کراچی میں عادل حسین، محمد حیدر اور شبیر قاسم کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں شیعہ علماء و ذاکرین نے کہا کہ ہم حکام بالاکو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر شہر میں کوئی مارا جاتا ہے تو کسی کے پریشر دباؤ دھونس اور دھمکی میں آکر کسی مکتب اور مسلک کا میڈیا ٹرائل کرنا یہ قابل قبول نہیں ہے، اس پر کراچی میں بسنے والے لاکھوں اہل بیتؑ کے ماننے والے شیعوں کے تحفظات پائے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں حالیہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے تناظر میں شیعہ علماء و ذاکرین نے کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کو دوبارہ دہشت گردی اور بدامنی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، جو انتہائی تشویشناک اور ناقابلِ قبول ہے۔ پریس کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ سید ناظر عباس تقوی، جعفریہ الائنس کے سینئر نائب صدر علامہ نثار احمد قلندری، مرکزی تنظیم عزاداری کے سربراہ ایس ایم نقی، ہیئت آئمہ مساجد امامیہ پاکستان کے علامہ مرزا طاہر علی حبیب اور آئی ایس او کراچی کے جنرل سید حسن سمیت دیگر علماء نے خطاب کیا۔ رہنماؤں نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے شہر کراچی دہشت گردی کی لپیٹ میں رہا اور یہ صورتحال تھی کہ کراچی کے اندر بے گناہ آٹھ سے دس افراد کا خون بہایا جاتا تھا، اسی صورتحال کے اندر بڑی محنتوں اور کوششوں اور بردباری کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے علماء کرام اور ریاست پاکستان نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں شہر کراچی میں امن و امان کی فضا بہتر ہوئی اور یہ شہر امن کا گہوارہ بنا، مگر اب لگتا ایسا ہے کہ حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں اس شہر کو دوبارہ بدامنی اور دہشت گردی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں کوئی شیعہ سنی مسئلہ نہیں ہے، ہمارے درمیان مثالی اتحاد موجود ہے، تمام مسالک اور تمام فرقے ایک دوسرے کا احترام کرتے ہیں لیکن چند شر پسند تکفیری ٹولے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے اس شہر بلکہ ملک بھر میں دہشت گردی کی مجرمانہ کاروائیوں میں ملوث بھی ہیں اور مطلوب بھی ہیں۔ شیعہ رہنماؤں نے کہا کہ اس وقت یہ ملک جس حساس ترین حالات سے گزر رہا ہے شاید پاکستان کی تاریخ میں کبھی پاکستان کو یہ حالات درپیش نہ ہوں، پاکستان جن چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے ان حالات میں پاکستان کسی بھی دہشت گردی کا متحمل نہیں ہو سکتا، ایک طرف بھارت پاکستان پر جارحیت کے لیے پر تول رہا ہے تو دوسری جانب ٹی ٹی پی اور افغانستان پاکستان کے امن کو خراب کرنے کے لیے اپنی سازشوں سے ملک کے امن کو خراب کر رہے ہیں، ایسے حالات میں کراچی جیسے شہر میں اگر دہشت گردی کا مسئلہ ہوتا ہے تو نہ صرف یہ شہر کراچی بلکہ پورے ملک کے لیے نقصان دہ ہے، ہمیں چاہیے کہ بردباری اور تحمل سے کام لیتے ہوئے وہ دہشت گرد عناصر جو اس ملک اور شہر کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں انہیں بے نقاب کیا جائے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کریں۔

شیعہ علماء و ذاکرین نے کہا کہ ہم حکام بالاکو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر شہر میں کوئی مارا جاتا ہے تو کسی کے پریشر دباؤ دھونس اور دھمکی میں آکر کسی مکتب اور مسلک کا میڈیا ٹرائل کرنا یہ قابل قبول نہیں ہے، اس پر کراچی میں بسنے والے لاکھوں اہل بیتؑ کے ماننے والے شیعوں کے تحفظات پائے جاتے ہیں، گزشتہ دنوں کراچی میں قتل ہونے والے لوگوں پر وزیر داخلہ سندھ اور پولیس کے افسران نے جو پریس کانفرنس کرکے ایک مسلک اور مکتب پر جو الزامات لگائے یہ انتہائی افسوس ناک عمل ہے، گزشتہ ایک ماہ میں ہمارے تین جوان عادل حسین، محمد حیدر اور شبیر قاسم کو شہید کیا گیا اور درجنوں کے قریب ہمارے جوانوں کو گرفتار کیا گیا، کیا وزیر داخلہ یا کسی افسر نے بیٹھ کر یا پریس کانفرنس کرکے ان قاتلوں کو جو اس ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھے بے نقاب کیا، کیا پریس کانفرنس کرکے یہ بتایا کہ ان دہشت گردوں کا تعلق کس جماعت اور کس گروہ سے تھا اور کون سا ملک اس کی پشت پناہی کر رہا تھا، یہ سب عوام کے سامنے لایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے، کراچی میں ہونے والی حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد شیعہ آبادیوں میں پولیس نے چھاپے مار کر بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کیا، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بیلنس پالیسی کو ختم کر کے اصل مجرمان کو گرفتار کیا جائے اور بے گناہ افراد کو رہا کیا جائے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شیعہ علماء و ذاکرین پریس کانفرنس ٹارگٹ کلنگ چاہتے ہیں کراچی میں نے کہا کہ کیا جائے کے لیے رہا ہے ہیں کہ

پڑھیں:

ای چالان صرف کراچی والوں کیلئے ہے، جرمانے کم نہیں کیے جائینگے، وزیر بلدیات سندھ

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کو با اختیار کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار کیوں اختیار کی؟ اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ای چالان صرف کراچی والوں کیلئے ہے، جرمانے کم نہیں کیے جائیں گے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ کی میٹنگ تھی، سندھ میں ڈویژنل بورڈ کو ایکٹو کیا جا رہا ہے، کراچی میں ہر جگہ پر اس کو بہتر کیا جائے گا، گھروں سے کچرا اٹھانے کا سلسلہ ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ای چالان صرف کراچی والوں کیلئے ہے، جرمانے کم نہیں کیے جائیں گے، کراچی کو بہتر کرنے کیلئے ہم سب کو مل کر چلنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ کو با اختیار کیا جا رہا ہے، ایم کیو ایم نے بلدیاتی انتخابات سے راہ فرار کیوں اختیار کی؟، پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی نظام ہی ختم کر دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عوام کو بتائیں گے کہ حکومت نے لینڈ ریفارمز کے نام پر کس طرح کا ڈرامہ کیا، راجہ زکریا
  • ای چالان صرف کراچی والوں کیلئے ہے، جرمانے کم نہیں کیے جائینگے، وزیر بلدیات سندھ
  • کراچی، گاڑی کی ٹکر سے ایک اور موٹرسائیکل سوار خاتون پل سے گر کر جاں بحق
  • سندھ حکومت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کی پشت پناہی کر رہی ہے، علامہ حیات عباس نجفی
  • کراچی، صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفارتخانے آمد،سفیر سے ملاقات
  • شیعہ ٹارگٹ کلنگ پاکستان کے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، علامہ شہنشاہ نقوی
  • کراچی میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ جاری، دہشتگردوں کی فائرنگ سے شبیر قاسم شہید
  • کراچی کی مصروف شاہراہ پر دکاندار کی ٹارگٹ کلنگ