’بدلو نظام‘ اجتماع کا آج آخری دن، مینار پاکستان پر آج کیا کیا ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 23rd, November 2025 GMT
مینارِ پاکستان کے تاریخی گراؤنڈ میں جماعتِ اسلامی پاکستان کے زیرِ اہتمام 3 روزہ عظیم الشان اجتماع ’بدلو نظام‘ کا آج اتوار کو آخری اور فیصلہ کن دن ہے۔ کارکنوں کی موجودگی میں آج پورے دن 4 اہم سیشن منعقد ہوں گے اور شام کو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن اختتامی خطاب میں آئندہ کا لائحہ عمل پیش کریں گے۔
پاکستان بھر سے صوبائی امیر، نائب امیر پاکستان لیاقت بلوچ اور سینیئر قیادت شرکت کرے گی۔ موجودہ صوبائی جاتی نظام، ملک کے سنگین مسائل اور ’بدلو نظام‘ مہم کے اگلے مراحل پر تفصیلی تبادلۂ خیال اور مشاورت ہوگی۔
مزید پڑھیں: جماعتِ اسلامی نے ای چالان سسٹم عدالت میں چیلنج کر دیا
دوسرا سیشن انفاق فی سبیل اللہ پر ہوگانائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم اور امیر وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری شرکا سے خطاب کریں گے۔ اس سیشن میں اللہ کی راہ میں مال خرچ کرنے کی ترغیب، موجودہ معاشی بحران اور امت کے لیے قربانی کے جذبے کو اجاگر کیا جائے گا۔
تیسرا سیشن: عالمی صورتحالتیسرا سیشن عالمی صورتحال پر ہوگا جس میں ماہرِ بین الاقوامی امور و سینیٹر سید مشاہد حسین سید ایک خصوصی لیکچر دیں گے جس میں عالمی و علاقائی صورتحال، فلسطین و کشمیر سمیت امتِ مسلمہ کے اہم مسائل زیرِ بحث آئیں گے۔
مزید پڑھیں: پاکستان تحریک انصاف اور جماعتِ اسلامی کی نئی لڑائی کیا ہے؟
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن شرکا سے براہِ راست خطاب کریں گے۔ اس تاریخی اجتماع کے اختتامی خطاب میں وہ موجودہ نظام کے خاتمے اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے جماعت کا تفصیلی لائحہ عمل اور اگلا انقلابی پلان پیش کریں گے۔
جماعتِ اسلامی کے ترجمان کے مطابق 3 روز سے جاری اجتماع میں ملک بھر سے لاکھوں افراد شریک ہوئے ہیں اور آج اختتام پر ریکارڈ تعداد متوقع ہے۔ پورا گراؤنڈ خیموں، پرچموں اور ’بدلو نظام‘ کے بینرز سے رنگین ہے جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بدلو نظام‘ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن مینار پاکستان نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بدلو نظام جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن مینار پاکستان نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم امیر جماعت اسلامی اسلامی پاکستان بدلو نظام کریں گے
پڑھیں:
کسی کو کوئی استثنا نہیں، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا، حافظ نعیم کا اجتماع عام سے خطاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کسی کو کوئی استثنا نہیں ہے، پاکستان میں اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔
مینارِ پاکستان گراؤنڈ پر منعقدہ اجتماعِ عام سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اللہ کی بنائی ہوئی زمین پر اللہ ہی کا نظام نافذ ہوگا اور کوئی انسان اللہ کے قانون سے بڑا یا طاقتور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاکھوں عوام آج اس عہد کی تجدید کر رہے ہیں کہ اللہ کے سوا کسی کی بالادستی قبول نہیں کی جائے گی۔
حافظ نعیم الرحمن نے ملکی سیاسی ڈھانچے اور حکومتی طرزِ عمل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ دھوکے سے اقتدار میں آنے والے بیرونی طاقتوں سے خوفزدہ ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو فلسطین سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار داد کی حمایت نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے واضح کیا کہ کسی کے لیے کوئی استثنا نہیں ہونا چاہیے، نہ کسی ادارے کے سربراہ، نہ صدر اور نہ وزیرِاعظم کے لیے۔ اب سرداروں، وڈیروں اور بیوروکریسی نہیں، بلکہ اللہ کا نظام نافذ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی طاقت یا فارم 47 کے ذریعے حکومت پر قبضہ کرے گا تو مزاحمت ناگزیر ہوگی۔ جماعت اسلامی میں وراثت اور خاندانی بنیادوں پر قیادت نہیں بنتی، اس لیے وڈیروں اور جاگیرداروں کی سرپرستی میں چلنے والی جماعتیں انقلاب نہیں لا سکتیں۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما کو پھانسی دی گئی، لیکن نوجوانوں نے جدوجہد نہیں چھوڑی اور آج وہ بھارت نواز لابی کو شکست دے چکے ہیں۔
اپنے خطاب میں انہوں نے تعلیم، عدالتی نظام، مقامی حکومتوں، زراعت، صنعت اور مزدوروں کے حقوق پر بھی تفصیل سے گفتگو کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں جب کہ صوبائی حکومتوں کے پاس تعلیم کے لیے 2100 ارب روپے کا بجٹ موجود ہے، مگر یہ فنڈز کہاں خرچ ہو رہے ہیں کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے یکساں نظام تعلیم کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہر سال اے اور او لیول امتحانات کی مد میں 50 ارب روپے بیرون ملک چلے جاتے ہیں۔
انہوں نے پنجاب حکومت کے نئے مقامی حکومتوں کے ایکٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہارس ٹریڈنگ کو نچلی سطح تک لے جانے کی کوشش ہے۔ اس ایکٹ کے خلاف تحریک چلائی جائے گی اور جماعتی بنیادوں پر انتخاب ناگزیر ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے عدالتی اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ موجودہ عدالتی نظام عوام کو انصاف دینے کے بجائے انہیں تذلیل کا سامنا کراتا ہے۔ قاضی کورٹس اور مصالحتی کونسلوں کے قیام سے 90 فیصد عدالتی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین خراب نہیں، نظام خراب ہے اور جماعت اسلامی عدل پر مبنی نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔
انہوں نے معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت شدید تنزلی کا شکار ہے، انڈسٹریل پیداوار منفی ہوچکی ہے اور سرمایہ دار ملک چھوڑ رہے ہیں۔ پیداواری لاگت بڑھنے اور پالیسیوں کی ناکامی کے باعث ایکسپورٹ کم ہوئی ہے اور ملک ٹرننگ پوائنٹ پر کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کارپورریٹ سیکٹر کو دی جانے والی زمینیں کسانوں کو ملنی چاہیے تھیں۔ کوآپریٹو نظام کے ذریعے زرعی ترقی ممکن ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ ملک میں نظام کی تبدیلی کے لیے تمام سیاسی کارکنان، نوجوانوں اور خواتین کو دعوت دی جاتی ہے ۔ جماعت اسلامی پرامن جدوجہد کے ذریعے شعور بیدار کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ کل آئندہ لائحہ عمل کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔