برطانیہ میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب موسمِ خزاں کی سرد ترین رات ریکارڈ کی گئی جب اسکاٹ لینڈ میں درجہ حرارت منفی 12.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق درجہ حرارت منفی 12.6 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے سے یہ گزشتہ 15 برس میں نومبر کی سرد ترین رات تھی۔

اسکاٹ لینڈ کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی کڑاکے کی سردی ریکارڈ کی گئی جب کہ ویلز میں منفی 7.

2، انگلینڈ میں منفی 6.7 اور شمالی آئرلینڈ میں منفی 6 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

شدید متاثرہ علاقوں اسکاٹ لینڈ، نارتھ یارکشائر، ایسٹ یارکشائر، ویلز، پینبروکشائر وغیرہ میں اسکول بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

شدید سردی کے باعث برطانیہ کے صحت ایجنسی نے انگلینڈ کے علاقوں  نارتھ ایسٹ اور یارکشائر اینڈ ہمبر میں امبر کولڈ ہیلتھ الرٹس جاری کیے ہیں جن کا اطلاق ہفتہ صبح 8 رہے گا۔

دیگر تمام علاقو کے لیے زرد انتباہ (Yellow Alert) جاری کیا گیا ہے۔ 

شدید برف باری سے ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ کئی مقامات پر گاڑیاں پھنس گئیں اور بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔

گلاسگو سینٹرل کی بعض ٹرینیں اوور ہیڈ لائنز خراب ہونے کے باعث رکاوٹ کا شکار رہیں۔ مسافروں کو روانگی سے قبل پیشگی معلومات لینے کی تاکید کی گئی ہے۔

 

 

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اس موسم میں روزانہ مونگ پھلی کھانے کے جسم پر مثبت اور منفی اثرات کیا ہیں؟

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اس موسم میں زیادہ تر افراد مونگ پھلی کھانے کو ترجیح دیتے ہیں، مگر اکثر لوگ اس کے صحت پر مثبت اثرات سے واقف نہیں ہوتے، مونگ پھلی مہنگی گریوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے اور یہ قبض، توانائی میں کمی اور وزن کے انتظام کے لیے بھی مؤثر ہے۔

مونگ پھلی غذائی اجزا سے بھرپور ہوتی ہے، جس میں پروٹین، فائبر اور صحت مند چکنائی شامل ہے۔ یہ چکنائی کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ساتھ ہی، مونگ پھلی میگنیشیم، فولیٹ، وٹامن ای، کاپر، کیلشیئم، آئرن، زنک، فاسفورس اور متعدد وٹامنز جیسے بی 1، بی 2، بی 3 اور بی 6 فراہم کرتی ہے، جو مجموعی صحت کے لیے اہم ہیں۔

دل کی صحت کے حوالے سے بھی مونگ پھلی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے استعمال سے دل کی بیماریوں کا خطرہ کم ہوتا ہے اور خون میں کلاٹس بننے کا امکان گھٹتا ہے، جس سے ہارٹ اٹیک یا فالج کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ علاوہ ازیں، پروٹین کی موجودگی پیٹ کو دیر تک بھرا رکھتی ہے، جس سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا بلکہ تحقیقات کے مطابق وزن میں کمی میں بھی مدد ملتی ہے۔

ذیابیطس کے مریض بھی اعتدال میں مونگ پھلی کا استعمال کر سکتے ہیں کیونکہ یہ بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ نہیں کرتی اور ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ فائبر کی موجودگی کے سبب نظام ہاضمہ بہتر ہوتا ہے اور جسم میں ورم کی شدت کم ہوتی ہے۔ مونگ پھلی یا اس کے مکھن کے استعمال سے معدے کے کینسر کے خطرے میں بھی کمی آ سکتی ہے۔

طویل مدتی فوائد میں عمر کے ساتھ موت کے خطرے میں کمی، پِتے کی پتھری کا امکان کم ہونا اور جِلد کی صحت میں بہتری شامل ہے۔ وٹامن بی 3 کی موجودگی جلد کی جھریوں کو کم کرتی ہے اور اعصابی نظام اور نظام ہاضمہ کے لیے بھی مفید ہے۔ علاوہ ازیں، مونگ پھلی کا استعمال دماغی صحت کو بہتر بنانے اور قلبی امراض کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق مونگ پھلی کو معتدل مقدار میں روزانہ غذا کا حصہ بنانا جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے نہایت مفید ہے، تاہم کسی بھی نئے غذائی عادت کے حوالے سے اپنے معالج سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں 15 سال کی شدید ترین سردی، لوگوں کو سنگین مشکلات کا سامنا
  • کیا بچے کی پیدائش ماں کی عمر یا صحت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے؟
  • دنیا کے سرد ترین قصبے میں درجہ حرارت منفی 42 تک جا پہنچا
  • حیدرآباد: حکمرانوں کی عدم دلچسپی کے باعث شہر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ، زیرنظر دو معصوم بچے اسکول جانے کے بجائے پانی کیلیے سرگرداں ہیں
  • رجب بٹ کی نائٹ کلب میں لڑکیوں کے ساتھ ڈانس کرتے ویڈیو وائرل
  • اس موسم میں روزانہ مونگ پھلی کھانے کے جسم پر مثبت اور منفی اثرات کیا ہیں؟
  • بلوچستان : سردی کی شدت میں اضافہ، درجہ حرارت 1 ڈگری تک گر گیا
  • پنجاب اور خیبرپختونخوا میں فضائی آلودگی کے ڈیرے برقرار
  • بلوچستان، سردی کی لہر میں بتدریج اضافہ، کوئٹہ و قلات میں پارہ 1 ڈگری تک گر گیا