گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی—فائل فوٹو

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹرز پہنچے، جہاں انہوں نے یادگارِ شہداء پر حاضری دی۔

اس موقع پر فیڈرل کانسٹیبلری کے دستے نے گورنر کے پی کو سلامی دی۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں کل ناخوش گوار واقعہ پیش آیا، جس کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں۔

ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارا پڑوسی ملک افغانستان ہے: فیصل کریم کنڈی

گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ ہماری بد قسمتی یہ ہے کہ ہمارا پڑوسی ملک افغانستان ہے، افغانستان کے باعث یہاں امن و امان کی صورتحال متاثر ہوتی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام فورسز پر فخر کرتے ہیں، بار بار افغانستان کو بتایا گیا کہ ان کی سر زمین پاکستان کے خلاف استعمال کی جا رہی ہے۔

گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پاکستان کے پاس جواب دینے کا حق موجود ہے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کی ضرورت ہے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہوں گے تو امن قائم ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت اس ایجنڈے پر نہیں ہے کہ ملک کی خدمت کر سکے، روز کی بنیاد پر ہماری فورسز فتنہ خوارج کو ختم کر رہی ہے۔

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم نے سالوں افغانوں کو اپنے ساتھ رکھا، اب فیصلہ کرنا ہے کہ افغانستان کے ساتھ کیا کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا گورنر خیبر

پڑھیں:

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیراعظم کو خط لکھ دیا

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے میں مسلسل تاخیر پر وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ دیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے خط میں منصوبے پر طویل تعطل پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ منصوبے کا 35 سال بعد بھی شروع نہ ہونا وفاق اور صوبے کے درمیان عدم اعتماد ہے۔

بےاختیار لوگوں سے مذاکرات کا فائدہ نہیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بے اختیار لوگوں سے مذاکرات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔

انہوں نے کہاکہ 1991 کے واٹر اپورشنمنٹ اکارڈ کے تحت باقی تینوں صوبوں کے منصوبے مکمل ہوچکے ہیں، صرف سی آر بی سی لیفٹ کینال منصوبے پر پیشرفت نہیں ہوئی۔

سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ 2016ء میں سی سی آئی نے منصوبے کی فنانسنگ کا منصوبہ بنایا، 65 فیصد وفاق اور 35 فیصد رقم خیبر پختونخوا کے ذمے مقرر کی گئی۔

اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کے منصوبے جان بوجھ کر سرد خانےمیں ڈال دیے ہیں، ایکنک نے اکتوبر 2022ء میں 189 ارب روپے کے منصوبے کی منظوری دی، عمل درآمد نہ ہوسکا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ واپڈا کی جانب سے پروکیورمنٹ اور پری کوالیفکیشن عمل میں تاخیر کی جارہی ہے، صوبائی حکومت نے زمین کے حصول کےلیے 25-2024ء میں 2 ارب روپے جاری کیے اور رواں مالی سال میں مزید 5 ارب روپے مختص کیے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ واپڈا کی جانب سے لینڈ ایکوزیشن بھی سست روی کا شکار ہے، سال 26-2025 میں وفاقی حکومت نے صرف 100 ملین روپے کی پی ایس ڈی پی الاٹمنٹ کی۔

سہیل آفریدی نے کہا کہ سی آر بی سی منصوبہ معیشت اور زراعت کو بدلنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا، منصوبہ سالانہ 38 ارب روپے کا معاشی فائدہ دے سکتا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ منصوبہ 2 اعشاریہ 8 لاکھ ایکڑ سے زائد زمین سیراب کرے گا، وفاق فوری فنڈنگ فراہم کرکے منصوبے پر عملی کام بلا تاخیر شروع کرائے، مزید تاخیر سے صوبے کے عوام میں شدید بے چینی اور اعتماد کا بحران پیدا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • بنوں میں سیکیورٹی فورسز کا کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن
  • سکیورٹی فورسز کا بنوں میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن، 22 خوارج ہلاک
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیراعظم کو خط لکھ دیا
  • گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا سے ملاقات
  • گورنر خیبر پختوںخوا نے ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملے کی تفصیلات طلب کرلیں
  • سہیل آفریدی وفاق اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ تعاون کریں: فیصل کریم
  • وفاق‘ فوج کے بغیر نظام نہیں چل سکتا ‘ امن سے خوشحالی ہوگی:فیصل کنڈی 
  • سہیل آفریدی آپریشنز پر وفاق کا ساتھ دیں، گورنر خیبرپختونخوا
  • گومل یونیورسٹی میں فائرنگ، فیصل کریم کنڈی کا حکومت سے شفاف تحقیقات کا مطالبہ