کے پی میں سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں اور بھرتیوں پر عائد پابندی ختم
اشاعت کی تاریخ: 11th, November 2025 GMT
پشاور:
خیبر پختونخوا میں سرکاری ملازمین کے تقرر و تبادلوں اور بھرتیوں پر عائد پابندی اٹھا لی گئی۔
مذکورہ پابندی وزیراعلیٰ نے کابینہ کی عدم تشکیل کے باعث عائد کی تھی، کابینہ کی تشکیل کے بعد اب پابندی اٹھالی گئی ہے۔
گریڈ 17 اور اس سے اوپر کی آسامیوں پر تبادلے متعلقہ انتظامی سیکرٹری، وزیر، مشیر یا معاون خصوصی کی اجازت سے ہوں گے۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ بھرتیوں پر بھی عائد پابندی ختم کر دی گئی۔ بھرتی کا عمل میرٹ پر کیا جائے۔
گریڈ 20 کے سینیئر پولیس آفیسر محمد علی گنڈاپور پور ایڈیشنل آئی جی ایلیٹ فورس خیبر پختونخوا تعینات کر دیے گئے۔
وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق محمد حسین کو ڈی آئی جی کرائم اینڈ انویسٹیگیشن خیبر پختونخوا تعینات کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ کی جانب سے مذکورہ ہدایات پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی گئی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل
پڑھیں:
عوامی نیشنل پارٹی کی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے متنازع بیان کی مذمت
ایمل ولی خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا مساجد کے حوالے سے بیان مذہبی جذبات بھڑکانے اور اشتعال پھیلانے کی کوشش ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صدر ایمل ولی خان نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کے متنازع بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایمل ولی خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا مساجد کے حوالے سے بیان مذہبی جذبات بھڑکانے اور اشتعال پھیلانے کی کوشش ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا عہدہ بردباری اور سنجیدگی چاہتا ہے، پختونخوا جیسے حساس صوبہ میں ٹکراؤ قطعاََ حل نہیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ کوئی ذی شعور شخص مسجد کی توہین جیسی حرکت تو دور اس کا تصور بھی نہیں کر سکتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا بیان مساجد کی بے حرمتی کے مترادف ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا فرض ہے کہ وہ عوام اور ریاست کے درمیان فاصلوں کو کم کریں اور باہمی اعتماد بحال کریں۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ اگر حالات اس طرح ہی رہے تو خیبر پختونخوا کا مستقبل کیا ہوگا؟، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اپنے صوبہ کے لیے بھی کچھ کریں۔