ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچاتانی اور تقسیم چیف جسٹس بننے کیلئے ہے، ملک احمد خان WhatsAppFacebookTwitter 0 14 November, 2025 سب نیوز

لاہور (سب نیوز)اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے کہا ہے کہ ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچا تانی اور تقسیم چیف جسٹس بننے کیلئے ہے۔
ملک احمد خان نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا کہ عدالتی فیصلوں کے ذریعے پارلیمنٹ کے اختیارات کو محدود کر کے پارلیمنٹ کو ایک کونے میں بٹھا دیا گیا تھا، پارلیمنٹ اپنے حقوق کی بات کرتے ہوئے بھی ڈرتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ آج یہ دروازے بند ہونے چاہئیں، آئینی عدالت بہت ضروری ہے، تعیناتی کیسے ہوگی؟ ہائی کورٹ کیسے بنے گا؟ یہ اختیار پارلیمان کے پاس ہونا چاہیے۔ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ عسکری اور حکومتی ذمہ داروں نے بہادری اور تدبر سے کام لے کر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچائنا میڈیا گروپ کا “سائنس آن ویلز” پروگرام پارک سکول کے ہونہار بچوں کے نام چائنا میڈیا گروپ کا “سائنس آن ویلز” پروگرام پارک سکول کے ہونہار بچوں کے نام چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل عامر رضا کی سعودی چیف آف جنرل سٹاف سے ملاقات، دفاعی تعاون پر گفتگو اپوزیشن اتحاد کا 27ویں ترمیم پر شدید ردعمل، غیر آئینی قرار اور یوم سیاہ منانے کا اعلان وزیراعلی خیبرپختونخوا کا ریڈیو پاکستان پر 9مئی حملے کی تحقیقات کیلئے انکوائری کمیشن قائم کرنے کا اعلان چیف جسٹس امین الدین کا پہلا بڑا فیصلہ، وفاقی آئینی عدالت کا رجسٹرار تعینات کردیا تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ،اسپیکر آزاد کشمیر چوہدری لطیف اکبر نے 17نومبر دن تین بجے قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ملک احمد خان چیف جسٹس

پڑھیں:

جسٹس مسرت ہلالی نے نئی آئینی عدالت کا حصہ بننے سے انکار کردیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سپریم کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی نے وفاقی آئینی عدالت کی جج بننے سے معذرت کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق جسٹس مسرت ہلالی کا نام وفاقی آئینی عدالت کے ممکنہ ججز میں شامل تھا، تاہم انہوں نے صحت کے مسائل کے باعث اس نئی ذمہ داری کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ حالیہ دنوں ان کی خرابی صحت کے باعث ان کا بینچ بھی ڈی لسٹ کردیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے باضابطہ طور پر اپنی عدم دستیابی سے متعلق آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے بعد مختلف ناموں پر غور کیا جارہا تھا جس میں جسٹس مسرت ہلالی بھی شامل تھیں، مگر انہوں نے واضح کردیا کہ وہ صحت کے باعث اس بھاری آئینی ذمہ داری کی تکمیل نہیں کر سکتیں۔ ان کے انکار کے بعد ممکنہ امیدواروں کی نئی فہرست پر دوبارہ غور شروع کردیا گیا ہے، تاکہ عدالت کے ججز کا تقرر جلد مکمل کیا جاسکے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی اور سینیٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی تھی جس کے تحت وفاقی آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اس ترمیم کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کی سفارش پر جسٹس امین الدین کو وفاقی آئینی عدالت کا پہلا چیف جسٹس مقرر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ نئی عدالت آئین کی تشریح اور آئینی معاملات پر خصوصی اختیار رکھتی ہوگی۔

واضح رہے کہ آئینی ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے ترمیم پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ دونوں ججز نے اپنے استعفے صدرِ پاکستان کو بھیج دیے، جس سے عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان حالیہ کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ ان کے استعفوں نے عدلیہ کے اندر اختلافات کے حوالے سے ایک نئی بحث کو بھی جنم دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ابھی کچھ استعفے اور آئیں گے، یہ کھینچا تانی اور تقسیم چیف جسٹس بننے کے لیے ہے، سپیکر پنجاب اسمبلی
  • ابھی کچھ استعفے مزید بھی آئیں گے، اسپیکر پنجاب اسمبلی نے پیش گوئی کردی
  • جسٹس مسرت ہلالی کا آئینی عدالت کی جج بننے سے معذرت
  • جسٹس مسرت ہلالی کی وفاقی آئینی عدالت کی جج بننے سے معذرت
  • جسٹس مسرت ہلالی نے نئی آئینی عدالت کا حصہ بننے سے انکار کردیا
  • ابھی تو شروعات ہے، مزید استعفے آئیں گے، فیصل واوڈا
  • جسٹس امین الدین خان کے آئینی عدالت کے چیف جسٹس بننے کا امکان
  • خورشید شاہ 27 ویں آئینی ترمیم پر ووٹ دینے کیلئے وھیل چیئر پر پارلیمنٹ پہنچ گئے