بھارتی ریاست بہار کے  اسمبلی انتخاب 2025 میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (NDA) نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور نتیش کمار کو 10 ویں مرتبہ وزیر اعلیٰ بننے کا راستہ ہموار کردیا ہے۔ این ڈی اے نے 243 رکنی ایوان میں تقریباً 202 نشستیں جیت لی ہیں۔

یہ نتیش کمار اور ان کے اتحادیوں  مہاگٹھ بندھن  (یعنی ریاستی اپوزیشن اتحاد) کے لیے ایک  کی یہ کامیابی بھاری دھچکا ہے، جو اب صرف 30-40 کے درمیان نشستوں پر محدود نظر آتی ہے۔

بہار اسمبلی انتخابات 2025 میں این ڈی اے نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور 202 نشستیں جیت کر مکمل اکثریت حاصل کی ہے، جو 243 رکنی اسمبلی میں فیصلہ کن جیت ہے۔

یہ بھی پڑھیے بہار الیکشن کے ایگزٹ پولز کے نتائج جاری، کس کی کامیابی کے امکانات زیادہ؟

انتخابی نتائج کے مطابق بی جے پی نے 89 نشستیں حاصل کیں جبکہ نتیش کمار کی جماعت ’جے ڈی(یو) نے 85 جبکہ چیرگ پاسوان کی پارٹی نے ’رام ولاس‘ نے 19 سیٹیں حاصل کیں۔

دوسری طرف اپوزیشن اتحاد ’مہاگٹھ بندھن‘ کی سیٹوں کی تعداد 30 سے 40 کے درمیان ہے۔ جس میں آر جے ڈی نے 25 جبکہ کانگریس نے 6 نشستیں حاصل کیں۔

یہ بھی پڑھیے بہار اسمبلی کے انتخابات، کیا بی جے پی اپنی 74 نشستیں برقرار رکھ پائے گی؟

انتخابی نتائج کے مطابق این ڈی اے نے 47 فیصد جبکہ مہاگٹھ بندھن نے 38 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ این ڈی اے میں بی جے پی کو نتیش کمار کی جماعت جے ڈی یو سے نشستوں اور ووٹوں میں معمولی برتری حاصل رہی۔ مجموعی طور پر کانگریس کو بہار کے ریاستی انتخابات میں بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی ریاست بہار نتیش کمار.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی ریاست بہار نتیش کمار

پڑھیں:

آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی منظور,حکومت کو دو تہائی حمایت حاصل،4ممبران کی مخالفت،پی ٹی آئی کا بائیکاٹ

آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی منظور,حکومت کو دو تہائی حمایت حاصل،4ممبران کی مخالفت،پی ٹی آئی کا بائیکاٹ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 November, 2025 سب نیوز

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ شق وار منظوری دے دی، 27ویں آئینی ترمیم میں اضافی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں،ترمیم کی حمایت میں 233 ووٹ جبکہ مخالفت میں صرف 4 ووٹ آئے


قومی اسمبلی سے اضافی ترامیم کی منظوری پر بل کو دوبارہ سینیٹ کو بھجوایا جائے گا،27 ویں آئینی ترمیم بل میں بغاوت سے متعلق آرٹیکل 6 میں ترمیم کا امکان ، آئین کے آرٹیکل 6 کی شق 2 اے میں ترمیم کی جائے گی،پی ٹی آئی کی ہنگامہ آرائی،بل کی کاپیاں پھاڑ دیں

اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ شق وار منظوری دے دی۔رپورٹ کے مطابق 27ویں آئینی ترمیم میں اضافی ترامیم قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں، وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ نے 6اضافی ترامیم پیش کیں، اس کے ساتھ قومی اسمبلی نے دو تہائی اکثریت سے 59 ترامیم کی منظوری دی۔قومی اسمبلی سے اضافی ترامیم کی منظوری پر بل کو دوبارہ سینیٹ کو بھجوایا جائے گا۔27 ویں آئینی ترمیم بل میں بغاوت سے متعلق آرٹیکل 6 میں ترمیم کا امکان ہے،

آئین کے آرٹیکل 6 کی شق 2 اے میں ترمیم کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے ساتھ وفاقی آئینی عدالت کا نام بھی شامل کیا جائے گا، بغاوت کے کسی ایسے عمل کو جو ذیلی شک 2 یا 1 میں مذکور ہو کسی عدالت بشمول وفاقی آئینی عدالت، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی جانب سے توثیق نہیں دی جائے گی۔سینیٹ اجلاس کا شیڈول بھی تبدیل کردیا گیا، اجلاس ایک روز قبل طلب کرلیا گیا، سینیٹ اجلاس آج شام پانچ بجے بلا لیا گیا۔حکومتی ذرائع نے 27ویں آئینی ترمیم میں مزید ترامیم لائے جانے کی تصدیق کر دی، اپوزیشن کی گیارہ ترامیم بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔27ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے میں پی ٹی آئی کے منحرف سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے استعفے پر کاروائی روک دی گئی۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو کے استعفے پرچیئرمین سینیٹ نے دستخط نہیں کیے، آرٹیکل 63اے کے تحت ریفرنس بھی نہیں بھجوایا جا سکا۔پی ٹی آئی منحرف رکن سیف اللہ ابڑو نے پارلیمان میں استعفی دیدیا تھا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری سے وفاقی وزیر قانون اعظم نزیر تاڑ نے ملاقات کی، ملاقات میں نوید قمر، شیری رحمان، مرتضی وہاب اور اٹارنی جنرل بھی موجود تھے۔ملاقات کے بعد صحافی نے سوال کیا کہ ایک آدمی کو نوازنے سے متعلق ترمیم ہو رہی ہے، بلاول بھٹو نے جواب دیا کہ میں تقریر میں بات کروونگا۔سوال کیا گیا کہ 27 ویں ترمیم پر پاکستان پیپلزپارٹی پر بہت تنقید ہق رہی ہے، پاکستان پیپلزپارٹی پر ہمیشہ ہی تنقید ہوتی ہے۔اعظم ندیر تارڑ نے بلاول بھٹو سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ 27 ویں ترمیم سے متعلق دو تین اچھی تجاویز پر بات چیت جاری ہے، آج27 ویں ترمیم پر ووٹنگ ہوگی۔سینیٹ سے منظور شدہ ترمیم میں کچھ تبدیلی ہوئی تو اس تبدیلی کی حد تک سینیٹ سے منظوری ہوگی۔وزیر قانون نے کہا کہ اگر کسی پر ابہام ہو تو ان پر بحث کرنا مناسب ہے، قومی اسمبلی میں ابہام سے متعلق بحث کرلیں گے۔

سوال کیا گیا کہ آپ کا موقف تھا کہ ججز آئین کو دوبارہ تحریر کر رہے ہیں، اسپر انہوں نے جواب دیا کہ آرٹیکل 239 میں آئین بنانے کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے، آئینی عدالت کو آئین ری رائٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔وزیر قانون سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے قانونی ٹیم سے مشاورت کی، مشاورتی اجلاس میں شیری رحمان ،فاروق ایچ نائیک شریک تھے۔اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں 27 ویں آئینی ترمیم کی آج منظوری کا امکان ہے جب کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت وفاقی آئینی عدالت کے جلد قیام کی خواہاں ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفتح جنگ: دہی میں مردہ مکھیاں اور فریزر میں بدبودار گوشت برآمد خورشید شاہ 27 ویں آئینی ترمیم پر ووٹ دینے کیلئے وھیل چیئر پر پارلیمنٹ پہنچ گئے طالبان رجیم کا تاجروں کو پاکستان کیساتھ3ماہ میں تجارت ختم کرنے کا حکم آئینی ترمیم جمہوریت کی تکمیل،کسی کا باپ بھی ختم نہیں کر سکتا،بلاول بھٹو ایف بی آر میں بھونچال، 80 سینئر عہدیداروں کے یکا یک ملک گیر تقرر و تبادلے پاک سعودی اقتصادی تعاون کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے اہم پیش رفت حملہ آور جوڈیشل کمپلیکس تک کیسے پہنچا پولیس نے تحقیقات میں سراغ لگا لیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • راہول گاندھی نے بہار انتخابات کے نتائج حیران کن قرار دیے
  • بہار الیکشن میں این ڈی اے کی واضح برتری، مودی کی ریاست پر گرفت مضبوط
  • ریاست بہار میں الیکشن نتائج واقعی حیران کن ہیں، راہول گاندھی
  • ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچا تانی اور تقسیم چیف جسٹس بننے کے لیے ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • بہار الیکشن میں این ڈی اے کی بڑی برتری، مودی کی ریاست پر گرفت مضبوط
  • غزہ کی 11 بہادر لڑکیوں نے 99 فیصد نمبر لے کر انٹر میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلیں
  • قومی اسمبلی، پی ٹی آئی کا ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان
  • آئینی ترمیم قومی اسمبلی سے بھی منظور,حکومت کو دو تہائی حمایت حاصل،4ممبران کی مخالفت،پی ٹی آئی کا بائیکاٹ
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی میں 27 ویں آئینی ترمیم کے عمل کا حصہ نہ بننے کا اعلان