27ویں ترمیم شفاف حکمرانی کے اصولوں کیخلاف ہے، جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور(وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کو جمہوریت، پارلیمانی نظام اور آئینِ پاکستان کے بنیادی ڈھانچے کی نفی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ترمیم نہ صرف عوامی حقوق اور شفاف حکمرانی کے اصولوں کے خلاف ہے بلکہ اس سے ملک کے اندر بداعتمادی اور طاقت کی کھینچا تانی میں مزید اضافہ ہوگا۔یہ ترمیم ایسے وقت میں لائی گئی ہے جب ملک معاشی بحران، سیاسی انتشار اور ادارہ جاتی کمزور یوں کا شکار ہے، اس لیے ایسے اقدامات ملک کو استحکام دینے کے بجائے مزید غیر یقینی کی طرف دھکیل دیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کو تیزی سے منظور کروانے کا عمل پارلیمانی روایات کے منافی ہے۔ ملک پہلے ہی معاشی ابتری اور مہنگائی کے شدید دباؤ میں پسا ہوا ہے۔ لاکھوں نوجوان بے روزگاری کا سامنا کر رہے ہیں، کاروباری سرگرمیاں سکڑ رہی ہیں اور عوام اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہیں۔ ایسے حالات میں پارلیمنٹ کی اولین ترجیح عوام کو ریلیف دینا ہونی چاہیے تھی، مگر بدقسمتی سے نظام کو مستحکم کرنے کی بجائے ایسے آئینی تجربات کیے جا رہے ہیں جو عوامی اعتماد کو مزید مجروح کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق پاکستان میں معاشی شرح نمو مسلسل کم ہو رہی ہے، افراطِ زر بلند ترین سطحوں پر ہے، جب کہ 40 فیصد سے زائد عوام خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ سیاسی قوتیں اگر اسی طرح ایک دوسرے کو دیوار سے لگاتی رہیں گی تو نتیجہ قومی وحدت کی کمزوری اور عوام کے ریاستی اداروں سے اعتماد کے مکمل خاتمے کی صورت میں نکلے گا۔محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کا حل آئین کی بالادستی، شفاف انتخابات، مضبوط مقامی حکومتوں کے قیام اور کرپشن سے پاک نظام میں ہے۔ جب تک حکمران طبقہ اپنی سوچ تبدیل نہیں کرتا، پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہو سکتا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے عوام کے ساتھ ہے اور ان کے حقوق اور آئین کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
انجمن غلامان امریکا کی 27ویں ترمیم ملکی بنیادوں کو ہلا دینے کے مترادف ہے، کاشف سعید شیخ
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر نے کہا کہ عوام سے پُرامن احتجاج کا حق چھیننا جمہوریت نہیں بدترین آمریت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ انجمن غلامان امریکا کیجانب سے 26ویں کے بعد 27ویں ترمیم ملک کی بنیادوں کو ہلا دینے کے مترادف ہے، عوام سے پُرامن احتجاج کا حق چھیننا جمہوریت نہیں بدترین آمریت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجتماع عام کی تیاریوں کے سلسلے میں اندرون سندھ کے شہر ٹنڈوالہیار کے ضلعی ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب قیم سہیل احمد شارق، امیر ضلع آصف یاسین و دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ کاشف سعید شیخ نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے دعوؤں کے برعکس پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے ملک کے سب سے بڑے شہر و تجارتی مرکز کراچی کو کچرا کنڈی میں تبدیل کر دیا ہے، کوئی سڑک سلامت نہیں رہی، پھر بھی ای چالان عالمی معیار کے ہیں، جو عوام کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جبکہ حیدرآباد سے کشمور موئن جودڑو کا منظر پیش کر رہے ہیں، باقی کسر ڈاکوراج سے پوری کروائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو ایگزیکٹو کے کنٹرول میں کرکے عوام سے انصاف کی امید بھی چھین لی گئی ہے، فارم 47 کی پیداوار حکومت نے مقتدر قوتوں کی خوشامد کیلئے 73ء کے متفقہ آئین کو دفن کر دیا ہے، جس سے ملک کی بنیادیں کمزور اور عوام کو بغاوت پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
کاشف سعید شیخ نے کہا کہ ٹرمپ کی خوشامد کیلئے برادر پڑوسی ملک سے دشمنی اور جارحانہ بیان بازی دونوں ممالک کیلئے زہر قاتل ثابت ہوگی، اسلئے حکمران ہوش کے ناخن لیں اور تمام معاملات کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک کے فرسودہ نظام کو مکمل طور پر بدلنے کی جدوجہد کر رہی ہے، 21 نومبر کو بدل دو نظام کے سلوگن کے تحت مینار پاکستان کے سائے تلے ہونے والا سہ روزہ اجتماع عام بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام 21 تا 23 نومبر کو مینار پاکستان اجتماع عام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، کیونکہ سندھ کی محرومیوں اور عوامی مسائل کا حل کرپٹ وڈیروں، سرداروں اور جاگیرداروں کے پاس نہیں، بلکہ دیانتدار قیادت اور اسلام کے عادلانہ نظام کو رائج کرنے سے ہی مل سکتا ہے۔