وفاقی وزیر اورنگزیب کچھی کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251115-08-19
اسلام آباد( آن لائن ) وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف سے وفاقی وزیر برائے ثقافت اور قومی ورثہ اورنگزیب کچھی، وزیر اعظم کے معاون خصوصی مبارک زیب، اور ممبر قومی اسمبلی ظہور قریشی نے ملاقات کی۔ملاقات میں مختلف حلقوں کے عوامی امور اور ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر برائے پبلک افیئرز رانا مبشر اقبال، وزیر مملکت عبد الرحمان کانجو اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طلحہ برکی بھی موجود تھے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور عوامی فلاح کے لیے اقدامات پر خاص توجہ دی گئی، اور وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کیں کہ منصوبے بروقت مکمل کیے جائیں۔
اسلام آباد، وزیر اعظم شہباز شریف سے وفاقی وزراء ملاقات کررہے ہیں
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ٹریفک کی وقتی مشکلات ہیں، کراچی کے عوام جلد ترقیاتی منصوبوں کے نتائج محسوس کرینگے: شرجیل میمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی میں جاری ترقیاتی منصوبے شہری سہولتوں کی فراہمی اور پائیدار ترقی کے لیے نہایت اہم ہیں، اور عوام کے تعاون سے ان منصوبوں کے ثمرات جلد نظر آئیں گے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ حکومتِ سندھ کا عوام سے کیا گیا ایک بڑا وعدہ ہے، جس کے تحت شہریوں کو صاف اور وافر پانی فراہم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے تمام ادارے باہمی ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہے ہیں، اور عزیز بھٹی پارک سے اردو یونیورسٹی تک پانی کی پائپ لائن بچھانے کا مقصد شہریوں کو بہتر سہولت فراہم کرنا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ اگرچہ ترقیاتی سرگرمیوں کے دوران ٹریفک کی مشکلات عارضی ہیں، لیکن یہ مسائل مستقبل میں مستقل حل کی راہ ہموار کر رہے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے کہ وہ صبر اور تعاون کا مظاہرہ کریں کیونکہ یہ منصوبے انہی کے بہتر مستقبل کے لیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کے فور، ریڈ لائن اور دیگر منصوبے صرف تعمیراتی سرگرمیاں نہیں بلکہ سندھ حکومت کے وژن کا حصہ ہیں، جن کا مقصد کراچی کو جدید، ترقی یافتہ اور سہولتوں سے آراستہ شہر میں تبدیل کرنا ہے۔ ان منصوبوں کی رفتار تیز کر دی گئی ہے اور جہاں کہیں عوامی مشکلات درپیش ہیں، وہاں ان کے فوری حل کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔