درخوست گزار کو عدالت بلوا لیتے ہیں، پھر گٹکا کمرہ عدالت میں کھلوائیں گے، جج وفاقی آئینی عدالت
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
وفاقی عدالت نے گٹکا ایکٹ کیخلاف درخواست خارج کردی۔
جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ گٹکا انسانی صحت کیلئے بہت خطرناک ہے، سڑی چھالیاں سے گٹکا تیار کیا جاتا ہے۔
وکیل شاہ خاور نے کہا کہ مجھے اپیل پر موکل کیطرف سے کوئی ہدایت نہیں ہے، جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ اگر کہتے ہیں تو آپ کے موکل کو عدالت بلوا لیتے ہیں، آپ کے موکل کو پھر گٹکا کمرہ عدالت میں کھلوائیں گے۔
جسٹس حسن رضوی نے ریمارکس دیے کہ گٹکا سگریٹ سے بھی زیادہ خطرناک ہے،
گٹکا منہ کے کینسر کا باعث ہے، اسپتالوں میں گٹکا کے مریض عام ہو چکے ہیں۔
آئینی عدالت نے گٹکا ایکٹ کیخلاف اپیل مسترد کردی، جسٹس حسن رضوی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جسٹس حسن رضوی
پڑھیں:
عمران خان سے ملاقات کے لیے ہدایت دینا ہمارا کام نہیں‘ چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251125-01-25
اسلام آباد(نمائندہ جسارت) وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین خان نے عمران خان کے وکیل سے مکالمہ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے ہدایات دینا ہمارا کام نہیں ہے، جس عدالتی فورم نے سزا دی ہے اس سے رجوع کریں۔اسلام آباد ہائی کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے5ججز کی انٹراکورٹ اپیل عدم پیروی پر خارج کردی۔کراچی بار کی اپیل بھی عدم پیروی پر خارج جب کہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل اور لاہور ہائی کورٹ بار، لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے وکیل کو وقت فراہم کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی عدالت نے جسٹس سردار سرفراز ڈوگر و دیگر ججز کے تبادلوں کو درست قرار دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کی۔بینچ میں جسٹس حسن اظہر رضوی ،جسٹس علی باقر نجفی،جسٹس کے کے آغا خان ،جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ بھی شامل تھے۔ سماعت کا آغاز ہوا تو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 5ججز کے وکیل منیر اے ملک پیش نہ ہوئے، وفاقی آئینی عدالت نے عدم پیروی پر ہائی کورٹ ججز کی اپیل خارج کردی۔کراچی باراور اسلام آباد بار کے سابق صدر کے وکیل فیصل صدیقی بھی عدالت میں پیش نہ ہوئے ان کی انٹرا کورٹ اپیل بھی عدم پیروی پر خارج کردی گئی۔لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور لاہور ہائی کورٹ بار کے وکیل حامد خان تو پیش نہ ہوئے تاہم ان کے معاون وکیل اجمل طور عدالت میں پیش ہوئے اور کیس ملتوی کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے لاہور ہائی کورٹ اور لاہور بار ایسوسی ایشن کی حد تک انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اختیار کیا کہ میرے موکل اڈیالہ جیل میں قید ہیں، ان سے ہدایات لینی ہیں، ہم نے شارٹ آرڈر کو چیلنج کیا تھا، اب تفصیلی وجوہات کے بعد اضافی گزارشات فائل کرنی ہیں جس کے لیے ہدایات درکار ہیں۔وفاقی آئینی عدالت حکم دے تاکہ میں ہدایات لے سکوں، چیف جسٹس وفاقی آئینی عدالت نے کہاکہ جس عدالت نے سزا دی ہو، وہی عدالت دے سکتی ہے، ہم ہدایات نہیں دے سکتے، عمران خان کے وکیل ادریس اشرف نے کہا مجھے وقت فراہم کیا جائے،عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں ہدایات لینے کے لیے وقت دے دیا۔دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کے وکیل ادریس اشرف نے مکمل انصاف کی فراہمی کے آرٹیکل187 کے استعمال کی استدعا کرتے ہوئے کہا وفاقی آئینی عدالت مکمل انصاف کی فراہمی کے آرٹیکل 187 کا استعمال کرے تاکہ میں بانی پی ٹی آئی سے ہدایات لے سکوں۔جسٹس امین الدین خان نے کہا یہ ہمارا کام نہیں ہے، جس عدالتی فورم نے سزا دی ہے ان سے رجوع کریں، آئینی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل کو مہلت فراہم کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔