وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری دیدی،فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی آئندہ برس مون سون میں کسی بھی جانی و مالی نقصان سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی ہدایت، وزرات موسمیاتی تبدیلی کی جانب سے قلیل مدتی منصوبے کی منظوری، فوری عملدرآمد شروع کرنے کی ہدایت
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کی حکومتی حکمت عملی پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.
وزیرِ اعظم نے کہا آئندہ برس مون سون کے نقصانات سے بچنے کیلئے ابھی سے تیاری کی جائے. وزرات موسمیاتی تبدیلی، وزارت منصوبہ بندی اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے مربوط منصوبہ سازی کریں.
این ڈی ایم اے کی سال 2026 میں 22 سے 26 فیصد زائد بارشوں کی پیش گوئی
وزیرِ اعظم کی پانی کے بہتر انتظام کے حوالے سے قومی سطح پر منصوبہ سازی کیلئے نیشنل واٹر کونسل کا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی بھی ہدایت. کہا پیش کردہ قلیل مدتی منصوبے پر فوری عملدرآمد شروع کیا جائے.
وزیرِ اعظم نے مزید کہا پاکستان ترقی پذیر ملک ہے، ہر تیسرے سال موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات پر جی ڈی پی کا خاطر خواہ حصہ خرچ کرنا پڑتا ہے. قیمتی و محدود وسائل ترقی کی بجائے موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے بچاؤ کیلئے استعمال ہوتے ہیں. پاکستان جس کا موسمیاتی تبدیلی میں کردار نہ ہونے کے برابر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کی لپیٹ میں ہے.
پاکستانی فضائی حدود کی بندش ، بھارتی ایئر لائن ایئر انڈیا کو شدید مالی بحران کا سامنا
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات
پڑھیں:
سیلاب میں جانی نقصانات سے بچاؤ ہماری سیاست کا محور ہونا چاہیے: مصدق ملک
—فائل فوٹووفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ سیلاب میں جانی نقصانات سے بچاؤ ہماری سیاست کا محور ہونا چاہیے۔
اسلام آباد میں چیئرمین این ڈی ایم اے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ 2022 سیلاب کا نقصان ملک کی 9 فیصد جی ڈی پی کے برابر ہے، گزشتہ 3 سے 4 سیلابوں میں 4500 سے زائد لوگ مر چکے، 40 ملین لوگ بے گھر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال سیلاب سے 31 لاکھ افراد بے گھر ہوئے، اگلے 200 دن میں مربوط اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہندوکش، قراقرم اور ہمالیہ کے گلیشیرز تیزی سے پگھل رہے ہیں۔
مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ہمارا نکاسی کا نظام موجودہ موسمی شدت کا مقابلہ نہیں کر پا رہا ہے، طویل مدتی حکمت عملی کے تحت 5 سال میں موسمیاتی مطابقت کا حامل انفرا اسٹرکچر تیار کرنا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم نے ارلی وارننگ سسٹم کو فوری طور پر مربوط بنانے کی ہدایت کی ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر تحصیل اور ضلع کی سطح پر ارلی وارننگ سسٹم فعال بنایا جائے گا۔ اسلام آباد کو خبر بعد میں ہوگی، پہلے جہاں خطرہ ہے اس علاقے کو وارننگ ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں آبی گزرگاہوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا، دریا کے سیلاب، فلش فلڈ، نکاسی آب سے سیلاب، کوسٹل تباہی کا مسئلہ وزیراعظم کے سامنے رکھا۔