الیکشن کمیشن کی جانب سے طلبی پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
پشاور:
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے خود کو طلب کرنے پر پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں موقف اپنایا کہ بغیر کسی وجہ اور جواز کے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن نے طلب کیا ہے، مختلف الزامات کی بنیاد پر وزیر اعلیٰ کو بلایا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ الیکشن کمیشن کا وزیر اعلیٰ کو طلب کرنا غیر قانونی ہے جبکہ یہ اقدام آرٹیکل 9، 10 اے، 17 اور 25 کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے درخواست میں واضح کیا کہ وزیر اعلیٰ نے نہ کسی کے لیے مہم چلائی اور نہ ہی الیکشن کمیشن کی کوئی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے طلبی کا نوٹس غیر قانونی قرار دیا جائے اور وزیر اعلیٰ کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی سے روکا جائے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ذاتی حیثیت میں طلب کیے جانے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وکیل کو بھیج دیا تھا۔
وزیراعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی کی جانب سے مبینہ طور پر سرکاری ملازمین کو دھمکیوں کے معاملے پر وکیل علی بخاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے تھے۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے بھی پیش ہوئے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: 1971 کی جنگ میں بہاری کمیونٹی پر مظالم کی داستان دوبارہ منظر عام پر الیکشن کمیشن کی جانب سے درخواست میں وزیر اعلی
پڑھیں:
آپ نے مجھے کیوں روکا؟ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا پولیس افسران سے سوال
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کیلئے آنے والے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کو پولیس نے داہگل ناکے پر روک دیا۔
اس موقع پر سہیل آفریدی نے پولیس افسران سے سوال کیا آپ نے مجھے کیوں روکا؟ ہم ڈیڑھ سال سے قانون اور آئین کا احترام کر رہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ عدالت کے احکامات ہیں پھر بھی نہیں ملنے دیتے، کسی بھی اسلامی معاشرے میں ایسا نہیں ہوتا، جس طرح بانی کی بہنوں کے ساتھ ہوا۔
وزیر اعلیٰ کے پی سہیل آفریدی سرکاری پروٹوکول میں اڈیالہ جیل پہنچے، داہگل ناکے پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، سہیل آفریدی کے ہمراہ مینا خان و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔