واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی سینیٹ کے بعد ایوان نمائندگان میں بھی حکومتی اخراجات سے متعلق بل منظور کرلیا گیا جس کے بعد امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا۔

امریکی ایوان نمائندگان میں 6 ڈیموکریٹس سمیت 222 ارکان نے بل کی حمایت میں ووٹ دیا جبکہ 2 ریپبلکن سمیت 209 ارکان نے بل کی مخالفت کی، بل دستخط کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھیج دیاگیا۔

سینیٹ کے بعد کانگریس سے عارضی فنڈنگ بل کی منظوری سے یکم اکتوبر سے جاری امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم ہوگیا۔

حکومت کے لیے 30 جنوری تک فنڈز فراہم کیے جا سکیں گے جس سے حکومت کی مالی سرگرمیاں بغیر رکاوٹ جاری رہ سکیں گی، بل کا مقصد غذائی امدادی سکیموں کی بحالی، تنخواہوں کی ادائیگی اور ائیر ٹریفک کنٹرول نظام دوبارہ فعال کرنا بھی ہے۔

یہ اقدام امریکی قانون سازوں کی طرف سے طویل مالی بحران اور وفاقی خدمات میں خلل کے بعد اٹھایا گیا ہےجس نے ملک بھر میں سرکاری اداروں کی کارکردگی کو متاثر کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے بعد

پڑھیں:

امریکی شٹ ڈاؤن سے ہزاروں پروازیں منسوخ

ایف اے اے (FAA) کے مطابق ملک کے بڑے 30 ایئرپورٹس میں سے کئی میں 20 سے 40 فیصد تک عملہ غیر حاضر ہے۔ پیر کے روز 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ 5 ہزار سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہدایت کی ہے کہ تمام ایئر ٹریفک کنٹرولرز فوراً اپنے فرائض پر واپس آئیں، ورنہ ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے گی۔ یہ حکم اس وقت دیا گیا ہے جب امریکی تاریخ کے طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث ملک بھر میں ہزاروں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار ہیں۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا بیان میں کہا “تمام ایئر ٹریفک کنٹرولرز فوراً کام پر واپس آئیں، جو نہیں آئیں گے ان کی تنخواہیں کم کر دی جائیں گی۔” انہوں نے اعلان کیا کہ جو ملازمین شٹ ڈاؤن کے دوران مسلسل کام کرتے رہے، انہیں 10 ہزار ڈالر بونس دیا جائے گا، جبکہ جو غیر حاضر رہے ان کی استعفے قبول کر لیے جائیں گے۔ رپورٹس کے مطابق 41 دن سے جاری شٹ ڈاؤن کے باعث تقریباً 13 ہزار ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور 50 ہزار ٹرانسپورٹ سکیورٹی ایجنٹس بغیر تنخواہ کام کر رہے ہیں۔ پیر کے روز 2 ہزار سے زائد پروازیں منسوخ جبکہ 5 ہزار سے زیادہ تاخیر کا شکار ہوئیں۔ شکاگو میں برفانی طوفان نے صورتحال مزید خراب کر دی۔ ایف اے اے (FAA) کے مطابق، ملک کے بڑے 30 ایئرپورٹس میں سے کئی میں 20 سے 40 فیصد تک عملہ غیر حاضر ہے۔ دوسری جانب ایئرلائن کمپنیوں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے سینیٹ سے منظور شدہ بل کو جلد از جلد نافذ کیا جائے تاکہ ہوائی سفر معمول پر آ سکے۔ امریکن ایئرلائنز کے سی ای او نے اسے "ناقابلِ قبول" قرار دیتے ہوئے کہا کہ “مسافروں اور ملازمین کو بہتر سہولیات ملنا ان کا حق ہے۔” ٹرمپ کے اس بیان کے بعد امریکی ایئرلائنز کے شیئرز میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں شٹ ڈاؤن کا خاتمہ، سینیٹ و ایوان نمائندگان سے بل کی منظوری
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین شٹ ڈاؤن ختم، سینیٹ اور ایوان نمائندگان نے تاریخی بل منظور کر لیا
  • گنے کے کرشنگ سیزن 26-2025کے آغاز کیلئے تاریخ کا اعلان ہوگیا
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاون ختم کرنے کیلئے بل سینیٹ سے منظور
  • امریکی شٹ ڈاؤن سے ہزاروں پروازیں منسوخ
  • امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرنے کے لیے بل سینیٹ سے منظور
  • مودی حکومت مشکل میں؟ کانگریس کا دہلی کار دھماکے کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار
  • امریکی سینیٹ میں فنڈنگ بل منظور، طویل شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان