ڈرائیونگ لائسنس صرف میرٹ پر بنیں گے
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
علی ساہی: ڈرائیونگ لائسنس صرف میرٹ پر بنیں گے،پروٹوکول کلچر مکمل ختم، لائسنس کےحوالےسےکسی کی سفارش نہیں چلےگی۔
ٹریفک حکام کے مطابق پی ایچ پی کوہیوی اورلائٹ ٹرانسپورٹ لائسنس کےاجراسےروک دیاگیا، پی ایچ پی موٹرسائیکل اورکارکےلائسنس ٹیسٹ کےبعدجاری کریگی۔
ٹریک اورٹیسٹ کی عدم سہولیات،ایل ٹی او،ایچ ٹی وی لائسنس کےاختیارات واپس لے لئے گئے، کرپشن وبےضابطگیوں کی شکایات پرپروٹوکول سسٹم ختم کیا گیا ۔
ویلڈن گرین شرٹس۔تھینک یو سری لنکا;چئیرمین پی سی بی محسن نقوی
ہرامیدوارکوتمام ٹیسٹ کلیئرکرنےکی ویڈیواپلوڈکرنالازم قرار دیا گیا، ڈی آئی جی ٹریفک پنجاب کاحادثات کی روک تھام،کرپشن شکایت پرسخت اقدامات کاحکم دے دیا۔
پروٹوکول دینےوالےافسران واہلکاروں کیخلاف سخت محکمانہ کارروائی ہوگی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارت کی دو درجاتی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تجویز مسترد
ہم نہیں چاہیں گے کہ انگلینڈ کی ٹیم کبھی مشکل دور سے گزرے اور ڈویژن ٹو میں چلی جائے، راجر ٹوز
ٹیموں کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کو وسیع پیمانے پر حمایت حاصل نہیں ہو سکی،آئی سی سی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بھارت کی دو درجاتی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کی تجویز مسترد کردی۔تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے اگلے دورانیے میں بھی تمام 12 فل ممبر ممالک ایک ہی ڈویژن میں شامل ہوں گے۔ٹیموں کو دو درجوں میں تقسیم کرنے کے منصوبے کو وسیع پیمانے پر حمایت حاصل نہیں ہو سکی۔نیوزی لینڈ کے سابق بیٹر راجر ٹوز کی زیر سربراہی ورکنگ گروپ کو کرکٹ کے تینوں فارمیٹس سے متعلق اہم مسائل کا جائزہ لینے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔کرک انفو کے مطابق گزشتہ ہفتے دبئی میں ہونے والی آئی سی سی میٹنگ میں ورکنگ گروپ نے اپنی سفارشات آئی سی سی بورڈ اور چیف ایگزیکٹوز کمیٹی کو پیش کیں۔دو درجوں پر مشتمل نظام پر گزشتہ ایک دہائی سے وقتاً فوقتاً بات ہوتی رہی ہے، یہ معاملہ ایک بار پھر زیرِ غور آیا لیکن مؤثر فنڈنگ ماڈل نہ ہونے کی وجہ سے اسے ترک کر دیا گیا۔پہلے یہ تجویز دی گئی تھی کہ بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا دوسرے درجے کی ٹیموں کو مالی طور پر سپورٹ کریں مگر یہ بات آگے نہیں بڑھ سکی، ممکنہ طور پر ڈویژن ٹو میں جانے والے ویسٹ انڈیز، سری لنکا اور پاکستان اس تجویز کے مخالف تھے۔تین بڑے کرکٹنگ ممالک بھی اس خطرے سے فکرمند تھے کہ اگر وہ ناقص کارکردگی دکھائیں تو مالی نقصان کے باعث دوسرے درجے میں جا سکتے ہیں۔انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہ رچرڈ تھامسن نے چند ماہ قبل کہا تھا کہ ہم نہیں چاہیں گے کہ اگر انگلینڈ کسی کمزور دور سے گزرے تو ہم ڈویژن ٹو میں چلے جائیں اور بھارت یا آسٹریلیا سے نہ کھیل سکیں،یہ ممکن نہیں ہو سکتا، اس میں سمجھداری کی ضرورت ہے۔نتیجتاً ورکنگ گروپ نے 12 ٹیموں پر مشتمل ڈی ٹی سی کی تجویز دی ہے، اس میں ممکنہ طور پر افغانستان، زمبابوے اور آئرلینڈ بھی شامل ہوں گے۔نیا دورانیہ جولائی 2027 سے شروع ہوگا، ہر ٹیم کومخصوص تعداد میں ٹیسٹ میچز لازمی طور پر کھیلنے ہوں گے، البتہ تعداد کا ابھی تعین نہیں ہوا۔اضافی فنڈنگ دستیاب نہیں ہوگی جو آئرلینڈ جیسے ممالک کیلئے ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی میں پہلے ہی ایک رکاوٹ ہے۔