ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کا مسئلہ افغانستان کی ریاستی پالیسیوں سے ہے، وہاں کے عوام سے نہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان جب بھی افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو اس کا باضابطہ اعلان کرتا ہے۔

منگل کے روز میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے شہریوں اور سرحدوں کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ *”دہشتگردوں کا آخری دم تک پیچھا کیا جائے گا، اور ان کے خلاف کارروائیاں بھرپور انداز میں جاری رہیں گی۔”*

ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا رہے گا اور دہشتگردی کے خلاف جنگ قومی سلامتی کی اولین ترجیح ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک فوج پوری قوم کے تعاون سے ہر خطرے کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی ، ڈی جی آئی ایس پی آر

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایس پی

پڑھیں:

پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے اعلانیہ کرتا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری—فائل فوٹو

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے تو اعلانیہ کرتا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ پاکستان کبھی سویلین پر حملہ نہیں کرتا، ہماری نظر میں کوئی گڈ اور بیڈ طالبان نہیں ہیں، دہشت گردوں میں کوئی تفریق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنرل فیض حمید کا ٹرائل قانونی معاملہ ہے، اس پر قیاس آرائی نہ کی جائے، جب یہ معاملہ حتمی نتیجے پر پہنچے گا تو فوری طور پر اعلان کردیا جائے گا۔

ایک فرد کے پی میں دہشتگردی لایا، عوام کو ایسے شخص پر نہیں چھوڑ سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ اگر کوئی فرد واحد سمجھتا ہے کہ اس کی ذات پاکستان سے بڑی ہے تو یہ ہمیں قبول نہیں، ہمارے لیے تمام سیاسی جماعتیں اور رہنما قابل احترام ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ نان کسٹم پیڈ گاڑیوں پر فوری پابندی عائد کی جائے، دہشت گردی کے بہت سے واقعات میں نان کسٹم پیڈ گاڑیاں استعمال ہوئیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم ریاست ہیں، ریاست کے طور پر ہی ردِعمل دیتے ہیں، یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم پر حملے بھی ہوں اور ہم تجارت بھی کریں، ہم افغان عوام کے نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا ہے کہ طالبان حکومت ریاست کی طرح فیصلہ کرے، نان اسٹیٹ ایکٹرز کی طرح نہیں، طالبان حکومت کب تک عبوری رہے گی؟

متعلقہ مضامین

  • پاکستان جب بھی حملہ کرتا ہے اعلانیہ کرتا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • افغانستان پرحملہ نہیں کیا، پاکستان کارروائی کا باقاعدہ اعلان کرتا ہے: آئی ایس پی آر
  • ہم شہریوں کو نشانہ نہیں بناتے، پاکستان ہمیشہ اعلانیہ حملہ کرتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • یورپی یونین کا دہشت گردی کے خلاف اعلامیہ
  • ایف سی جوان ہمیشہ جنگ میں فتح حاصل کریں گے، کمانڈنٹ ایف سی
  • پاک افغان سرحدی بندش سے افغانستان میں بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
  • پاک افغان سرحدی بندش؛ افغانستان کو کتنے ملین ڈالر کا نقصان ہونے لگا؟
  • ’بدلو نظام‘ اجتماع کا آج آخری دن، مینار پاکستان پر آج کیا کیا ہوگا؟
  • وزیر داخلہ سندھ عوام کو بتائیں کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دہشتگردوں کے پیچھے کونسا ملک ہے، شیعہ علماء و ذاکرین