پنجاب حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, November 2025 GMT
لاہور: پنجاب حکومت نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے خلاف دیگر صوبوں میں کارروائی کے لیے وفاق سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرصدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا، جس میں کومبنگ آپریشن مستقل جاری رکھنے کی ہدایت بھی دی گئی۔
پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ کیا جا چکا ہے۔ کالعدم جماعت کے ٹھکانوں سے جدید اسلحہ، گولیاں، بلٹ پروف جیکٹس اور دیگر سامان برآمد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق احتجاج کے نام پر نفرت اور فتنہ پھیلانے والی فنڈنگ روک دی گئی اور جماعت کے عہدے داروں کے 23 ارب 40 کروڑ روپے کے اثاثے منجمد کیے گئے ہیں، کالعدم جماعت کے 92 بینک اکاؤنٹس اور تمام ڈیجیٹل اکاؤنٹس بھی جام کر دیے گئے، جبکہ 9 فنانسرز کے خلاف مقدمات درج کیے گئے اور سوشل میڈیا پر ملکی سلامتی کے خلاف مواد پر 31 مقدمات چلائے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں مساجد اور آئمہ کرام کے لیے 61 ہزار سے زائد فارم تقسیم کیے گئے، جبکہ 50 ہزار سے زائد آئمہ کرام نے رجسٹریشن کروا کر امن و قانون کے ساتھ تعلق مضبوط کیا۔ صوبے میں آئمہ کرام کی رجسٹریشن کی شرح 82 فیصد تک پہنچ گئی، جس پر وزیر اعلیٰ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ پ
انچ بڑے وفاق المدارس نے بھی مساجد اور آئمہ کرام کی رجسٹریشن پر اتفاق کیا۔ وزیر اعلیٰ نے آئمہ کرام کے احترام اور ان کی پریشانی سے بچاؤ کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ آئمہ کرام نماز پڑھاتے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ وہ چندے کے لیے ہاتھ پھیلائیں۔
وزیر اعلیٰ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ پنجاب میں وال چاکنگ پر مکمل پابندی یقینی بنائی جائے اور اسلام آباد میں حالیہ دھماکے کے پیش نظر سرویلینس بڑھائی جائے۔ ہر ضلع میں ڈرون سرویلینس کے ذریعے نگرانی اور ہراسانی کے واقعات کی نگرانی کو بھی یقینی بنایا جائے گا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل وزیر اعلی کے خلاف کے لیے
پڑھیں:
آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی وائس چانسلر تقرری کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
وفاقی آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی وائس چانسلر تقرری کے خلاف ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس کیس کے حوالے سے آئینی عدالت کا کہنا تھا کہ موجودہ کیس دائر ہونے کے بعد 8 سال تک سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر نہ ہوا۔
لاہور ہائیکورٹ نے کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی وائس چانسلر اسد اسلم کی تقرری کو منسوخ کردیا تھا۔
درخواست گزار افتخار احمد نے وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی کی تقرری کو چیلنج کیا تھا جبکہ مقدمے کی سماعت کے دوران کوئی بھی پیش نہ ہوا۔
آئینی عدالت نے مزید کہا کہ عدالتی حکم سے اگر کوئی فریق متاثر ہو تو وہ درخواست دے سکتا ہے۔