افغان طالبان عبوری حکومت میں پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے‘وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے دوران طالبان وفد نے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی اور غیر سنجیدہ بیانات اور الزام تراشی کے ذریعے ماحول خراب کیا۔ ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور برادر ممالک ترکیہ اور قطر کی میزبانی میں 7 نومبر کو استنبول میں مکمل ہوا۔ بیان میں کہا گیا کہ ’پاکستان، دہشت گردی کے بنیادی مسئلے پر پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات کے حل کے لیے ترکیہ اور قطر کی مخلصانہ اور مثبت کوششوں کو سراہتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 4 برسوں کے دوران، جب سے طالبان حکومت افغانستان میں برسرِ اقتدار آئی، افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشت گرد حملوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے ان سالوں میں بے پناہ جانی نقصان اٹھانے کے باوجود حد درجہ صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا اور جوابی کارروائی سے گریز کیا۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان کو توقع تھی کہ وقت کے ساتھ طالبان حکومت اپنی سرزمین سے دہشت گرد حملوں پر قابو پائے گی اور ٹی ٹی پی / فتنہ الہند اور دیگر عناصر کے خلاف عملی اقدامات کرے گی۔ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کے ساتھ تجارتی، انسانی ہمدردی، تعلیمی اور طبی شعبوں میں تعاون کی راہیں کھولنے کی کوشش کی، مگر اس کے جواب میں افغان حکومت کی جانب سے صرف وعدے اور غیر سنجیدہ بیانات ملے۔ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دینا طالبان حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے، لیکن اس حوالے سے وہ عملی اور قابلِ تصدیق اقدامات سے گریزاں ہیں اور غیر متعلقہ موضوعات اٹھا کر اصل مسئلہ دبانے کی کوشش کرتی ہے۔ اکتوبر 2025 میں پاکستان کا ردعمل اس عزم اور ارادے کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان اپنی سرزمین اور عوام کے تحفظ کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گا۔ٹی ٹی پی / فتنہ الہند اور بی ایل اے / فتنہ الاحرار پاکستان اور اس کے عوام کے کھلے دشمن ہیں، اور جو کوئی بھی ان کی پناہ، مدد یا مالی معاونت کرتا ہے، وہ پاکستان کا خیرخواہ نہیں۔ پاکستان امن اور سفارت کاری کا حامی ہے اور طاقت کا استعمال ہمیشہ آخری آپشن سمجھتا ہے، ترکیہ اور قطر کی مخلصانہ تجاویز پر عمل کرتے ہوئے پاکستان نے امن مذاکرات میں شرکت کا فیصلہ کیا۔دوحہ میں پہلے دور کے دوران فریقین کے درمیان بعض اصولی نکات پر اتفاق ہوا اور عارضی فائر بندی پر بھی رضا مندی ظاہر کی گئی، استنبول میں دوسرے دور میں ان نکات پر عمل درآمد کے طریقہ کار پر بات ہونا تھی، لیکن طالبان وفد نے اپنے وعدوں سے پیچھے ہٹنے کی کوشش کی اور غیر سنجیدہ بیانات اور الزام تراشی کے ذریعے ماحول خراب کیا۔ دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ‘تیسرے دور میں بھی پاکستان نے مثبت اور تعمیری رویہ اپنایا اور دہشت گردی کے انسداد کے لیے مؤثر نگرانی کے نظام پر زور دیا، لیکن افغان وفد نے غیر متعلقہ الزامات اور دعووں کے ذریعے بات چیت کو بے نتیجہ بنایا۔پاکستان باہمی اختلافات کے حل کے لیے مذاکرات کا حامی ہے، تاہم دہشت گردی کا مسئلہ اولین ترجیح کے طور پر حل ہونا چاہیے، پاکستان کی مسلح افواج اور عوام مل کر اس ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان نے اور غیر کی کوشش کے لیے
پڑھیں:
افغان طالبان سے مذاکرات؛ پاکستان نے ثالثوں کو شواہد پر مبنی مطالبات فراہم کر دیے
اسلام آباد:ترکیہ کے شہر استنبول میں جاری افغان طالبان سے مذاکرات کے دوران پاکستان کی جانب سے شواہد پر مبنی مطالبات ثالثوں کے حوالے کر دیے گئے۔
ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان کی جانب سے مذاکراتی وفد کی سربراہی قومی سلامتی کے مشیر عاصم ملک کر رہے ہیں جبکہ ایڈیشنل فارن سیکریٹری بھی وفد کا حصہ ہیں۔ ہمارا مذاکراتی وفد استنبول میں موجود ہے تاہم مذاکرات کی تکمیل تک تبصرہ نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا کہ استنبول میں پاکستانی مذاکراتی وفد نے ثالثوں کو اپنی لوجیکل معلومات شیئر کی ہیں، یہ معلومات مصنفانہ ہیں اور فتنۃ الخوارج سے متعلق ہیں۔ ہمارے مطالبات نہایت سادہ، واضح، منصفانہ اور شواہد پر مبنی ہیں لیکن مذاکرات کے نتائج تک ہم کوئی بیان یا تبصرہ نہیں کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ روز پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان استنبول میں مذاکرات شروع ہوئے، مذاکرات ثالثوں کی موجودگی اور نگرانی میں ہو رہے ہیں۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے چمن بارڈر پر فائرنگ سے متعلق افغان طالبان کا دعویٰ بھی مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ دراصل فائرنگ افغان طالبان کی جانب سے کی گئی اور پاکستان کے سیکیورٹی فورسز نے جواب دیا، اس طرح کے واقعات سے بارڈز بند رہتے ہیں، باڈرز کھولنے سے متعلق چمن واقعے نے کوئی اچھی مثال قائم نہیں کی۔
طاہر اندرابی نے واضح کیا کہ سیکیورٹی صورتحال خراب رہنے تک افغانستان کے ساتھ بارڈرز بند رہیں گے اور سیکیورٹی صورتحال کو مدنظر رکھ کر بارڈرز سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم شمالی افغانستان میں تباہ کن زلزلے سے ہونے ولے جانی و مالی نقصانات پر افسوس و تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
غزہ امن فوج
ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا کہ غزہ میں امن فوج بھیجنے کا فیصلہ پارلیمنٹ کرے گی لیکن ابھی اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
طاہر اندرابی نے کہا کہ پاکستان نے خفیہ ادارے کی دوسرے ملک کی خفیہ ادارے کے ساتھ ملاقاتوں کو مسترد کیا، پاکستان نے نہ کوئی ملاقات کی اور نہ کسی سے غزہ فوج کے بدلے رقم مانگی۔
ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا بے بنیاد خبروں کے لیے مشہور ہے۔ بھارتی میڈیا کی انٹیلیجنس افسران کی ملاقاتوں اور پیسے کے حوالے سے افواہیں پریوں کی کہانیاں ہیں۔
ہندو یاتریوں کی پاکستان آمد
طاہر اندرابی نے کہا کہ بدھ کے روز بھارتی میڈیا نے ہندو یاتریوں کے پاکستان داخلے ہونے سے روکنے کی خبر چلائی، پاکستان اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہے۔ پاکستان نے 2400 ہندو یاتریوں کو ویزے جاری کیے لہٰذا بھارتی دعوے اور خبریں حقائق کے منافی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ کچھ ہندو یاتریوں کو نامکمل دستاویز کی بنیاد پر واپس بھیجا گیا، دستاویزات مکمل کرنے پر انہیں بھی ویزے دیے جائیں گے۔
وزیراعظم، صدر اور نائب وزیراعظم کے دورے
ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف آذربائیجان روانہ ہوگئے، وہ باکو میں یوم فتح کی تقریبات میں شریک ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ صدر مملکت نے حال ہی میں قطر کا دورہ کیا، صدر مملکت نے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر متعدد عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں کیں۔ صدر مملکت نے سندھ طاس معاہدے کی بھارتی خلاف ورزی کو خطے کے لیے خطرہ قرار دیا۔
طاہر اندرابی نے کہا کہ اسحاق ڈار نے ترکیہ وزیر خارجہ کی دعوت پر ترکیہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے غزہ کے حوالے سے مسلم اکثریتی ممالک کے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے اجلاس میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی اور امداد تک رسائی پر زور دیا، انہوں نے فلسطین پر پاکستان کے موقف کی تجدید کی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اجلاس کی سائیڈ لائنز پر نائب وزیر اعظم نے ترکیہ وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی، فریقین نے پاک ترکیہ مثبت تعلقات کی ٹریجیکٹری پر اظہار اطمینان کیا۔ واپسی پر اسحاق ڈار نے گوگل کروم سمٹ میں بھی شرکت کی، اسحاق ڈار نے کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند سے ٹیلیفونک بات چیت کی۔