بھارت نے اسرائیلی میزائلوں کی نئی کھیپ خریدنے کی کوششیں تیز کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسرائیل نے حالیہ معرکۂ حق میں پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد اپنی دفاعی صلاحیتوں میں تیزی سے اضافہ کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں اور بالخصوص جدید میزائل ٹیکنالوجی کی خریداری اور مقامی تیاری میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر جنرل، جنرل (ر) امیر بارام نے گزشتہ ہفتے بھارتی سیکریٹری دفاع راجیش کمار سنگھ کے ساتھ دفاعی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے ایک اہم مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے۔ اس پیش رفت کے فوراً بعد بھارتی وزارتِ دفاع کا ایک اعلیٰ سطحی وفد اسرائیل پہنچا جس کا مقصد میزائل ٹیکنالوجی سے متعلق متعدد معاہدوں کو حتمی شکل دینا تھا۔
رپورٹس کے مطابق طے کیے جانے والے معاہدوں کے تحت بھارت اسرائیلی کمپنی اسرائیل ایروسپیس انڈسٹریز (IAI) کے ایئر لانگ رینج آرٹلری سسٹم Air LORA بلیسٹک میزائل اور رافیل ایڈوانسڈ ڈیفنس سسٹمز کے Ice Breaker کروز میزائل نہ صرف خرید سکے گا بلکہ دونوں میزائلوں کی مقامی سطح پر تیاری بھی بھارت میں ممکن بنائی جائے گی۔
Air LORA میزائل طویل فاصلے تک انتہائی درست نشانہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے، جسے دشمن کے میزائل بیسز، فوجی تنصیبات اور ائیر ڈیفنس سسٹمز کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 400 کلومیٹر تک رینج، 1600 کلوگرام وزن اور سپرسونک رفتار اس میزائل کو میدانِ جنگ میں ایک خطرناک ہتھیار بناتے ہیں۔
بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (SIPRI) کی رپورٹ کے مطابق بھارت گزشتہ برسوں میں اسرائیلی دفاعی مصنوعات کا سب سے بڑا خریدار رہا ہے، اور 2020 سے 2024 کے دوران اسرائیل کی مجموعی دفاعی برآمدات کا تقریباً 34 فیصد حصہ بھارت کو فراہم کیا گیا۔
اس تازہ پیش رفت سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسرائیل خطے میں اپنی دفاعی برتری برقرار رکھنے کے لیے بھارت کے ساتھ عسکری شراکت داری کو ایک نئے مرحلے میں داخل کر رہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
غزہ: اسرائیلی مظالم تعلیم سے نہ روک سکے، انٹر امتحانات میں 11 فلسطینی لڑکیوں کی ٹاپ پوزیشن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ میں انٹرمیڈیٹ بورڈ کے امتحانات کے نتائج کے دوران 11 فلسطینی طالبات نے 99 فیصد نمبر حاصل کرکے نمایاں کامیابی اپنے نام کرلی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جاری اسرائیلی حملوں اور تباہ کن حالات کے باوجود غزہ کے نوجوان بہتر مستقبل کی امید کے ساتھ تعلیم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مسلسل مشکلات، نقل مکانی اور بمباری کے ماحول میں بھی طلبہ کا تعلیمی سفر رکا نہیں۔
رپورٹ کے مطابق 11 طالبات نے شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے امتحانات میں ٹاپ کیا، جس کے بعد علاقے میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ تباہ شدہ محلوں اور برباد گھروں میں بھی ان طالبات کے خاندانوں نے اپنی محدود گنجائش کے مطابق خوشی کا اظہار کیا۔
رپورٹ میں یہ افسوسناک انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ امتحانات میں کامیاب ہونے والے متعدد طلبہ اور طالبات اسرائیلی بمباری کے دوران شہید ہو چکے ہیں، لیکن ان کی تعلیمی کامیابی آج بھی اہلِ غزہ کے لیے حوصلے اور استقامت کی علامت ہے۔