محکمہ ایکسائز کا امپورٹڈ اور جعلی سگریٹس فروخت کرنے والوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
علی ساہی :محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے شہر میں امپورٹڈ، اسمگل شدہ اور جعلی سگریٹس فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف بھرپور کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایکسائز عدیل امجد کی ہدایت پر ای ٹی او عزیر جٹھول کی سربراہی میں شادمان سمیت مختلف علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔
محکمہ ایکسائز کے مطابق کارروائی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی، اسمگل شدہ اور جعلی سگریٹس برآمد کیے گئے، جن پر جعلی بارکوڈز لگائے گئے تھے۔ تمام ضبط شدہ سگریٹس کو ایف بی آر دفتر میں جمع کروایا جا رہا ہے۔
راکھ کا بادل پاکستان آ گیا، پروازوں کو خطرہ لاحق، سرکاری الرٹ آگیا
ای ٹی او عزیر جٹھول کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ سگریٹس زیادہ تر سمگلنگ کے ذریعے مقامی مارکیٹوں تک پہنچتے ہیں، جس سے نہ صرف حکومتی ریونیو کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ عوام بھی مضرِ صحت اور غیر معیاری تمباکو نوشی کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ایف بی آر کی خصوصی اسکیننگ ایپ کے ذریعے سگریٹس کی تصدیق کی جا رہی ہے اور جو پیکٹس اسکیننگ میں فیل ہو رہے ہیں انہیں بھی ضبط کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، ای ٹی او دانیال لنگڑیال نے شادمان کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے سات دکانوں سے ایک ہزار سے زائد غیر قانونی سگریٹس کے پیکٹس ضبط کر لیے۔
گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل
محکمہ ایکسائز کا کہنا ہے کہ عوامی صحت اور حکومتی ریونیو کے تحفظ کے لیے انسدادِ سمگلنگ مہم مزید تیز کی جائے گی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لیہ میں لالچ کے ہاتھوں بیٹے کو فروخت کرنے والا ملزم ایک سال بعد گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لیہ میں نومولود بچے کو رقم کے عوض فروخت کرنے کا سنسنی خیز معاملہ ایک سال بعد منظرعام پر آ گیا، جہاں پولیس نے خاتون کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم اور اس کے ساتھ ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔
واقعہ تحصیل کروڑ لعل عیسن میں پیش آیا، جہاں متاثرہ خاتون نے ایف آئی آر میں بیان دیا کہ مقامی اسپتال میں بچے کی پیدائش کے فوراً بعد شوہر نے اسے بتایا کہ نومولود کو طبی مسئلہ ہے اور اسے لیہ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
خاتون کے مطابق جب اُس نے بار بار بچے کی واپسی کا مطالبہ کیا تو شوہر نے الٹا اسے گھر سے ہی نکال دیا۔ کئی ماہ کی کوششوں کے بعد خاتون نے مقدّمہ درج کرایا۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران ملزم نے اعتراف کیا کہ اس نے اپنا ہی بچہ 8 لاکھ روپے میں فروخت کیا، جبکہ بچے کو خریدنے والے جوڑے نے بھی معاملے کی تصدیق کر دی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد بچے کو والدہ کے حوالے کر دیا جائے گا، جبکہ مرکزی ملزم سمیت نامزد افراد کے خلاف مزید تحقیقات جاری ہیں۔