کینیڈا میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر محمد سلیم نے ٹورانٹو میں منعقد ہونے والی آرگنائزیشن آف پاکستانی انٹرپرینیورز (اوپن) کی سالانہ بزنس کانفرنس میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق کانفرنس کا مقصد جدت، باہمی تعاون اور مستقبل پر مبنی کاروباری وژن کو فروغ دینا تھا۔ ہائی کمشنر محمد سلیم نے پاکستان اور کینیڈا کی معیشتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے میں کاروباری برادری کی اہمیت پر زور دیا۔

اوپن ٹورانٹو کے اس اہم ترین پروگرام میں کینیڈا بھر سے تقریباً ایک سو پاکستانی نژاد کاروباری شخصیات، ایگزیکٹوز، سرمایہ کار اور پروفیشنلز نے شرکت کی۔ کانفرنس کا موضوع ’دی انٹرپرائز آف ٹومارو: واٹ وِل یو بلڈ‘ تھا جس کا مقصد جدت، باہمی تعاون اور مستقبل پر مبنی کاروباری وژن کو فروغ دینا تھا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کمشنر محمد سلیم نے پاکستان اور کینیڈا کی معیشتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے میں کاروباری برادری کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے پاکستان میں ابھرتے ہوئے تجارتی و سرمایہ کاری کے شعبوں کا ذکر کیا اور یقین دلایا کہ ہائی کمیشن اور تینوں قونصل خانے کاروباری طبقے کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے تاکہ پاکستان اور کینیڈا کے درمیان اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ہائی کمشنر

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی, طورخم بارڈر کی بندش،پاکستانی تاجروں کے کروڑوں ڈوبنے کا انکشاف

پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کے باعث طورخم بارڈر پر کئی ہفتوں سے تجارت معطل ہے، جس کے نتیجے میں راولپنڈی اور اسلام آباد کے دو درجن سے زائد ہول سیل ڈیلرز کے کروڑوں روپے ڈوب گئے۔ تاجروں کے مطابق انگور، قندھاری انار، سبزی اور خاص طور پر خشک میوہ جات کی خرید کے لیے افغان تاجروں کو ایڈوانس ادائیگیاں کی گئی تھیں، تاہم یہ تمام پھل اور سبزیوں سے بھرے ٹرالرز مسلسل افغان علاقے میں کھڑے ہیں جس کے باعث سامان خراب ہونا شروع ہوگیا۔ متعدد ٹرالے گلنے سڑنے کے بعد افغان منڈیوں کی طرف واپس جانا شروع ہوگئے ہیں جبکہ افغان تاجروں نے خراب مال کا ذمہ دار خود کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے متبادل ادائیگی سے بھی ہاتھ کھینچ لیا ہے۔ ہول سیل تاجروں کا کہنا ہے کہ چار، پانچ، آٹھ، دس کروڑ تک کے نقصانات سامنے آئے ہیں جبکہ ایک بڑے تاجر گروپ کا نقصان پندرہ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ افغان تاجر متبادل ادائیگی کی صورت میں پندرہ سے بیس فیصد کٹوتی پر آمادہ دکھائی دیتے ہیں۔ سبزی منڈی انجمن تاجراں کے صدر غلام قادر میر کے مطابق سپلائی بند ہونے کی وجہ سے انگور اور انار کی قیمت 600 سے 700 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سرحد پار کھڑے کنٹینرز کو آخری بار پاکستان داخلے کی اجازت دی جائے تاکہ تاجروں کو مکمل تباہی سے بچایا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلامی گیمز میں پاکستان کی شاندار واپسی، جویلین میڈلز کے بعد رینکنگ ہائی
  • ٹیکسٹائل ایشیا نمائش 2025، پاکستانی صنعت کے لیے تاریخی پیش رفت
  • سپورٹس ڈپلومیسی کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، عطاء تارڑ: سری لنکن وزیر کی ملاقات 
  • پاکستان اور ہنگری کے درمیان ایم او یو کی تجدید، پاکستانی طلبہ کوسکالرشپ کے بہتر مواقع میسر آئیں گے
  • پاک ،ہنگری ایم او یو تجدید، پاکستانی طلبہ کیلئے اسکالرشپ کے بہتر مواقع
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی, طورخم بارڈر کی بندش،پاکستانی تاجروں کے کروڑوں ڈوبنے کا انکشاف
  • پاکستان اور سعودی عرب میں اہم پیشرفت: روہنگیا مسلمانوں کا دیرینہ قانونی مسئلہ حل
  • چین کا کینیڈا سے باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • پاکستانی بیٹر عبدالصمد انجری کے باعث سہہ ملکی T-20 سیریز سے باہر