پرتگال (ویب ڈیسک) اسٹار فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو کی صلاحیتوں کے تو سب ہی معترف ہیں۔

لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کسی بھی ایتھلیٹ کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ صرف ٹیلنٹ کی بنیاد پر کرنا ممکن نہیں ہوتا۔

بہترین کارکردگی دکھانے کے لیے کسی بھی کھلاڑی کو ٹیلنٹ کے ساتھ ساتھ بہترین فٹنس بھی برقرار رکھنی ہوتی ہے تب ہی وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتا ہے۔

جدید ورزش کے دور میں کھلاڑیوں کی کارکردگی میں اصل فرق اُس جسم میں ہوتا ہے جسے اندر سے سمجھا گیا ہو۔

یہی وجہ ہے کہ رونالڈو جیسے عالمی سطح کے کھلاڑی اپنے جسم کے ہر اشارے کو پڑھنے کے لیے جدید بائیومیٹرکس پر یقین رکھتے ہیں۔

ایک جدید بائیومارکرز لیب کی حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں رونالڈو کی صحت سے متعلق حیران کن انکشافات سامنے آئے ہیں۔

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کم سوزش، موثر آکسیجن کی ترسیل اور اعلیٰ میٹابولک کنٹرول وہ عوامل ہیں جو رونالڈو کی کارکردگی کو دیگر کھلاڑیوں سے منفرد بناتے ہیں۔

تحقیقاتی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ان ہی عوامل کی مدد سے رونالڈو اپنی حیاتیاتی عمر سے 12 سال کم عمر فرد کی طرح کارکردگی دکھاتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

وٹامن ڈی کی کمی سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے والی سپلیمنٹس لینے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم ہوتا ہے

 

وٹامن ڈی کی کمی سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف ہوا ہے ۔

جاپان میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے والی سپلیمنٹس لینے سے ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

طبی جریدے بی ایم جے میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین کی جانب سے 1256 افراد پر تین سال تک کی جانے والی تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ جو لوگ وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سپلمینٹس لیتے ہیں ان میں نہ صرف ذیابیطس ٹائپ ٹو کے ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ ان میں انسولین کی مقدار بھی بہتر رہتی ہے۔

تحقیق کے دوران ماہرین نے رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا، جس میں سے ایک گروپ کو ماہرین نے یومیہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ کی انتہائی کم مقدار فراہم کی، جب کہ دوسرے گروپ کو صرف سادہ گلوکوز دیا گیا۔

ماہرین نے تحقیق کے دوران رضاکاروں کے ہر تین ماہ کے بعد مختلف ٹیسٹ کیے، جن میں ان کے باڈی ماس انڈیکس کے علاوہ دیگر ٹیسٹ بھی شامل تھے اور ان میں ذیابیطس کو بھی چیک کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جو افراد وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے والے سپلمینٹس لے رہے تھے ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کے ہونے کے امکانات 11 فیصد کم تھے۔

تحقیق میں شامل ماہرین کے مطابق اگرچہ وٹامن ڈی کی کمی کے شکار افراد اور وٹامن ڈی کے سپلیمینٹ لینے والے افراد کے نتائج میں کوئی بہت بڑا نمایاں فرق نہیں تھا، تاہم یہ دیکھا گیا کہ سپلیمینٹ لینے والے افراد میں ذیابیطس ٹائپ ٹو سے متاثر ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔

ماہرین نے تجویز دی کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو سے بچنے کے لیے لوگ وٹامن ڈی کے سپلیمینٹس لے سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وٹامن ڈی کی کمی سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف
  • رونالڈو کی مہارت کے پیچھے کیا راز ہے؟ تحقیقاتی رپورٹ میں حیران کن انکشافات
  • کرسٹیانو رونالڈو کا جادوئی گول؛ ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی
  • ابوظہبی ٹی 10لیگ ،کوئٹہ کیولری نے پلے آف کی دوڑ میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا
  • سب سے زیادہ پاکستانی کس بیرون ملک میں موجود ہیں؟ حیران کن انکشافات
  • پاکستانی کھلاڑیوں نے کمال مہارت سے ورلڈکپ ٹائٹل اپنے نام کیا؛ وزیرِ اعظم
  • بچوں کے لیے محدود اسکرین ٹائم صحت مند بھی ہو سکتا ہے، تحقیق
  • 2025 کا ’بہترین اردو ادیب‘ ایوارڈ پروفیسر ڈاکٹر نجیبہ عارف کے نام
  • رات کے وقت پستے کھانے کے صحت بخش فوائد سامنے آگئے