عالمی مقابلہ حسن سے واک آؤٹ کرنے والی فاطمہ بوش مس یونیورس 2025 کا تاج لے اڑیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
مس میکسیکو فاطمہ بوش نے تھائی لینڈ میں منعقدہ مس یونیورس 2025 کا تاج اپنے نام کر لیا، حالانکہ مقابلے کا یہ سیزن سنگین تنازعات اور بین الاقوامی ردعمل سے بھرپور رہا۔ 25 سالہ فاطمہ بوش نے چند ہفتے قبل ایک تقریب کے دوران مبینہ بدسلوکی کے بعد واک آؤٹ کیا تھا، جس سے عالمی فین کمیونٹی اور منتظمین کے مابین اختلافات مزید گہرے ہو گئے تھے۔
25 سالہ فاطمہ بوش کا تعلق میکسیکو سے ہے۔ وہ چوتھی میکسیکن خاتون ہیں جنہوں نے یہ اعزاز حاصل کیا ہے۔ اس سے قبل انہیں اسی برس مس یونیورس میکسیکو منتخب کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: مس یونیورس مقابلہ میں تنازعہ، حسینائیں واک آؤٹ پر کیوں مجبور ہوئیں؟
واضح رہے کہ تھائی لینڈ مس یونیورس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ناوت اتسارگریسل نے مس میکسیکو فاطمہ بوش کو ایک اسپانسر فوٹو شوٹ مس کرنے پر علانیہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد حسیناؤں نے احتجاجاً واک آؤٹ کیا تھا۔
اتسارگرسل نے الزام لگایا کہ فاطمہ بوش نے ’کسی قسم کا احترام نہیں دکھایا‘ اور انہیں ہدایت دی کہ وہ دیگر شرکاء کے سامنے کھڑے ہو کر وضاحت کریں۔ بوش نے اس بات کا جواب دیا کہ وہ اپنے حق کے لیے اپنی آواز استعمال کرنا چاہتی ہیں۔ اس پر اتسارگرسل نے انہیں ’احمق‘ قرار دیتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کو انہیں ہال سے نکالنے کی ہدایت دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مس یونیورس میں حصہ لینے کے لیے فلسطین کی پہلی حسینہ میدان میں آگئی
ان کے ہال سے نکالے جانے سے پہلے، درجنوں مقابلہ کنندگان احتجاجاً اپنے سیٹ چھوڑ کر واک آؤٹ کرنے لگیں۔ ویڈیو میں اتسارگرسل کو کہتے سنا گیا کہ ’رکو، رکو، بیٹھ جاؤ‘ اور انہوں نے مقابلہ کنندگان کو ڈسکوالیفائی کرنے کی دھمکی دی، لیکن یہ ان پر اثر نہیں کر سکی۔
ہال کے باہر، 2024 کی ٹائٹل ہولڈر وکٹوریہ تھیلویگ نے بوش کی حمایت میں کہا کہ ’یہ خواتین کے حقوق کا معاملہ ہے۔ ہم ہر کسی کا احترام کرتے ہیں، لیکن دوسروں کو ذلیل کرنا کبھی قبول نہیں کیا جا سکتا۔ یہی وجہ ہے کہ میں اپنا کوٹ پہن کر جا رہی ہوں‘۔
یہ بھی پڑھیں: سابقہ مس یونیورس کی امیدوار کار حادثے میں ہلاک
فائنل میں تھائی لینڈ کی پرَوی نار سنگھ دوسری جبکہ وینیزویلا، فلپائن اور کوٹ دی وار کی امیدواریں ٹاپ فائیو میں شامل رہیں۔ تھائی لینڈ چوتھی بار اس مقابلے کی میزبانی کر رہا ہے اور اس کی نمائندہ کو اس بار مضبوط ترین امیدوار تصور کیا جا رہا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
مس یونیورس مس یونیورس 2025.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مس یونیورس مس یونیورس 2025 مس یونیورس تھائی لینڈ فاطمہ بوش
پڑھیں:
’’بدلو نظام اجتماع عام‘‘ : نئی تحریک شروع کرنے جارہے ہیں‘کاشف سعید شیخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی( اسٹاف رپورٹر)جماعت اسلامی سندھ کے امیرکاشف سعید شیخ نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم1973ء کے آئین کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگی، نام نہاد فارم 47کی پیداوار جعلی حکومت نے عدلیہ کی رہی سہی آزادی ختم، صوبائی خودمختاری رول بیک، سویلین بالادستی کا اختتام اور جمہوریت کا جنازہ نکالنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ذوالفقارعلی بھٹو کے نواسے اور داماد نے ان کی میراث کو بوٹوں
تلے روند کر جمہوریت، آئین اور دستور کو دفن کردیا،عوام کو طاقت کا سرچشمہ کہنے والی پارٹی نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ طاقت کا سرچشمہ صرف اسٹیبلشمنٹ کو سمجھتی ہے۔ جماعت اسلامی فرسودہ نظام، سودی معاشی پالیسیوں اور عوام کے تمام تر مسائل کی حل کے لیے مینار پاکستان پر ’’بدلو نظام اجتماع عام‘‘ کا انعقاد کرکے نئی تحریک شروع کرنے جارہی ہے جس میں سندھ کے عوام ہر اول دستے کا کردار ادا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاڑکانہ میں ضلعی ذمہ داران کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں لاہور اجتماع عام کے حوالے سے تیاریوں کو حتمی شکل دی گئی۔ اس موقع پر ضلعی امیر ایڈووکیٹ نادر علی کھوسہ، ایڈووکیٹ عاشق حسین داھامراہ، قاری ابوزبیر جکھرو، مقامی امیر رمیز راجا شیخ،ذیشان عابد چانڈیو سمیت دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔ کاشف سعید شیخ نے مزید کہا کہ پورا ملک فردِ واحد کے قبضے میں دے دیا گیا ہے، ہر ادارہ، حتیٰ کہ عدلیہ کو بے بس کردیا گیا ،27ویں غیر آئینی ترمیم دراصل پاکستان میں بادشاہت کا آغاز ہے جسے پاکستان کا ہر باشعور شہری یکسر مسترد کرتا ہے۔جمہوری وسیاسی پارٹیاں آئین وقانون کی بالادستی پر مصلحت پسندی کا شکار نہیں ہوتی26ویں اور 27ویں ترمیم منظور کرنے والی سیاسی جماعتیں قومی مجرم ہیں جنہیں آنے والی نسلیں بھی معاف نہیں کریں گی۔جمہوریت پر یقین رکھنے والی تمام سیاسی، مذہبی جماعتیں، وکلاء، طلباء اور سول سوسائٹی کی تنظیمیں ایسی آمرانہ، غیرجمہوری اقدامات کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ پر حکمرانی سندھ کے لوگوں پر کسی عذاب سے کم نہیں ہے، تیل،گیس،کوئلے سمیت قدرتی وسائل اور زراعت سے مالا مال صوبے کے وسائل پر وڈیروں کا قبضہ ہے جب کہ عوام کو صحت، تعلیم، صاف پانی سمیت تمام بنیادی ضروریات زندگی سے بھی محروم کردیا گیا ہے۔ سندھ کے عوام محرومیوں کے ازالے،ڈاکو راج ،بے امنی، بیروزگاری اور مہنگائی سے نجات کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ،21تا23نومبر کو مینار پاکستان لاہور اجتماع عام میں کراچی تا کشمور عوام بھرپور شرکت کرکے بیداری کاثبوت دیں۔