معروف گلوکار ایکون کو پولیس نے حراست میں لے لیا، 6 گھنٹے بعد رہائی
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
معروف امریکی گلوکار ایکون کو گزشتہ ہفتے امریکی ریاست جارجیا کے ڈی کالب کاؤنٹی DeKalb County میں پولیس نے گرفتار کر لیا۔
رپورٹس کے مطابق چیمبلی پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے ایکون کو اس وقت حراست میں لیا جب ٹنٹ ورلڈ (Tint World) نامی آٹو اسٹائلنگ سینٹر کے باہر سیکیورٹی کیمروں نے ایک ایسی گاڑی کی نشاندہی کی جس کے خلاف وارنٹ جاری تھا۔
پولیس جب موقع پر پہنچی تو گاڑی کے مالک کی شناخت معروف گلوکار ایکون کے طور پر ہوئی، حکام کے مطابق انہوں نے گرفتاری کے دوران کوئی مزاحمت نہیں کی۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق ایکون کو تقریباً چھ گھنٹے جیل میں رکھا گیا، جس کے بعد انہیں باقاعدہ کارروائی کے بعد رہا کر دیا گیا، تاہم تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ وارنٹ کس نوعیت کے مقدمے کے سلسلے میں جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق یہ وارنٹ روس ویل پولیس ڈیپارٹمنٹ نے جاری کیا تھا۔
یاد رہے کہ چند ماہ قبل پولیس نے ایکون کا ڈرائیونگ لائسنس معطل پایا تھا، جب ان کی ٹیسلا سائبر ٹرک بیٹری ختم ہونے کے باعث سڑک پر بند ہوگیا تھا۔
52 سالہ ایکون نے اب تک اس واقعے پر کوئی بیان جاری نہیں کیا، تاہم وہ اس وقت بھارت میں اپنے میوزک ٹور پر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قومی ادارہ امراض قلب میں کئی گھنٹے طویل انتہائی پیچیدہ کامیاب سرجری
قومی ادارہ برائے امراض قلب (این آئی سی وی ڈی)کے سرجنز نے ترکیہ کے ڈاکٹر کی زیر نگرانی 16 سالہ مریض کی طویل کامیاب سرجری کی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی ادارہ برائے امراضِ قلب میں خیرپور سے تعلق رکھنے والے 16 سالہ مریض پر ملک کی پہلی ٹوٹل آرچ ریپلیسمنٹ ود فریزَن ایلیفینٹ ٹرنک ٹیکنیک سرجری 16 گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد کامیابی سے مکمل کی گئی۔
یہ سرجری دل سے نکلنے والی بڑی نالی (آؤرٹا) کی مرمت کے لیے کی جاتی ہے۔
اس آپریشن میں ڈاکٹر خراب حصے کو نکال کر ایک مصنوعی نالی لگا دیتے ہیں تاکہ خون کا بہاؤ دوبارہ نارمل ہو جائے۔
ترجمان این آئی سی وی ڈی کے مطابق یہ انتہائی پیچیدہ اور نایاب آپریشن ترکیہ کے عالمی شہرت یافتہ کارڈیو ویسکیولر سرجن پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے کی نگرانی میں انجام دیا گیا، جنہوں نے این آئی سی وی ڈی کے ماہر ڈاکٹروں کی ٹیم ڈاکٹر خُزیمہ طارق، پروفیسر اسد بلال اعوان، ڈاکٹر فہد (ٹراما سینٹر کراچی) اور پروفیسر امین ایم خُواجہ (اینستھیزیولوجسٹ) کے ساتھ مل کر یہ تاریخی کامیابی حاصل کی۔
این آئی سی وی ڈی کے مطابق مریض کی حالت اب خطرے سے باہر ہے اور وہ تیزی سے روبہ صحت ہے۔
اس آپریشن کی لاگت تقریباً 60 لاکھ روپے بنتی ہے تاہم سندھ حکومت کی معاونت کے باعث یہ مکمل طور پر مفت میں انجام دیا گیا۔
ترک پروفیسر اورسے کِزل ٹیپے کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی کی ماہر ٹیم کے ساتھ کام کرنا اعزاز کی بات ہے، یہ نایاب سرجری انتہائی درستی اور ہم آہنگی کا تقاضا کرتی ہے اور این آئی سی وی ڈی نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان اب دنیا کے ان چند ممالک کی صف میں شامل ہو چکا ہے جہاں اس نوعیت کی پیچیدہ کارڈیو ویسکیولر سرجریز ممکن ہیں۔
ڈاکٹر خُزیمہ طارق نے کہا کہ پاکستان میں پہلی کامیاب ٹوٹل آرچ ریپلیسمنٹ ود موڈیفائیڈ فریزَن ایلیفینٹ ٹرنک ٹیکنیک این آئی سی وی ڈی کے لیے ایک سنگ میل ہے۔ یہ کارنامہ ملک میں دل کے علاج کے معیار کو نئی بلندیوں تک لے گیا ہے۔