مسئلہ ریاستِ افغانستان سے ہے، عوام سے نہیں؛ دہشتگردوں کا آخری دم تک پیچھا کریں گے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اشاعت کی تاریخ: 25th, November 2025 GMT
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کا مسئلہ افغانستان کی ریاستی پالیسیوں سے ہے، وہاں کے عوام سے نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جب بھی افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو اس کا باضابطہ اعلان کرتا ہے۔
منگل کے روز میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے شہریوں اور سرحدوں کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ *”دہشتگردوں کا آخری دم تک پیچھا کیا جائے گا، اور ان کے خلاف کارروائیاں بھرپور انداز میں جاری رہیں گی۔”*
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا رہے گا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی سلامتی کی اولین ترجیح ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاک فوج پوری قوم کے تعاون سے ہر خطرے کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ، ڈی جی آئی ایس پی آر
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس پی
پڑھیں:
پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے اعلانیہ کرتا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری—فائل فوٹوڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے تو اعلانیہ کرتا ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان کبھی سویلین پر حملہ نہیں کرتا، ہماری نظر میں کوئی گڈ اور بیڈ طالبان نہیں ہیں، دہشت گردوں میں کوئی تفریق نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا ٹرائل قانونی معاملہ ہے، اس پر قیاس آرائی نہ کی جائے، جب یہ معاملہ حتمی نتیجے پر پہنچے گا تو فوری طور پر اعلان کردیا جائے گا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اگر کوئی فرد واحد سمجھتا ہے کہ اس کی ذات پاکستان سے بڑی ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں، ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں اور رہنما قابل احترام ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر فوری پابندی عائد کی جائے، دہشت گردی کے بہت سے واقعات میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں استعمال ہوئیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم ریاست ہیں، ریاست کے طور پر ہی ردِعمل دیتے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم پر حملے بھی ہوں اور ہم تجارت بھی کریں، ہم افغان عوام کے نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان حکومت ریاست کی طرح فیصلہ کرے، نان اسٹیٹ ایکٹرز کی طرح نہیں، طالبان حکومت کب تک عبوری رہے گی؟