جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام کراچی میں شیعہ رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک طرف ملت جعفریہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حال ہی میں دو شیعہ جوانوں عادل اور محمد حیدر کو قتل کردیا گیا لیکن انکے قاتل ابھی تک نامعلوم ہیں لیکن دوسری طرف بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، چادر و چار دیواری کے تقدس کو مجروح کرتے ہوئے شیعہ نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا شکار بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے زیر اہتمام شیعہ تنظیمات اور عمائدین کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملک بھر میں شیعہ مسلمانوں کے خلاف تشدد اور منفی پراپیگنڈے میں بتدریج اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ الائنس کے سینئر نائب صدر (قائم مقام صدر) علامہ نثار قلندری کی صدارت میں ہونے والے اس اجلاس میں شرکاء نے کہا کہ کراچی میں ایک بار پھر محب وطن شیعہ شہریوں کو کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے، جنہیں قتل و غارت گری کی کھلی چھوٹ حاصل ہے، یہ کالعدم تنظیمیں کراچی سے لے کر اسلام آباد تک پابندیوں کے باوجود ہونے والے جلسوں اور اجتماعات میں شیعہ مسلمانوں کی اعلانیہ تکفیر کر رہی ہیں۔ رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ایک طرف ملت جعفریہ کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حال ہی میں دو شیعہ جوانوں عادل اور محمد حیدر کو قتل کردیا گیا لیکن انکے قاتل ابھی تک نامعلوم ہیں لیکن دوسری طرف بنیادی انسانی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، چادر و چار دیواری کے تقدس کو مجروح کرتے ہوئے شیعہ نوجوانوں کو جبری گمشدگی کا شکار بنایا جا رہا ہے۔
اجلاس میں سندھ حکومت کے بعض وزراء اور اعلیٰ پولیس افسران پر بھی سخت تنقید کی گئی۔ رہنماؤں کا مؤقف تھا کہ ان حکام کا فرض تو عوام کی حفاظت کرنا ہے، مگر اس کے برعکس وہ محب وطن شہریوں اور پوری ملت جعفریہ کا "میڈیا ٹرائل" کر رہے ہیں، جو انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت عمل ہے۔ اجلاس میں وفاقی اور سندھ حکومتوں سے فوری طور پر مطالبہ کیا گیا کہ کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی تمام تر فرقہ وارانہ فعالیت کو روکا جائے اور ان کے خلاف فرقہ واریت کو اکسانے، توہین مذہب کے قانون کی روشنی میں قانونی کارروائی کو یقینی بنایا جائے، شیعہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ اور نوجوانوں کی جبری گمشدگی کے واقعات کے سلسلے کو فوری طور پر بند کرتے ہوئے موثر تحفظ فراہم کیا جائے، مکتب جعفریہ کے خلاف چلائی جانے والی منظم میڈیا مہم اور پراپیگنڈے کو فوری طور پر روکا جائے، اسکے زمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ اجلاس میں شرکاء نے یکسوئی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بروقت اقدامات نہ اٹھائے گئے تو مزید سخت احتجاجی اقدامات پر غور کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بنایا جا رہا ہے رہنماؤں کا کرتے ہوئے اجلاس میں
پڑھیں:
فش ہاربر کو یورپی یونین کے معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کا آغاز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف ر پورٹر)سندھ حکومت نے کراچی فش ہاربر کو یورپی یونین کے مقرر کردہ معیار کے مطابق اپ گریڈ کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا ہے، تاکہ یورپی آڈٹ وفد کے دورے سے قبل ہاربر کو مکمل طور پر یورپی اسٹینڈرڈز پر ہم آہنگ کیا جا سکے۔ اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس صوبائی وزیر لائیو اسٹاک اینڈ فشریز محمد علی ملکانی کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں فش ہاربر سے متعلق ترقیاتی اور تکنیکی امور پر تفصیل سے غور کیا گیا۔اجلاس میں سیکریٹری لائیو اسٹاک ڈاکٹر قاظم حسین جتوئی، ڈی جی میرین فشریز ڈاکٹر منصور وسان، ایم ڈی فش ہاربر ڈاکٹر زاہد کیمٹیو، ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر علی محمد مستوئی، ڈپٹی سیکریٹری لائیو اسٹاک محمد عمران، ورکس اینڈ سروسز، پی اینڈ ڈی بلڈنگ ڈپارٹمنٹ اور فشریز کے دیگر انجینئرز و افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں پونٹونز اور جیٹیز کے مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور صوبائی وزیر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان تکنیکی معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے تاکہ ہاربر کی سرگرمیاں متاثر نہ ہوں۔ فش ہاربر کی اسٹریٹ لائٹس کی خرابی کا سخت نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر نے واضح ہدایت دی کہ تمام اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور بحالی کا کام دو ماہ کے اندر مکمل کیا جائے۔اجلاس میں صفائی کے ناقص انتظامات، ریڈ زون میں تجاوزات اور ناکارہ لانچوں کی موجودگی پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ وزیر نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہاربر کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر یقینی بنائی جائے، ریڈ زون سے قبضہ ختم کیا جائے۔