نصرت فتح علی خان کی آواز خدا کے قریب کر دیتی ہے، شہناز گل
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
بھارتی اداکارہ و گلوکارہ شہناز گل نے لیجنڈری قوالی گائیک استاد نصرت فتح علی خان کے لیے اپنی گہری عقیدت کا اظہار کیا ہے۔
ریئلٹی شو ’’بگ باس‘ کے سیزن 13 سے شہرت حاصل کرنے والی اداکارہ شہناز گل کا کہنا ہے کہ نصرت فتح علی خان کی آواز انہیں خدا کے قریب کر دیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب وہ نصرت فتح علی خان کی قوالیاں سنتی ہیں تو ان کے دل کو بے حد سکون اور روحانی توانائی ملتی ہے۔ یہ موسیقی انسان کو عشقِ الہٰی اور خدا سے جڑنے کا احساس دلاتی ہے۔
عام طور پر اپنی شوخ اور خوش مزاج شخصیت کے باعث پہچانی جانے والی شہناز گل نے اس بار موسیقی کے روحانی پہلو پر روشنی ڈالی جس سے ان کی شخصیت کا الگ پہلو سامنے آیا۔
مداحوں نے شہناز کی اس خلوص بھری رائے کو سراہا اور اتفاق کیا کہ نصرت فتح علی خان کی لازوال موسیقی آج بھی نسلوں کے دلوں کو چھو رہی ہے اور زبان و ثقافت کی تمام سرحدوں سے بالاتر ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نصرت فتح علی خان کی شہناز گل
پڑھیں:
بالی ووڈ کی سینیئر اداکارہ کامنی کوشل 98 برس کی عمر میں انتقال کر گئیں
بالی ووڈ کی سینیئر اداکارہ کامنی کوشل 98 سال کی عمر میں وفات پا گئیں، وہ گزشتہ کچھ عرصے سے مختلف صحت کے مسائل کا سامنا کر رہی تھیں۔
کامنی کوشل 24 جنوری 1927 کو لاہور میں معروف ماہرِ نباتات پروفیسر ایس آر کشیپ کے گھر پیدا ہوئیں۔ ان کا اصل نام اُما کشیپ تھا۔ وہ دو بھائیوں اور تین بہنوں میں سب سے چھوٹی تھیں اور سات سال کی عمر میں ہی ان کے والد کا انتقال ہو گیا تھا۔ بچپن سے ہی اُما کشیپ باصلاحیت اور تعلیم میں نمایاں تھیں، اور صرف دس سال کی عمر میں انہوں نے اپنا پپٹ تھیٹر (کٹھ پتلی تھیٹر) خود بنایا۔ وہ آل انڈیا ریڈیو پر ڈراموں میں بھی حصہ لیتی رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ دیشا پٹانی کے گھر کے باہر فائرنگ، مشہور گینگسٹر نے ذمہ داری قبول کرکے وجہ بیان کردی
فلم ساز چیتن آنند نے انہیں ریڈیو پر سنا اور ان کی دلکش آواز سے متاثر ہو کر انہیں فلم نیچا نگر میں کام کی پیشکش کی۔ چونکہ چیتن آنند کی بیوی کا نام بھی اُما تھا، اس لیے انہوں نے اُما کشیپ کو فلمی نام کامنی دیا۔
کامنی کوشل نے 1946 میں فلم نیچا نگر سے اپنے فلمی سفر کا آغاز کیا، جس میں انہوں نے روپا کا کردار ادا کیا۔ صرف 20 سال کی عمر میں وہ شہرت کے عروج پر پہنچ گئیں۔
اداکاری کے بعد کے دور میں وہ خاص طور پر اداکار منوج کمار کی آن اسکرین ماں کے کرداروں کے لیے مشہور رہیں۔ ان کی نمایاں فلموں میں شامل ہیں: شہید (1948)، ندیا کے پار (1948)، آگ (1948)، ضدی (1948)، شبنم (1949)، آرزو (1950)، اور بیراج بہو (1954)۔ فلم بیراج بہو کے لیے انہیں 1954 میں بہترین اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا۔
یہ بھی پڑھیں: دلیپ کمار کو جیتے جی دوسری شادی کا ملال کیوں رہا؟
کامنی کوشل نہ صرف اپنی اداکاری بلکہ اپنی خوبصورتی کے لیے بھی مشہور تھیں اور ہر دور کے ستاروں کے ساتھ کام کیا۔ حالیہ دور میں وہ فلم کبیر سنگھ میں شاہد کپور کی دادی اور چنئی ایکسپریس میں شاہ رخ خان کی دادی کے کردار میں نظر آئیں۔
دلیپ کمار کے ساتھ تعلق
اپنی زندگی کے ایک یادگار انٹرویو میں کامنی کوشل نے بتایا کہ ان کی اچانک شادی اور سپر اسٹار دلیپ کمار کے ساتھ تعلقات گہرے تھے۔ انہوں نے یاد کیا کہ ان کی شادی کے باوجود دلیپ کمار کے ساتھ تعلق کی شائعات عام رہیں۔ اپنی سوانح حیات میں انہوں نے کہا کہ وہ دونوں دلیپ کمار سے علیحدہ ہونے پر ‘ٹوٹ گئے تھے’۔
‘ہم دونوں ٹوٹ گئے تھے۔ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بہت خوش تھے۔ ہمارا بہت اچھا تعلق تھا۔ لیکن یہی زندگی ہے۔ میں لوگوں کو چھوڑ کر نہیں جا سکتی کہ اب بس، میں جا رہی ہوں! میں نے لڑکیوں کا خیال کرنا تھا، اپنی بہن کے سامنے کیسے جا سکتی تھی۔ میرا شوہر، ایک شاندار انسان، سمجھ گیا کہ یہ کیوں ہوا۔ ہر کوئی محبت میں مبتلا ہوتا ہے۔’
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں