث پایا جائے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کا حق بھی مکمل طور پر سلب کر رکھا ہے اور جو کوئی علاقے کی اصل تصویر پیش کرنے اور بھارتی مظالم کا پردہ چاک کرنے کی کوشش کرتا ہے، اس کے خلاف فوری کارروائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے یہ تازہ انتباہ بھی علاقے میں اظہار رائے کی آزادی کے حق کو مکمل طور پر سلب کرنے کی بھارتی پالیسی کا حصہ ہے۔ تجزیہ کاروں اور مبصرین نے کہا کہ بھارت کی تمام تر چیرہ دستیوں اور پابندیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں، پابندیوں، قدغنوں سے ان کے جذبہ آزادی کو مہمیز ملتی ہے اور وہ بھارتی قبضے کے خلاف آزادی تک اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا کے خلاف
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران سینکڑوں کشمیریوں کی گرفتاری کی مذمت
پرویز شاہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے آزادی پسند قیادت کو طویل عرصے سے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی جیلوں میں نظربند کر رکھا ہے اس کے باوجود وہ کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر بلاجواز چھاپوں اور محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران چھ سو سے زائد کشمیریوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز بے گناہ کشمیریوں کو نشانہ بنا کر تحریک آزادی کشمیر کو طاقت کے بل پر دبانے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں اور چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے آزادی پسند قیادت کو طویل عرصے سے بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی جیلوں میں نظربند کر رکھا ہے اس کے باوجود وہ کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو ختم کرنے میں ناکام رہا۔ انہوں نے بھارتی جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ جیل انتظامیہ کشمیری حریت پسند قیدیوں کو طبی اور دیگر سہولیات فراہم نہیں کر رہی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جیلوں میں نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ اور محمد یاسین ملک جیسے رہنما مختلف عارضوں میں مبتلا ہو چکے ہیں جنہیں علاج معالجے کی سہولت فراہم نہیں کی جا رہی ہے جو انسانی حقوق کی تنظیموں کیلئے سوالیہ نشان ہے۔حریت رہنما نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے جہاں دس لاکھ سے زائد بھارتی فوجی تعینات ہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔