وزیرِاعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کو خط
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کی پابندی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو باضابطہ خط ارسال کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے خط میں لکھا کہ بانی پی ٹی ائی کے اہلِ خانہ کو عدالتی اجازت کے باوجود ملاقات کیلئے روکا گیا، سابق وزیر اعظم کی بہنوں سے بدسلوکی کی گئی جبکہ بزرگ خواتین کو سڑک پر بٹھایا گیا۔ یہ اقدام غیر انسانی، غیر اخلاقی اور عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہے۔ خط میں پنجاب حکومت سے فوری عدالتی احکامات پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ خط میں سہیل آفرہدی نے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے مریم نواز سے جیل و پولیس کو واضح ہدایات دینے کا مطالبہ بھی کیا۔ سہیل آفریدی نے خط میں لکھا کہ ملاقاتوں کیلئے باوقار اور قانونی نظام قائم کیا جائے، بانی پی ٹی ائی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ امید ہے پنجاب حکومت فوری ایکشن لے گی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
الیکشن کمیشن میں ذاتی حیثیت سے طلبی پر وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے وکیل کو بھیج دیا
ویب ڈیسک: الیکشن کمیشن کی جانب سے ذاتی حیثیت میں طلب کیے جانے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے وکیل کو بھیج دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی کے سہیل آفریدی کی جانب سے مبینہ طور پر سرکاری ملازمین کو دھمکیوں کے معاملے پر وکیل علی بخاری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے بھی پیش ہوئے۔
نادرا کا سسٹم ڈاؤن ، بیرون ملک جانے کیلئے پولیو سرٹیفکیٹ کا اجرا بند
وکیل علی بخاری نے بینچ کو آگاہ کیا کہ ایک ہی وقت میں ڈی آر او نے نوٹس کررکھا ہے۔ ایک ہی وقت میں 2 جگہ سے نوٹسز ہوئے ہیں۔ الیکشن کمیشن بینچ کے ممبر کے پی کے نے ریمارکس دیے کہ جو یہاں پیش نہیں ہوئے وہ وہاں کون سا پیش ہوئے ہوں گے؟۔
علی بخاری نے کہا کہ یہ بات کرنا زیادتی ہے۔ قانون کے مطابق میں وزیر اعلیٰ کی نمائندگی کررہا ہوں۔ چیف صاحب اپنے ممبر کو بتائیں کہ کیسے ریمارکس دینے ہیں۔ اس موقع پر علی بخاری نے ممبر کمیشن کے پی کے کے ریمارکس پر اعتراضات اٹھا دیے۔ انہوں نے کہا کہ اب جب آپ نے یہ کہہ دیا ہے تو کیا مجھے انصاف ملےگا؟۔
پبلک سروس کمیشن کے امتحانات، خیبر پختونخوا میں دفعہ144 نافذ
وکیل نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی ایک اجلاس کی وجہ سے مصروف ہیں۔
چیف الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے وزیر اعلیٰ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ وزیراعلیٰ کی حاضری سے استثنا کی درخواست دی ہے، وہ ایک اجلاس میں ہیں۔ میری ابھی تک ان سے ملاقات نہیں ہوئی، ٹیلی فون پر بات ہوئی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا وہ کے پی کے میں ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی وہ ایک میٹنگ تھی وہاں ہیں۔
کن علاقوں میں کل بجلی بند رہے گی؟ اعلان ہوگیا
اس موقع پر سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کے خلاف کارروائی کی تفصیل بتائی کہ این اے 18 ہری پور سے عمر ایوب کی اہلیہ امیدوار ہیں۔ ضابطہ اخلاق کے تحت انتخابی مہم میں کوئی پبلک آفس ہولڈر شرکت نہیں کر سکتا۔ تشدد پر اکسانے یا دھمکانے کی بھی ممانعت ہے۔ وزیراعلیٰ نے چمبہ، حویلیاں میں جلسے سے خطاب کیا جو انتخابی حلقہ کی سرحد پر ہے۔ وزیر اعلیٰ کے پی کے نے انتخابی عملے کو دھمکایا۔ حلقے سے امیدوار شہرناز عمر ایوب بھی برابر قصور وار ہیں۔
پنجاب پولیس کو نادرا کے ریکارڈ تک رسائی مل گئی
وکیل علی بخاری نے مؤقف اختیار کیا کہ کیا سہیل آفریدی کے خلاف یہ نوٹس بنتا ہے؟ کیا ان کو یہ نہیں پتا کہ وزیراعلیٰ نے خطاب ہری پور نہیں ایبٹ آباد میں کیا ہے۔ ہری پور کے ساتھ والے خسرے میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے 3 ارب کا اسپتال دیا ہے۔ کیا یہ تضاد نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ یہ حقیقت ہے وزیر اعلیٰ نے حویلیاں میں خطاب کیا۔ آج کی سماعت کا حکمنامہ جاری کریں گے۔ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو آج کی عدم حاضری پر استثنا دے دیا۔
میٹرک کے پوزیشن ہولڈر طالبعلم کو ایک دن کا وزیر تعلیم بنادیا گیا
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے آج ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وفاقی وزیر کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔ وفاقی وزیر کو آپ سے زیادہ سخت زبان میں نوٹس جاری کیا ہے۔
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔
Ansa Awais Content Writer