ابوالحسن اصفہانی روڈ سے متعدد افغان باشندے پکڑے گئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر میں غیر قانونی قیام، منشیات اور جرائم میں ملوث گروہوں کے خلاف کارروائیوں کے سلسلے میں پولیس نے رات گئے مبینہ ٹائون کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر واقع رہائشی عمارتوں میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن کیا۔ آپریشن میں پولیس کی بھاری نفری، لیڈیز پولیس اور انٹیلی جنس یونٹ کے اہلکار شامل تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق کارروائی نصف شب کے بعد شروع ہوئی جس کے دوران علاقے کے داخلی و خارجی راستے سیل کر دیے گئے تاکہ کسی بھی مشتبہ شخص کو فرار ہونے کا موقع نہ ملے۔ پولیس اہلکاروں نے متعدد رہائشی فلیٹوں کی تلاشی لی اور مکینوں کے شناختی کوائف (CNICs) کی جانچ پڑتال کی۔ پولیس حکام کے مطابق آپریشن کے دوران متعدد افغان باشندوں کو حراست میں لیا گیا جن کے پاس مکمل دستاویزات موجود نہیں تھیں۔ ان افراد کوکریمنل ریکارڈ کی تصدیق کے لیے متعلقہ تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔ پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ خفیہ اطلاع ملی تھی کہ علاقے میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے ساتھ ساتھ کچھ جرائم پیشہ عناصر بھی پناہ لیے ہوئے ہیں جو اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی جیسے جرائم میں ملوث ہیں۔ اسی اطلاع کی بنیاد پر آپریشن کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ تحقیقاتی ذرائع کے مطابق ابوالحسن اصفہانی روڈ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں حالیہ مہینوں کے دوران چوری، اسٹریٹ کرائم اور منشیات فروشی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بعض واقعات میں ایسے ملزمان ملوث پائے گئے جوجعلی یا غیر تصدیق شدہ شناختی کارڈ استعمال کر رہے تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
افغان پولیس پریڈ میں اسلام آباد کو آگ لگانے کی دھمکیاں
لاہور میں جھنڈے گاڑنے جیسے اشتعال انگیز اشعار شامل تھے،سفارتی حلقوں میں تشویش
افغان طالبان کے وزیر نوراللہ نوری نے 7 نومبر کو سندھ اور پنجاب پر حملوں کی دھمکی دی تھی
افغانستان میں پولیس اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کے دوران پڑھے گئے پاکستان مخالف ترانوں نے خطے میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔رپورٹس کے مطابق تقریب کے دوران پڑھے گئے ترانوں میں اسلام آباد کو آگ لگانے اور لاہور میں جھنڈے گاڑنے جیسے اشتعال انگیز اشعار شامل تھے۔تقریب میں پاکستان کے خلاف شدید نفرت انگیز زبان استعمال کی گئی جس نے سفارتی حلقوں میں سوالات اٹھا دیے ہیں۔ذرائع کے مطابق افغان طالبان کے وزیر نوراللہ نوری نے 7 نومبر کو سندھ اور پنجاب پر حملوں کی دھمکی دی تھی، جس کے بعد یہ واقعہ سامنے آیا۔مزید برآں، طالبان انٹیلی جنس سے منسلک ڈیجیٹل میڈیا اکاؤنٹس بھی کئی بار اسلام آباد پر خودکش حملوں کی دھمکیاں دے چکے ہیں، جس سے پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیوں میں تشویش بڑھ گئی ہے۔سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سے پاک افغان تعلقات پر مزید دباؤ پڑ سکتا ہے اور دہشت گردی کے خطرات بڑھنے کا امکان ہے۔