Jasarat News:
2025-11-22@17:39:43 GMT

رات کے وقت پستے کھانے کے صحت بخش فوائد سامنے آگئے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پستہ صحت کے لیے مفید عناصر سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ متعدد بیماریوں سے تحفظ بھی فراہم کرتا ہے، اس کے بے شمار فائدے ہیں جن میں بعض کا تعلق جلد اور بالوں کی خوبصورتی سے ہے۔

نئی تحقیقی مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ پستے کھانا نہ صرف ذائقے میں لذیذ ہیں بلکہ آنتوں کی صحت، سوزش میں کمی اور قوت مدافعت کو مضبوط کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر انہیں رات کے وقت کھایا جائے۔

امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں 51 بالغ افراد کو شامل کیا گیا، جس کے نتائج کے مطابق رات کے وقت پستے کھانے سے آنتوں میں بسنے والے مفید بیکٹیریا (مائیکروبائیوم) کی ترکیب مثبت انداز میں متاثر ہوتی ہے۔ تاہم یہ اثر صرف پری ڈائیبیٹیز کے شکار افراد میں نمایاں دیکھا گیا۔

اس تحقیق کے مطابق، اگر رات کے کھانے میں ٹوسٹ یا دیگر کاربوہائیڈریٹ پر مشتمل غذا کی بجائے پستے استعمال کیے جائیں تو آنتوں کے جرثوموں کی صحت مند نمو کو فروغ دیا جا سکتا ہے، جس سے جسمانی نظام ہاضمہ اور مدافعتی نظام میں بہتری آتی ہے۔

مزید برآں، 2023 میں جرنل فوڈز میں شائع ہونے والی ایک اور تحقیق نے اس بات کی تصدیق کی کہ پستے دیگر خشک میوہ جات کے مقابلے میں آنتوں میں مفید بیکٹیریا کی تعداد بڑھانے میں زیادہ مؤثر ہیں۔

ماہرین غذائیت کے مطابق، یہ تحقیق رات کے اسنیک کے طور پر پستوں کو منتخب کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، کیونکہ یہ جسمانی صحت کے لیے نہایت مفید اور آسان استعمال کے حامل ہیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رات کے

پڑھیں:

ایچ پی وی ویکسین خواتین کو مستقبل کی حمل پیچیدگیوں سے بچا سکتی ہے، تحقیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسکول کی عمر میں لگنے والی ایچ پی وی ویکسین کے بارے میں ایک تازہ تحقیق نے نہایت اہم نتائج دیے ہیں جن کے مطابق یہ ویکسین بعد کی زندگی میں خواتین کو حمل کے دوران متعدد سنگین مسائل سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔

اس تازہ تحقیق میں اس بات کا سائنسی طور پر جائزہ لیا گیا کہ کیا بچپن میں کی جانے والی ویکسینیشن حمل کے برسوں بعد ماں اور بچے دونوں کی صحت پر کوئی اثر چھوڑتی ہے اور حیرت انگیز طور پر نتائج مثبت ثابت ہوئے۔

ایچ پی وی ویکسین عام طور پر خواتین کو کینسر سے بچاؤ کے لیے دی جاتی ہے، مگر نئی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ یہ ویکسین حمل میں پیش آنے والی پیچیدگیوں کو بھی کم کر سکتی ہے۔

یونیورسٹی آف ایبرڈین کے سائنس دانوں نے 14 سال تک جاری رہنے والی اس تحقیق میں 2006 سے 2020 کے دوران 9 ہزار 200 سے زائد خواتین کا جائزہ لیا۔ ان خواتین میں سے کئی نے اسکول کے زمانے میں ایچ پی وی کے خلاف ویکسینیشن کروائی تھی، جبکہ کچھ خواتین غیر ویکسین شدہ تھیں۔

ماہرین نے دونوں گروپس کے حمل کے دوران لاحق ہونے والے مسائل کا باقاعدہ موازنہ کیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ ویکسینیشن کسی حد تک حفاظتی کردار ادا کرتی ہے یا نہیں۔ تحقیق کے نتائج نے واضح کیا کہ ویکسین شدہ خواتین میں وہ خطرات نمایاں طور پر کم تھے جو حاملہ خواتین کو زیادہ نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ 24 ہفتوں کے حمل کے بعد جو سنگین پیچیدگیاں سامنے آ سکتی ہیں، اُن میں پری اکلیمپسیا، پانی کا وقت سے پہلے بہہ جانا (ارلی واٹر بریکنگ) اور حمل کے درمیانی یا آخری مہینوں میں خون بہنے جیسے مسائل شامل ہیں۔ ویکسین شدہ خواتین میں ان تمام پیچیدگیوں کی شرح غیر ویکسین شدہ خواتین کی نسبت خاصی کم رہی۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ نتائج نہ صرف حیران کن ہیں بلکہ صحت کے شعبے میں ایک نئی بحث کے دروازے بھی کھولتے ہیں کیونکہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ایچ پی وی ویکسین کا فائدہ صرف وائرس سے بچاؤ تک محدود نہیں بلکہ یہ مستقبل کی تولیدی صحت پر بھی اچھا اثر ڈال سکتی ہے۔

تحقیق کی ٹیم کا حصہ رہنے والی ڈاکٹر اینڈریا وولنر نے بتایا کہ ڈیٹا کے تفصیلی تجزیے سے معلوم ہوا کہ ویکسین لگوانے والی خواتین میں حمل کی متعدد عام اور خطرناک پیچیدگیوں کے امکانات نمایاں حد تک کم ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ دریافت نہ صرف صحتِ عامہ کے لیے اہم ہے بلکہ اس بات کی جانب بھی اشارہ کرتی ہے کہ بروقت ویکسینیشن نوجوان لڑکیوں کی طویل مدتی صحت میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔

ڈاکٹر وولنر کے مطابق یہ نتائج عالمی سطح پر پالیسی سازوں کو بھی نئی سمت دے سکتے ہیں کہ وہ ایچ پی وی ویکسینیشن پروگرام کو صرف وائرس سے بچاؤ کی حکمت عملی نہیں بلکہ خواتین کی مجموعی تولیدی صحت بہتر بنانے کے ایک اہم اقدام کے طور پر بھی دیکھیں۔

یہ تحقیق یورپین جرنل آف آبسٹیٹرکس اینڈ گائناکولوجی اینڈ ری پروڈکٹیو بائیولوجی میں شائع ہوئی ہے، جس کے بعد عالمی طبی ماہرین بھی اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ویکسینیشن کے طویل مدتی اثرات کو سمجھ کر مستقبل میں حاملہ خواتین کی صحت بہتر بنانے کے لیے مزید جامع پروگرام ترتیب دیے جا سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بھارتی ’تیجاس‘ کی نئی تصاویر، طیارے کی تباہی کی وجہ سامنے آگئی
  • بھارتی جنگی طیارہ تیجس کیسے تباہ ہوا؟ عینی شاہدین کے اہم بیانات سامنے آگئے
  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2026: پاک بھارت ٹاکرا کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
  • امریکہ ایرانی شرائط کے سامنے بے بس؟طاقتور ایران امریکہ کے لیے درد سر؟
  • 27ویں آئینی ترمیم طویل المدتی فوائد رکھتی ہے، وقت آگیا ہے کہ ملک 28ویں ترمیم کی جانب بھی پیش قدمی کرے، خواجہ آصف
  • دنیا میں 2025 کے سب سے مقبول 10 پاس ورڈز سامنے آ گئے
  • چین کی ویزا فری پالیسی کے فوائد: نہ صرف آمد و رفت، بلکہ تہذیبوں کا ایک سنگم
  • پی ایس ایل کی دو نئی ٹیموں کے نام سامنے آگئے
  • ایچ پی وی ویکسین خواتین کو مستقبل کی حمل پیچیدگیوں سے بچا سکتی ہے، تحقیق