11 نومبر کو اسلام آباد میں کچہری خودکش حملے میں بڑی پیشرفت سامنے ہے، عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 11 نومبر کو اسلام آباد میں کچہری خودکش حملے میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور ہائی سیکور جگہ پر نہیں پہنچ سکے، اسلام آباد کے مضافات میں پہلی جگہ ملی جسے خود کش حملہ آور نے ٹارگٹ کیا، انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی نے حملے کے فوری بعد چار ملزمان کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس بیورو اور سی ٹی ڈی نے حملے کے 48 گھنٹے کے اندر ساجد اللہ عرف شینا، کامران خان، محمد ذالی اور شاہ منیر کو گرفتار کیا، ہینڈل ساجد اللہ عرف شینا خودکش حملہ آور اور جیکٹ کو لے کر آیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ساجد اللہ نے 2015ء میں تحریک طالبان افغانستان میں شمولیت اختیار کی، ساجد اللہ نے افغانستان کے اندر مختلف ٹریننگ کیمپس میں تربیت حاصل کی، 2023ء میں ساجد اللہ نے داد اللہ نامی شخص سے ملاقات کی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی فتنہ الخوارج اور ٹی ٹی پی کے سربراہ نور ولی محسود نے اپنے کمانڈر داد اللہ کے ذریعے کی، داد اللہ اس وقت افغانستان میں موجود ہے، ساجد اللہ عرف شینا نے اگست 2025ء میں داد اللہ سے افغانستان جا کر ملاقات کی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ساجد اللہ داد اللہ نے کہا
پڑھیں:
پشاور : فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش دہشتگردوں کے حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔
پشاور میں فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر پر خودکش دہشتگردوں کے حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی۔ فیڈرل کانسٹیبلری ہیڈکوارٹر کے مرکزی دروازے پر لگے کیمرے سے ریکارڈ ہونے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خوفناک دھماکا مرکزی دروازے پر صبح 8 بج کر 11 منٹ پر ہوا، جس کے فوراً بعد جائے وقوع پر بھگدڑ مچ گئی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق گیٹ پر ہونےو الے پہلے خودکش حملے کے بعد دو حملہ آوروں نے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، جس پر فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے حملہ ناکام بنا دیا۔ واقعے میں تینوں دہشت گرد جہنم واصل ہو گئے۔