جہاں عورتیں خوفزدہ ہوں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے: آصفہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
اسلام آباد: (نیوزڈیسک) اسلامی جمہوریہ پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹوزرداری کا خواتین پر تشدد کے خاتمے کے بین الاقوامی دن پر بیان سامنے آگیا۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ جہاں عورتیں خوف یا خاموشی کی زندگی گزاریں، وہ معاشرے ترقی نہیں کرسکتے، ریاست پاکستان تمام خواتین اور بچیوں کی عزت، حقوق اور حفاظت کے لئے پرعزم ہے۔
خاتون اول کا کہنا تھا کہ سزا سے بچ جانے کی ثقافت کو ختم کرنا انصاف کے لئے ضروری ہے، ہمیں تعصب کے مقابلے میں احترام، خاموشی کے مقابلے میں ہمت اور غفلت کے مقابلے میں جوابدہی کو چننا ہوگا۔
آصفہ بھٹو زرداری نے کہا کہ خواتین کی آواز اہم ہے، ان کا تحفظ اور خواب اہم ہیں، آئندہ نسلوں کے لئے ایک زیادہ محفوظ اور زیادہ برابر معاشرے کا قیام ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی عورتوں کے لئے زیادہ سے زیادہ محفوظ ماحول سے مشروط ہے، پاکستان کے شہری، ادارے اور کمیونٹیز خواتین پر تشدد کے خاتمے کے لئے متحد ہوں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خواتین کے خلاف بڑھتا تشدد قومی سانحہ بن گیا‘ جنوبی افریقا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جوہانسبرگ (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی افریقا کی حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ ملک میں خواتین کے خلاف بڑھتی ہوئی تشدد کی شرح ایک قومی سانحہ بن چکی ہے۔ اس حوالے سے ہزاروں افراد نے اس مسئلے کو اجاگر کرنے کے لیے احتجاج بھی کیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق جنوبی افریقا دنیا میں صنفی بنیاد پر تشدد اور خواتین کے قتل عام کی سب سے زیادہ شرح رکھنے والے ممالک میں شامل ہے، جو اقوام متحدہ کی صنفی برابری کی تنظیم یو این ویمن کے مطابق خواتین کی اموات کی عالمی اوسط سے 5گنا زیادہ ہے۔ ملک بھر میں ہونے والے درجنوں مظاہروں میں سے ایک میں، ہزاروں افراد نے سیاہ لباس پہن کر جوہانسبرگ کے مرکز میں زمین پر 15 منٹ تک لیٹ کر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ 2022 ء میں کی گئی ایک حکومتی تحقیق میں پتا چلا کہ ہر 3میں سے ایک جنوبی افریقی خاتون نے تشدد برداشت کیا، جبکہ تقریباً 10 فیصد خواتین دیگر واقعات کا شکار ہوئیں۔ 2025 ء کی پہلی سہ ماہی میں پولیس کو 10 ہزار 700 سے زیادہ زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوئے، تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے۔