پی ایس ایل نئی ٹیموں کے ناموں سے متعلق خبروں پر پی سی بی کی تردید
اشاعت کی تاریخ: 21st, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان سپر لیگ کے آئندہ ایڈیشن کے حوالے سے گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا اور مختلف اسپورٹس ویب سائٹس پر یہ خبریں زیرگردش تھیں کہ لیگ میں شامل کی جانے والی 2 نئی ٹیموں کے نام غیر رسمی طور پر طے پا چکے ہیں۔
ان رپورٹس میں بعض حلقوں نے یہاں تک دعویٰ کیا کہ فیصل آباد اور گلگت کے نام حتمی منظوری کے قریب پہنچ چکے ہیں اور انہیں پی ایس ایل 11 میں شامل کیے جانے کا امکان انتہائی روشن ہے، تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان تمام خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ ابھی تک کسی ایک شہر کے نام کا بھی انتخاب نہیں ہوا اور نہ ہی کسی امیدوار یا شہر کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کرکٹ بورڈ کے ترجمان نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا کہ پی ایس ایل میں دو نئی فرنچائزز کی شمولیت کا عمل مکمل طور پر شفاف طریقہ کار کے تحت چل رہا ہے۔ اس ضمن میں ابتدا ہی سے 6 شہروں کے نام ممکنہ آپشن کے طور پر شامل کیے گئے تھے۔
بورڈ کے مطابق یہ شہروں کی فہرست محض شارٹ لسٹ ہے، جس کا مقصد سرمایہ کاروں کو انتخاب کا دائرہ فراہم کرنا ہے، تاکہ کامیاب بولی دہندگان اپنی پسند کے مطابق انہی شہروں میں سے کسی ایک کو منتخب کرسکیں۔
ترجمان نے مزید وضاحت کی کہ میڈیا میں گردش کرنے والے وہ تمام دعوے جن میں فیصل آباد یا گلگت کے ناموں کو حتمی قرار دیا جارہا تھا، حقیقت سے مطابقت نہیں رکھتے اور محض قیاس آرائیوں پر مبنی تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے نام
پڑھیں:
اجتماع عام کے تشہیری بینرز اور بورڈ اتارنا قابل مذمت ہے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
فیصل آباد(وقائع نگارخصوصی)جماعت اسلامی کے ضلعی امیرپروفیسرمحبوب الزماںبٹ ،جنرل سیکرٹری یاسرکھاراایڈووکیٹ نے پی ایچ اے کی طرف سے اجتماع عام کے تشہیری بینرز اوربورڈاتارنے کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایک طرف سارا شہرمیں ضمنی الیکشن میں حصہ لینے والے سرکاری امیدواروںکے پوسٹرز ، بینرز سے بھرا پڑا ہے جوکہ ویسے بھی انتخابی ضابطہ اخلاق کی صریحاًـ ورزی ہے لیکن انتظامیہ نے اس پر آنکھیں بند کررکھی ہیں۔بیوروکریسی شاہ سے شاہ کی وفاداری میں اپنے اصل فرائض بھول گئی ہے۔انتظامیہ باز نہ آئی تو جماعت اسلامی کے کارکن اپنے بینرزکی حفاظت کیلئے خود میدان میں نکلیں گے اور کسی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ دارانتظامیہ ہو گی۔انہوںنے کہاکہ پرامن سیاسی و سماجی سرگرمیوں کی ترویج ہر جماعت اور ہر شہری کا بنیادی اور آئینی حق ہے، جس میں رکاوٹ جمہوری اقدار کے منافی ہے۔جماعت اسلامی ایک منظم، پرامن اور نظریاتی سیاسی جماعت ہے جس کے جلسے، اجتماعات اور دعوتی سرگرمیاں دستورِ پاکستان کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کی جاتی ہیں۔جماعت اسلامی اپنی پرامن جدوجہد، دعوتی مشن اور عوامی خدمت کے سفر کو ہر حال میں جاری رکھے گی۔