بانی پی ٹی آئی اتنے ننھے کاکا نہیں کہ گھر میں سب کچھ ہورہا ہو اور ان کا علم نہ ہو، عمران اسماعیل
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما و سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ ذاتی زندگی کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی فیصلوں میں بھی بشریٰ بی بی کا اثر رسوخ رہا۔جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کہتے رہے ہیں کہ وہ بشریٰ بی بی کو مرشد مانتے ہیں۔
انہوں نے تصدیق کی کہ ذاتی زندگی کے ساتھ بانی پی ٹی آئی کے سیاسی فیصلوں میں بھی بشریٰ بی بی کا اثر رسوخ رہا، بانی پی ٹی آئی پر بشریٰ بی بی کا اثر رسوخ تھا۔ان کا کہنا تھاکہ جہانگیر ترین کی موجودگی میں یہ کالے کپڑے اور جادو والی بات ہوئی تھی، مجھے نہیں علم کے جہانگیر ترین نے یہ بات بانی پی ٹی آئی سے براہ راست کی یا نہیں، حلف سے پہلے رات 3 بجے نعیم الحق عون چوہدری سے ملے اور ان کا کہا کہ آپ تقریب میں نہ آئیں۔
شازیہ مری نے پیپلز پارٹی اور آصف علی زرداری کے حوالے سے اہم انکشاف کر دیا
عمران اسماعیل کا کہنا تھاکہ باجوہ نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی بیگم کی زیادہ سنتے ہیں جادو والی بات نہیں کی۔انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ گورنر کی جاب بورنگ ہے بنیں گے؟ میں نے کہا گورنر بن جاؤں گا۔سابق گورنر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اتنے ننھے کاکا نہیں کہ گھر میں سب کچھ ہورہا ہو اور ان کا علم نہ ہو، بانی پی ٹی آئی سادہ آدمی ضرور ہیں لیکن بے وقوف نہیں، بشریٰ بی بی سے شادی کے بعد بانی پی ٹی آئی کے فیصلوں، رہن سہن میں تبدیلی آئی، شادی کے بعد بانی پی ٹی آئی کے فیصلے سازی کا اسٹائل تبدیل ہوا۔عمران اسماعیل کا کہنا تھاکہ کسی سے سنا تھا کہ بشریٰ نے پیشگوئی کی تھی کہ حکومت کے تیسرے سال مشکل وقت آئیگا۔
حکومت چاہتی ہے کہ مہنگائی کم کی جائے لیکن آئی ایم ایف نے اجازت نہیں دی، رانا ثنا اللہ
خیال رہے کہ برطانوی جریدہ دی اکانومسٹ عمران خان کی زندگی اور بطور حکمران ان کے فیصلوں پر ان کی بیوی بشریٰ بی بی کا اثرورسوخ سامنے لے آیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی کے کہ بانی پی ٹی ا ئی عمران اسماعیل کا کہنا تھاکہ بی بی کا نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
عمران خان حکومت کے سب فیصلے روحانیت کا لبادہ اوڑھے ان کی اہلیہ کرتی تھیں، ، عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کے دور کے جتنے فیصلے تھے وہ سب روحانیت کا لبادہ اوڑھے ان کی اہلیہ کرتی تھیں۔
انہوں نے جوڈیشل کمپلیکس میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف زیر سماعت ہتک عزت کیس کی کارروائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے وزیراعظم شہباز شریف پر جھوٹا الزام عائد کیا تھا،آج میں عدالت پیش ہوا اور پی ٹی آئی کے وکیل کے تمام سوالوں کا جواب دیا۔
عطاء اللہ تارڑ نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے 2017 ء میں بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت کا دعوی دائر کیا تھا، یہ دعوی اس وقت کیا گیا جب بانی پی ٹی آئی نے پانامہ کیس واپس لینے کے لیے شہباز شریف پر دس ارب روپے کی پیشکش کا بے بنیاد الزام لگایا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ جھوٹا دعوی اور من گھڑت پراپیگنڈا اس وقت ملک کے تمام بڑے اخبارات میں شائع ہوا تھا،الیکٹرانک میڈیا پر پروگرام بھی ہوئے تھے لیکن اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں تھا۔
انہوں نے زور دیا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہ الزام ہر فورم پر دہرایا حالانکہ ان کا پورا نظام جھوٹ، بہتان اور گمراہ کن بیانیے کا شکار رہا۔
عطا تارڑ نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے شہباز شریف کے خلاف الزامات مختلف فورمز پر دہرائے لیکن آج دنیا کے نامور جریدے انہی الزامات کو جھوٹ اور بہتان پر مبنی قرار دے رہے ہیں،2017 کے دھرنوں کے دوران بھی بانی پی ٹی آئی نے بے بنیاد باتیں کیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں جتنے بھی اہم فیصلے ہوئے، وہ روحانیت کا لبادہ اوڑھے ان کی اہلیہبشری بی بی کی معاونت سے کیے جاتے تھے، معاشی اور سیاسی دونوں نوعیت کے فیصلوں میں ان کی اہلیہ کا مرکزی کردار تھا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم ایک شخص کے خلاف لندن کی عدالت نے بھی فیصلہ دیا ہے جو حقائق کی مزید تصدیق کرتا ہے، بیرون ملک بیٹھ کر سیاست کرنے والا شخص فوج پر الزامات لگاتا رہتا ہے، ملک کے مفاد کے خلاف بیرون ملک بیٹھ کر غلط بیانی اور پروپیگنڈا کرنا انتہائی نقصان دہ ہے۔
وزیر اطلاعات نے برطانوی جریدے ‘دی اکانومسٹ’ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس رپورٹ میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ حکومتی معاملات میں اثرانداز ہوتی تھیں، روحانیت کی بنیاد پر فیصلے کیے جاتے اور ان پر عملدرآمد بھی ہوتا تھا۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھی ایسے ہی فیصلوں کے تحت وزارت اعلی کے عہدے پر تعینات کیا گیا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں پورے نظام کو جھوٹ اور بہتان کی بنیاد پر چلایا گیا۔
دہشت گردی کے واقعات اور سکیورٹی کارروائیوں کے حوالے سے وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وانا کیڈٹ کالج میں 550 سے زائد طلبہ کی جانیں بچائی گئیں، جو پاک فوج کی بہادری کی علامت ہے، فوج نے دہشت گردوں کو جہنم واصل کر کے بڑی کارروائی کی۔
انہوں نے اسلام آباد کچہری حملے کے حوالے سے کہا کہ تحقیقات جاری اور دہشت گرد اب "سافٹ ٹارگٹس” کی طرف بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے سری لنکن ہائی کمشن اور زمبابوے کرکٹ ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور زور دیا کہ کھیل اور امن کی سرگرمیاں ہر صورت جاری رہیں گی۔ آئینی ترامیم اور عدالتی اصلاحات کے حوالے سے سوال پر عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ آئینی ترامیم کے ذریعے فیصلے ہوتے ہیں اور پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مکمل اختیار حاصل ہے، ججز کی تمام تعیناتیاں میرٹ پر ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں آئینی نوعیت کے کیسز سننے کے لیے الگ بینچ یا عدالت قائم ہونے سے عوام کو فائدہ ہوگا، 27ویں آئینی ترمیم کو عجلت میں منظور کرنے کا الزام درست نہیں ،اس پر کئی برسوں سے بات ہو رہی تھی، لیکن عملدرآمد نہیں ہو سکا۔
وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ جھوٹے بیانیوں اور پروپیگنڈے سے ملک کو نقصان پہنچ رہا اور حکومت حقائق کی بنیاد پر آگے بڑھ رہی ہے، پی ٹی آئی کا بیانیہ بعض بیرونی عناصر خصوصا افغانستان کے پروپیگنڈا کے ساتھ مل جاتا ہے جو پاکستان کیلئے خطرناک ہے۔
قبل ازیں شہباز شریف کی بانی پی ٹی آئی کے خلاف ہتک عزت دعویٰ کیس کی سماعت ہوئی، ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کیس نے سماعت کی،بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین نے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے بیان پر جرح کی۔
عدالت نے جرح کے کاغذات پر وفاقی وزیر سے دستخط کروائے، عدالت نے اسپیکر صوبائی اسمبلی ملک احمد خان کو طلب کر لیا اور 29 نومبر تک سماعت ملتوی کردی۔