موجود اسمبلی جیسی کامیاب ترین اسمبلی تاریخ میں نہیں دیکھی، راجہ ناصر علی خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, November 2025 GMT
وزیر پلاننگ گلگت بلتستان نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ہمارے حلقے، ووٹرز اور صوبہ ہے، اس کے بعد جو بھی پارٹی ہمیں سپورٹ کریگی اور جس پارٹی کی پالیسی اچھی ہو گی ہم سب اس کے ساتھ جانے کیلئے تیار ہیں، ہر انسان کا حق ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کو جوائن کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر پلاننگ گلگت بلتستان راجہ ناصر علی خان نے کہا ہے کہ موجودہ اسمبلی جیسی کامیاب ترین اسمبلی اپنی تاریخ میں نہیں دیکھی، یہاں سے ہر کوئی سرخرو ہو کر جا رہا ہے، آج کسی کو بھی افسوس نہیں ہے کہ میں نے اپنے علاقے کیلئے کیا کیا۔ ہفتہ کے روز اسمبلی کے آخری سیشن کے دوسرے روز ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پہلے ادوار میں حکومتیں کامیاب ہوتی تھیں، اپوزیشن کو نقصان ہوتا تھا، آج دونوں کامیاب ہیں، ہم نے بہت سارے کام کیے، لینڈ ریفارمز عمل میں لائے۔ خالد خورشید کا دور بھی خوبصورت تھا لیکن موجود دور خوبصورت ترین دور رہا، جس میں اپوزیشن نے بھی سپورٹ کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی ترجیح ہمارے حلقے، ووٹرز اور صوبہ ہے، اس کے بعد جو بھی پارٹی ہمیں سپورٹ کریگی اور جس پارٹی کی پالیسی اچھی ہو گی ہم سب اس کے ساتھ جانے کیلئے تیار ہیں، ہر انسان کا حق ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کو جوائن کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بھی پارٹی
پڑھیں:
پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس، عمران خان کی بہنوں پر مبینہ تشدد کی شدید ترین مذمت
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کی زیر صدارت تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی غیر معمولی اجلاس خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔
اسپیکر بابر سلیم سواتی، صوبائی صدر جنید اکبر خان، صوبائی جنرل سیکرٹری علی اصغر خان، صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی اور اراکین صوبائی اسمبلی نے بھرپور شرکت کی۔
اجلاس میں آڈیالہ جیل کے باہر پیش آنے والے واقعہ کو شرمناک اور ناقابلِ برداشت قرار دیا گیا، اجلاس میں ملک میں سیاسی ابتری، غیر آئینی 27ویں ترمیم اور دیگر نہایت سنگین امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی چیرمین کی تینوں بہنوں، صوبائی وزیر مینا خان، رکنِ قومی اسمبلی شاہد خٹک اور رکنِ صوبائی اسمبلی عبدالسلام پر ہونے والے مبینہ تشدد اور رویے کی شدید ترین مزمت کی گئی۔
یہ عمل مکمل طور پر سیاسی انتقام، آئینی انحراف اور ریاستی طاقت کے ناجائز استعمال کی کھلی مثال ہے، جمعہ کے روز خیبر پختونخوا کے ہر حلقے میں 27ویں آئینی ترمیم، وفاقی اور پنجاب حکومت کے غیر آئینی، انتقامی اور آمرانہ رویے کے خلاف بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
اعلامیے کے مطابق صوبائی حکومت، وزراء یا اراکینِ اسمبلی کی تذلیل کسی بھی سطح پر، کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کی جائے گی، ایسے اقدامات جاری رہے تو صوبہ مناسب آئینی و سیاسی ردعمل دینے کا پورا حق محفوظ رکھتا ہے، وفاقی اور پنجاب حکومت کے مسلسل متعصبانہ، پرتشدد، اشتعال انگیز اور غیر آئینی اقدامات کو سخت ترین الفاظ میں مسترد کر دیا گیا۔
بانی چیئرمین کی بہنیں مکمل طور پر غیر سیاسی ہیں اور ان کے ساتھ روا رکھا جانے والا غیر انسانی، غیر اخلاقی اور جانبدارانہ سلوک انتہائی شرمناک، قابلِ نفرت اور ناقابلِ معافی ہے۔
صوبائی حکومت، وزراء، پارلیمنٹیرینز اور خیبر پختونخوا کی عوام اپنے قائد ان کی بہنوں اور اپنے تمام منتخب نمائندوں کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہیں۔