پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آئندہ ایڈیشن کے لیے دو نئی ٹیموں کا انتخاب حتمی شکل دے دی ہے۔ نئی متوقع ٹیموں کے نام گلگت اور فیصل آباد ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں:ملتان سلطانز نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے خلاف عدالت جانے کا عندیہ دے دیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق پی سی بی نے چند دن قبل حیدرآباد، سیالکوٹ، مظفرآباد، فیصل آباد، گلگت اور راولپنڈی کو شارٹ لسٹ کیا تھا۔ اب ان میں سے 2 شہروں کا انتخاب مکمل کرلیا گیا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پی سی بی نے موجودہ پی ایس ایل فرنچائزز اور کلیدی کمرشل اثاثوں کی طویل عرصے سے رکی ہوئی ویلیوایشن بھی مکمل کرلی ہے۔

ادھر پی ایس ایل انتظامیہ اور ملتان سلطانز کے درمیان معاملات تاحال حل نہیں ہوسکے، اور اطلاعات کے مطابق فرنچائز کا مالک تبدیل ہونے کا امکان ہے، جس کے لیے جلد ہی بولی کا عمل شروع کیا جائے گا۔

نئی ٹیموں کی نیلامی کے عمل کا آغاز بھی جلد متوقع ہے، جسے لیگ کی تاریخ کی اہم ترین اسٹرکچرل تبدیلیوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف کا سری لنکا اور زمبابوے کی کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں ظہرانہ

یہ پیشرفت پی ایس ایل کے سی ای او سلمان ناصر کے گزشتہ بیان سے مطابقت رکھتی ہے، جنہوں نے اکتوبر میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ نئی ٹیموں کے لیے نیلامی ہوگی اور بولی دینے والوں کو مختلف شہروں کی فہرست فراہم کی جائے گی جن میں سے وہ انتخاب کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی مستقبل میں پی ایس ایل کا دائرہ کار 4 روایتی شہروں سے آگے بڑھانا چاہتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پشاور اسٹیڈیم کے لیز معاملات پر بھی پیشرفت جاری ہے، اور یہ نئے منصوبوں کا حصہ ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پشاور اسٹیڈیم پی ایس ایل سلمان ناصر سیالکوٹ فیصل آباد گلگت بلتستان لاہور.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پشاور اسٹیڈیم پی ایس ایل سیالکوٹ فیصل ا باد گلگت بلتستان لاہور پی ایس ایل پی سی بی کے لیے

پڑھیں:

13 سال بعد ڈھاکا سے کراچی کے درمیان پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ

بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان فضائی رابطے میں بڑی پیش رفت متوقع ہے، کیونکہ تقریباً 13 سال بعد ڈھاکا اور کراچی کے درمیان پرواز کا روٹ دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

یہ روٹ 2012 میں سابق شیخ حسینہ حکومت کے دور میں سیکیورٹی خدشات کے باعث معطل کر دیا گیا تھا، جسے اب عبوری حکومت کی پالیسی کے تحت بحال کیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق، شہری ہوابازی اور سیاحت کے مشیر شیخ بشیر الدین اس ماہ کے آخر میں پاکستان کا دورہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے ساتھ مستقبل میں ایسے تعلقات چاہتے ہیں جو ہمیں متحد کریں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

اس دورے میں وہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی، ایئرپورٹ حکام اور کراچی کے اہم تجارتی اداروں سے تکنیکی اور عملی معاملات پر بات چیت کریں گے۔

روٹ کی بحالی سے دوطرفہ تجارت، لیبر موومنٹ، مسافر ٹریفک اور کارگو ٹرانسپورٹ میں اضافے کی توقع ہے۔

کراچی، جو پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی مرکز ہے، ماضی میں بنگلہ دیشی تاجروں، طلبہ اور تارکین وطن کے لیے ایک اہم مقام رہا ہے۔

مزید پڑھیں: دبئی سے ڈھاکا جانے والی غیر ملکی طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ

بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ قومی ایئرلائن ابتدائی مرحلے میں ہفتے میں 3 پروازیں ڈھاکا سے کراچی اور کراچی سے ڈھاکا روٹ پر چلانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔

مسافروں کی طلب اور تجارتی منافع کی بنیاد پر پروازوں کی تعداد میں مزید اضافہ بھی ممکن ہے۔

بیمان کے ذرائع کے مطابق، اس روٹ کی بحالی خطے میں بڑھتے ہوئے تجارتی رجحانات، لیبر مارکیٹ کے مواقع اور پاکستان کے صنعتی مراکز سے بہتر رابطے کی ضرورت کے پیش نظر کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: بنگلہ دیشی ماہرین کی پاکستان کو ہندوتوا نظریے کے خلاف مشترکہ جہدوجہد کی پیش کش

روٹ بند ہونے سے قبل کراچی، بیمان کا منافع بخش ترین مقامات میں شمار ہوتا تھا۔

اپنے آئندہ دورۂ پاکستان کے دوران، بنگلہ دیشی مشیر ہوابازی دوطرفہ تجارت، کارگو کے فروغ، لیبر مارکیٹ میں تعاون اور علاقائی رابطہ کاری پر کئی اہم ملاقاتیں کریں گے۔

اس سے قبل 3 ستمبر کو چیئرمین سول ایوی ایشن اتھارٹی بنگلہ دیش، ایئر وائس مارشل محمد مصطفی محمود صدیق نے ڈھاکا میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نادر شفیع ڈار سے ملاقات کی تھی، جس میں دونوں جانب سے پروازوں کی بحالی پر ’مثبت اور نتیجہ خیز‘ گفتگو ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:پاک بحریہ کا جہاز پی این ایس سیف خیرسگالی دورے پر چٹاگانگ پہنچ گیا

بنگلہ دیشی حکام کا ماننا ہے کہ اس روٹ کی بحالی سے ملک کے برآمدی شعبوں خصوصاً ملبوسات، دواسازی اور شپ بلڈنگ کے لیے پاکستانی منڈیوں تک رسائی آسان ہو جائے گی۔

پاکستان میں کاروباری حلقوں اور بنگلہ دیشی تارکین وطن نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ براہِ راست پروازیں سفری وقت اور لاجسٹک اخراجات کم کرنے کے ساتھ ساتھ تجارتی وفود اور عوامی رابطوں کو بھی تقویت دیں گی۔

مزید پڑھیں: ڈھاکہ ایئرپورٹ پر خوفناک آتشزدگی، فلائٹ آپریشن معطل

بیمان کی جنرل مینجر برائے تعلقات عامہ، بشریٰ اسلام کے مطابق، پاکستانی ہوابازی حکام کے ساتھ جاری بات چیت جاری مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔

روٹ کی مکمل بحالی کے بعد ڈھاکا اور کراچی ایئر کوریڈور ایک بار پھر فعال ہو جائے گا، جس سے دونوں جنوبی ایشیائی ممالک کے تعلقات میں نئے امکانات پیدا ہونے کی امید ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایئر کوریڈور بنگلہ دیش بنگلہ دیش ایئرلائن بیمان پرواز ڈھاکا سول ایوی ایشن اتھارٹی قومی ایئرلائن کراچی لاجسٹک لیبر مارکیٹ مصطفی محمود صدیق نادر شفیع ڈار ہوابازی

متعلقہ مضامین

  • آئینی عدالت کا ججز ٹرانسفر کیس میں انٹراکورٹ اپیلیں 24 نومبر کو سماعت کیلیے مقرر کرنے کا فیصلہ
  • گلگت ،فیصل آباد:پاکستان سپر لیگ میں 2 نئی ٹیموں کے ممکنہ نام سامنے آگئے
  • وزیراعظم شہباز شریف کا سری لنکا اور زمبابوے کی کرکٹ ٹیموں کے اعزاز میں ظہرانہ
  • سویٹ ہوم گلگت کے بچوں میں تحائف تقسیم کرنے کی خصوصی تقریب کا انعقاد
  • اسلام آباد، سابق وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کی وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک سے ملاقات
  • گلگت بلتستان اپیکس کمیٹی کا اجلاس، امن و امان بہتر بنانے کا عزم
  • وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ
  • 13 سال بعد ڈھاکا سے کراچی کے درمیان پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ
  • پاکستا ن اور بھارت کی بلائنڈ ویمن کرکٹ ٹیم نے ہاتھ ملایا اورایک دوسرے کا خیرمقدم کیا