اسلام آباد کچہری خودکش دھماکا: حملہ آور کو لانے والا موٹرسائیکل رائیڈر گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں واقع جوڈیشل کمپلیکس کے قریب ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، پولیس نے اس بات کا سراغ لگا لیا ہے کہ خودکش حملہ آور جوڈیشل کمپلیکس تک کیسے پہنچا۔
ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے اس موٹرسائیکل رائیڈر کو گرفتار کر لیا ہے جس نے حملہ آور کو جوڈیشل کمپلیکس تک پہنچایا، ابتدائی تحقیقات میں بتایا گیا ہےکہ یہ ایک آن لائن موٹرسائیکل سروس کا رائیڈر تھا، جس نے صرف 200 روپے میں حملہ آور کو کچہری کے قریب اتارا، پولیس اس بات کی بھی تحقیقات کر رہی ہے کہ حملہ آور گولڑہ تک کیسے پہنچا اور اس سلسلے میں سیف سٹی کیمروں کی مدد سے مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ خودکش حملہ آور جمعے کے روز اسلام آباد آیا اور پیرودھائی سے موٹرسائیکل کے ذریعے جی الیون کچہری پہنچا، تحقیقاتی ادارے اس بات کی بھی جانچ کر رہے ہیں کہ حملہ آور کو سہولت کاروں کی جانب سے کیا مدد فراہم کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے جی الیون سیکٹر میں کچہری کے نزدیک خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے تھے، حملہ آور موٹرسائیکل پر سوار تھا اور اس نے پولیس کی گاڑی کے قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا، دھماکے کے باعث قریب کھڑی گاڑیوں میں آگ لگ گئی جبکہ حملہ آور کے اعضا کچہری کے اندر جا گرے۔
تحقیقاتی ادارے اب حملہ آور کے نیٹ ورک اور سہولت کاروں کی تلاش میں مصروف ہیں جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کو فرانزک لیب بھجوا دیا گیا ہے تاکہ حملے کے منصوبہ سازوں تک پہنچا جا سکے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: حملہ آور کو اسلام آباد
پڑھیں:
کچہری کے باہر، اسلام آباد: خودکش دھماکہ، 12 شہید
اسلام آباد؍ لاہور؍ پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خبر نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ خصوصی نامہ نگار+ بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد کے علاقے جی الیون میں کچہری کے سامنے پولیس کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوگئے۔ بعض کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ سر کاری ٹی وی کے مطابق اسلام آباد جی الیون کچہری کے باہر بھارتی سپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج نے خودکش دھماکہ کیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بتایا کہ سخت سکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکا۔ موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اڑا دیا۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا کچہری کے باہر ہوا جس کی زد میں آس پاس کھڑے لوگ آئے۔ پمز ہسپتال کے ذرائع نے بتایا کہ 12 افراد کی لاشیں اور 20 سے 22 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سرکاری ٹی وی کے مطابق مبینہ خودکش بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق خودکش دھماکا کچہری کے باہر ہوا جس کی زد میں آس پاس کھڑے لوگ بھی آئے۔ پارکنگ ایریا میں دھماکے سے آگ لگ گئی اور قریب کھڑی گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔ قبل ازیں دھماکے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں موقع پر پہنچیں۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے میں وکلاء بھی زخمی ہوئے ہیں۔ کچہری کے باہر دھماکے کے بعد عمارت خالی کرا لی گئی۔ وکلاء، ججز اور سائلین کو کچہری سے نکال دیا گیا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی حصے کی طرف سے شہریوں اور وکلاء کو نکالا گیا، ججز کو بھی روانہ کیا گیا۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکہ کچہری کی پارکنگ میں کھڑی گاڑی میں ہوا ہے۔ دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی، لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اسلام آباد جی الیون کے علاقے میں خودکش بمبار کے حملے کے بعد جائے وقوعہ پر پہنچے۔ انہوں نے ریسکیو سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور زخمیوں کے بہترین علاج معالجے کے لیے ہدایات جاری کیں۔ وزیر داخلہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ خود کش حملے میں اب تک 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ محسن نقوی نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کے افغانستان میں کمیونیکیشن کی معلومات تھیں۔ ہمیں اپنے ملک کو دیکھنا ہے، سب سے پہلے پاکستان ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھماکے میں ملوث کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ جو کوئی دوسرے ملک سے بھی ملوث ہوا تو معاف نہیں کیا جائے گا۔ محسن نقوی نے کہا ہے کہ افغانستان کو شواہد دیئے ہیں کہ کیسے لوگ وہاں ٹریننگ کر رہے ہیں اور اس کے بعد حملے ہوتے ہیں۔ افغانستان کے دہشتگرد عناصر کو نہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوبست کریں۔ سکیورٹی پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ گزشتہ روز 12بجکر 39 منٹ پر خود کش حملہ ہوا۔ وزیراعظم نے زخمیوں کے فوری علاج کی ہدایت کی۔ خودکش حملہ آور کہری کے اندر جانے کا پلان کر رہا تھا۔ موقع نہ ملنے پر پولیس کی گاڑی پر حملہ کیا۔ پہلی ترجیح میں خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔ اسلام آباد کچہری خودکش حملے کی تحقیقاتی اداروں نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی جس کے مطابق خودکش حملہ آور باجوڑ میں رہائش پذیر تھا۔ خودکش حملہ آور جمعہ کے روز اسلام آباد پہنچا۔ حملہ آور پیر ودھائی سے موٹرسائیکل پر جی الیون کچہری آیا۔ خودکش حملہ آور نے چادر اوڑھی ہوئی تھی۔ آئی جی اسلام آباد کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 8 کلو گرام تک بارودی مواد اور بال بیرنگز استعمال کئے گئے۔ ابھی تک جو شواہد اکٹھے کئے گئے اس کے مطابق حملہ آور ایک ہی تھا۔ آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ ایک موٹرسائیکل اور گاڑی کو مشکوک تصور کیا جا رہا ہے۔ کیمروں کی بیک ٹریکنگ سے شواہد اکٹھے کئے جا رہے ہیں۔ فرانزک، سی ٹی ڈی، انویسٹی گیشن، سیف سٹی اور حساس ادارے شواہد کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ادھر کیڈٹ کالج وانا میں موجود تمام طلباء اور اساتذہ کو بحفاظت ریسکیو کر لیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق تمام طلبہ اور اساتذہ کے حوصلے بلند ہیں۔ حملے کے وقت 525 کیڈٹس سمیت 650 افراد موجود تھے جنہیں ریسکیو کر لیا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وانا میں بھی گاڑی سوار خود حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا۔ وہاں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے۔ وانا اٹیک میں افغانستان ملوث ہے، افغانستان سے کمیونیکیشن ہوتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ افغانستان گئے ہیں اور ان کو شواہد دیئے ہیں کہ کیسے لوگ وہاں ٹریننگ کر رہے ہیں اور اس کے بعد حملے ہوتے ہیں۔ افغانستان کے دہشت گرد عناصر کو نہ روکنے پر کوئی چارہ نہیں کہ ان کا بندوست کریں۔ امریکہ نے اسلام آباد دھماکے پر پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ہے۔ امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے کہا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کیخلاف جدوجہد میں پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے اور اس کے ساتھ ہے۔ حملے میں جانیں گنوانے والوں کے اہلخانہ سے دلی اظہار تعزیت کرتے ہیں۔ پاکستانی حکومت کی امن و استحکام کیلئے کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ دریں اثناء جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد میں خودکش بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دھماکے کا سن کر بے حد افسوس ہوا۔ ڈھاکہ سے میڈیا سیل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں امن وامان قائم کرنا ریاستی اداروں اور حکومت کی اولین ذمہ داری ہونی چاہیے۔ امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند فرمائے۔ جے یو آئی متاثرہ خاندانوں کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے بھی اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس کے باہر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک کے حالات ایک مرتبہ پھر خراب کئیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان دشمن قوتوں کی کارروائی ہے۔ خیبر پی کے پولیس نے بنوں کے تھانہ احمد زئی پر رات کی تاریکی میں شرپسند عناصر کے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں سے حملہ کو ناکام بنا دیا۔ بنوں پولیس کی دلیرانہ اور بروقت جوابی کارروائی سے دہشت گردوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ متعدد دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں جنہیں دہشت گرد اپنے ساتھ لے گئے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پی کے ذوالفقار حمید نے بنوں پولیس کی اس بہادرانہ اور پیشہ ورانہ کارروائی پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پی کے پولیس عوام کے تحفظ کے لیے ہر وقت چوکس اور تیار ہے۔ انہوں نے حملہ ناکام بنانے والے پولیس ٹیم کی جرات مندانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔ پولیس کے مطابق خودکش حملہ آور کا سر مل گیا ہے۔ دھماکے کے مقام سے شواہد اکٹھے کر لئے گئے۔ پولیس کے مطابق دھماکہ پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں میں ہوا۔ دھماکے کی آواز پولیس لائنز ہیڈکوارٹر تک سنی گئی۔ دھماکے کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش حملہ آور پیدل کچہری کے باہر پہنچا۔ حملہ آور کچھ دیر تک گیٹ کے قریب بیٹھا رہا۔ اندر جانے والوں کی چیکنگ جاری تھی۔ بظاہر لگتا تھا کہ حملہ آور کچہری کے اندر جانا چاہتا تھا۔ حملہ آور سکیورٹی چیکنگ کے باعث رک گیا، جس کے بعد اس نے سڑک پر دھماکے سے خود کو اڑا لیا۔ دھماکے کے وقت 35 سے 40 افراد موقع پر موجود تھے۔ ہر طرف افرتفری پھیل گئی۔ دھواں کے باعث کوئی چیز نظر نہیں آرہی تھی۔ لوگوں نے دوڑیں لگا دیں کہ مزید کوئی دھماکہ نہ ہو جائے۔ پولیس نے وین کھڑی کر کے ٹریفک کو روک دیا۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی جائے وقوعہ پر پہنچے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد کچہری کے باہر دھماکے کے مقام کا دورہ کیا۔ وزیرداخلہ نے جائے دھماکے کا معائنہ کیا اور سرچ آپریشن جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ بھارتی سپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج کے خودکش دھماکے کی شدید مذمت کی۔ وزیر داخلہ نے پولیس سے جامع تحقیقاتی رپورٹ طلب کی ہے جو وزیر اعظم کو پیش کی جائے گی۔ محسن نقوی نے دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ایک وقت میں دو دھماکوں کی آواز سنائی دی۔ موٹر سائیکل اور کار میں بیک وقت دھماکے سے آگ بھڑکی۔ شہید ہونے والوں میں افتخار علی ولد سلطان محمود، سید سجاد ولد لعل دین شاہ، طارق خان ولد مہر افضل، افتخار خان ولد سرتاج خان، سبحان الدین، ثقلین ولد مہدی حسن، صفدر علی ولد منظور احمد، شاہ محمد ولد محمد خلیل، زبیر گھمن ایڈووکیٹ، محمد عبداللہ ولد فتح خان شامل ہیں۔ عدم شناخت زخمیوں کے نام: مظہر ولد روزی خان‘ وکیل‘ ارشاد اے ایس آئی تھانہ رمنا‘ منتظر ولد فرحت عباس‘ اظہر ولد ظفر اقبال‘ عادل کیانی ولد طارق‘ عالم زر ولد شیر زادہ ‘یاسین ولد عبدالکریم‘ محمد عمران ہیڈ کانسٹیل‘ احتشام ولد نزاکت‘ شمائلہ دختر انور حسین‘ نوید انجم ولد لیاقت‘ قیصر محمود ولد چوھدری محمد‘ مالک مسیح ولد ظہور‘ عمران جاوید کانسٹیبل تھانہ کوہسار‘ محمد رمضان ولد محمد اعظم بلوچستان پولیس‘ میر اعظم ولد غمین خان‘ حیدر خان وکیل‘ عمران ولد فرحان مسیح‘ کاظم ولد نوبہار‘ دونا پولیس ملازمین ارشاد اے ایس آئی تھانہ رمنا عمران جاوید کانسٹیبل تھانہ محمد عمران ہیڈ کانسٹیل بتائے گئے ہیں۔ چینی سفارتخانہ پاکستان کے ترجان نے کہا زخمیوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا گو ہیں۔ اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ ادھر آسٹریلیا نے بھی مذمت کی ہے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دے گا۔ دہشت گردانہ کارروائیاں سرحدی اور نہ ہی شہری علاقوں میں برداشت کی جائیں گی۔ اسلام آباد کچہری دھماکے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے کہا اندازہ تھا ہم پر پریشر ڈالنے کیلئے اس قسم کی کوئی حرکت کی جائے گی۔ اب تک دہشتگردی سرحدی علاقوں تک محدود تھی۔ اسلام آباد میں دہشت گردی کا حملہ ریاست کو پیغام سمجھنا چاہیے۔ افغان حکومت افغانستان میں بیٹھے دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ اسلام آباد میں دہشت گردانہ حملے سے ہمیں پیغام دیا گیا آپ کے تمام علاقے ہماری زد میں ہیں۔ ہماری عوام اور افواج دہشت گردی کیخلاف قربانیاں دے رہے ہیں۔ پاکستان دہشت گردانہ کارروائیوں کا بھرپور جواب دے گا۔ صدر آصف زرداری نے اسلام آباد حملے کی مذمت کرتے کہا دہشتگرد عناصر پاکستان کے امن و استحکام کے دشمن ہیں۔ بلاول بھٹو نے بھی وانا کیڈٹ کالج اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس کے قریب حملے کی مذمت کی ہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے امیر سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم نے اسلام آباد کی کچہری کے باہر ہونے والے خودکش دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بزدلانہ حملے ملک کے امن و استحکام کو نشانہ بنانے کی گھناؤنی سازش ہیں۔ امیرِ مرکزی جمعیت اہلحدیث نے جاں بحق افراد کے اہلِ خانہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی نے اسلام آباد میں ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس اور کیڈٹ کالج میں خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ انہوں نے شہید ہونے والوں کے ایصال ثواب اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ معصوم قبائلی بچوں پر حملہ اور دہشتگردوں کا اسلام سے یا پاکستان کی عوام کی خوشحالی سے کوئی تعلق نہیں۔تینوں خوارجیوں کا تعلق افغانستان سے بتایا گیا۔ یہ لوگ مسلسل ٹیلیفون پے افغانستان سے ہدایات لے رہے تھے۔ واضح رہے کہ 10 نومبر کو افغان خوارج نے کالج کے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی تھی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق آئی جی فرنٹیئر کور خیبر پی کے کے ساتھ آپریشن کی نگرانی کی۔ خواجہ آصف نے نجی ٹی وی سے انٹرویو میں کہا ہے کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعات کے بعد پاکستان افغانستان میں کارروائی کر سکتا ہے۔ حالیہ واقعات میں افغان مداخلت کے ثبوت ثالثوں کے سامنے رکھے جائیں گے۔ ہم جارحیت کا وار خالی نہیں جانے دیں گے بھرپور جواب دیں گے۔ وانا میں آرمی پبلک سکول کی طرح بچوں پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ افغانستان کی جانب سے حملوں کی مذمت یا افسوس، سچائی کا ثبوت نہیں ہو سکتی۔ افغان طالبان کی پناہ میں رہنے والے لوگ بار بارہم پرحملہ کر رہے ہیں۔ وانا کیڈٹ کالج میں اللہ کی مہربانی سے پاک فوج نے کیڈٹس کو بچایا ہے۔ بھارت افغانستان کے راستے پاکستان میں جارحیت کر رہا ہے۔ افغان طالبان سے متعلق خود کو بیوقوف نہ بنائیں کہ وہ امن چاہتے ہیں۔ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے، ہمارے ہمسائے افغانستان کا دشمنی پر مبنی رویہ کھل کر سامنے آ چکا ہے۔ دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپس اور پناہ گاہیں پاکستان میں نہیں ہیں۔ دہشتگردی کے زیادہ تر واقعات میں اکثریت افغان دہشتگردوں کی ہے۔ ترکیہ، قطر اور ایران مزید کوشش کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں۔ کابل والوں پر زبانی کلامی تو افغانستان کے اندر کوئی اعتبار نہیں کرتا ہم کیسے کریں۔ مودی حکوت دہلی دھماکے کو اپنے فائدے میں کیش کرانے کی کوشش کررہی ہے۔ مجھے حیرانی نہیں ہوگی اگر بھارت دہلی دھماکے کا الزام بھی ہم پر تھوپ دے۔ ثالثوں کے ذہن میں کوئی ابہام نہیں کہ اس کے پیچھے بھارت ہے۔ افغانستان میں بھارتی قونصل خانے سے دہشتگردوں کو پیسے ملتے ہیں۔ افغانستان سے متعلق دستیاب تمام سفارتی آپشنز استعمال کریں گے۔ تحریک انصاف نے اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش حملے اور وانا کیڈٹ کالج پر دہشتگرد حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔ مرکزی شعبہ اطلاعات نے کہا کہ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے شہداء کے درجات بلند فرمائے۔دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سی ٹی ڈی نے بنوں میں کارروائی کی۔ سی ٹی ڈی کے مطابق کارروائی میں فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب دو ٹارگٹ کلرز ہلاک ہو گئے۔ دہشتگردوں سے کلاشنکوف، پستول، ہینڈ گرینیڈ، موبائل فونز، کالعدم تنظیم کا کارڈ برآمد ہوا۔ دہشتگردوں کے دو ساتھی فرار ہوگئے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق کیڈٹ کالج وانا پر حملہ آور تمام خوارج ہلاک کر دیئے۔ چار خوارج کو کامیاب آپریشن کرکے ہلاک کیا گیا، کامیاب آپریشن کے دوران کیڈٹ کالج سے کسی طالب علم یا استاد کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ پاک فوج نے وانا کیڈٹ کالج آپریشن کامیابی سے مکمل کر لیا۔ پاک فوج نے بڑی مہارت سے 500 سے زائد طلباء کی زندگیاں بچائیں۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ پاک فوج نے کامیابی کے ساتھ دہشتگردوں کو نشانہ بنایا۔ یہ اے پی ایس سے بھی دس گنا بڑا واقعہ ہو سکتا تھا۔ دہشتگردوں کا صفایا کرکے دم لیں گے۔ ہمارا ایک ہی مطالبہ رہا ہے پاکستان چاہتا ہے افغان سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہ ہو۔ سکیورٹی فورسز دہشتگردوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرکے ان کے عزائم ناکام بنا رہی ہیں۔ پاک فوج کو خراج تحسین، ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ افغانستان سے دہشتگردوں کی سہولت کاری بند ہو۔