پاکستان سے حملہ ہوا تو فوری جوابی کارروائی ہوگی،افغان حکام کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 12th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) افغان نیوز ایجنسی نے طالبان حکام کی جانب سے پاکستان پر کارروائی کا عندیہ دے دیا۔نیوز ایجنسی کے مطابق افغان حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان سے کوئی حملہ ہوا تو فوری جوابی کارروائی ہوگی، اگر افغانستان پر حملہ ہوا تو اسلام آباد کو براہِ راست نشانہ بنایا جائے گا۔افغان حکام کے مطابق جوابی حملے کی پالیسی اب افغانستان حکومت واضح کر گئی، نیوز ایجنسی کے مطابق افغان فریق مذاکرات کے لیے سنجیدہ اور پرعزم ہے۔افغان حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی وفد نے مذاکرات میں غیر سنجیدہ رویہ دکھایا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افغان حکام
پڑھیں:
پاک افغان کشیدگی، ترک اعلیٰ حکام آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے؛ صدر اردوان
ویب ڈیسک : ترک صدر رجب طیب اردوان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی کے وزیرِ خارجہ حکان فیدان، وزیرِ دفاع یشار گولر اور انٹیلی جنس چیف ابراہیم کالن اگلے ہفتے اسلام آباد کا دورہ کریں گے تاکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر بات چیت کی جا سکے۔
صدر اردوان نے یہ اعلان اتوار کے روز آذربائیجان سے واپسی پر صحافیوں سے گفتگو میں کیا، انہوں نے الزام عائد کیا کہ افغان طالبان وفد بغیر کسی واضح منصوبے کے مذاکرات میں شریک ہوا اور تحریری معاہدے پر دستخط کرنے سے گریز کیا۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
ذرائع کے مطابق استنبول میں ہونے والے پاکستان اور افغانستان کے مذاکرات کسی معاہدے کے بغیر ختم ہوگئے ہیں، مذاکرات میں فریقین سرحد پار دہشت گردی کی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق نہ کر سکے۔
پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے تصدیق کی کہ ’بات چیت ختم ہوچکی ہے‘ اور اب یہ ’غیر معینہ مدت کے لیے معطل‘ ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران ترکی اور قطر کے ثالثین نے دونوں وفود کے درمیان بات چیت کرانے کی کوشش کی، تاہم جمعے کے روز براہِ راست ملاقات نہیں ہوئی، پاکستانی وفد کی قیادت آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نے کی جبکہ افغان وفد کی سربراہی جنرل ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس (GDI) کے سربراہ عبدالحق واثق کر رہے تھے۔
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کے مطابق پاکستانی وفد نے اپنے مؤقف کو ’ٹھوس شواہد اور دلائل کے ساتھ‘ پیش کیا، اور ثالثوں کے ذریعے افغان نمائندوں تک اپنے مطالبات پہنچائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگرچہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان موجود عارضی جنگ بندی بدستور قائم ہے۔