طاقتور مردوں کی ناکامیوں کو ان کی چال باز بیویوں کے کھاتے میں ڈالا جاتا ہے، برطانوی صحافی
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
دی اکانومسٹ میں صحافی اوون بینیٹ جونز نے لکھا ہے یہ ایک دیرینہ روایت ہے کہ طاقتور مردوں کی ناکامیوں کو ان کی چال باز بیویوں کے کھاتے میں ڈالا جاتا ہے، جیسا کہ لیڈی میکبتھ کی مثال پیش کی جاتی ہے۔
اس طرزِ فکر کے حامل افراد کے نزدیک بشریٰ بی بی اس کردار میں پوری طرح ڈھلتی نظر آتی ہیں، ایک ایسی شخصیت جو گویا قوم کے ہیرو کو اپنے سحر میں جکڑ کر اسے اپنی منشا کے مطابق موڑ لیتی ہے۔
شیکسپئر کا مشہور ڈراما ’میکبتھ‘ جس میں میکبتھ اسکاٹ لینڈ کا ایک بہادر جنرل ہوتا ہے، جنگ سے واپسی پر اسے تین چڑیلیں پیشگوئی کرتی ہیں کہ وہ ایک دن بادشاہ بنے گا۔ ڈرامے کا دوسرا اہم کردار ’لیڈی میکبتھ‘ جس کے دل میں طاقت کی پیاس شعلوں کی طرح بھڑکتی تھی۔ جب اسے معلوم ہوا کہ چڑیلوں نے میکبتھ کی بادشاہی کی پیشگوئی کی ہے تو وہ اس خواب کو حقیقت بنانے کا فیصلہ کر تی ہے اور میکبتھ کو آمادہ کرتی ہے کہ وہ بادشاہ ڈنکن کو قتل کر دے۔
لیڈی میکبتھ شیکسپیئر کے ڈرامے کی سب سے پیچیدہ، طاقتور اور المناک شخصیات میں سے ایک ہے جس کا کردار حرص و آرزو، دباؤ اور اثراندازی کے گرد گھومتا ہے۔
ولیم شیکسپیئر کا ڈرامہ ’’میکبیتھ‘‘ڈاکٹر محبوب حسنولیم شیکسپیئرکا شمار انگریز ی کے.
لیڈی میکبتھ کی سب سے بڑی کمزوری طاقت کی خواہش ہوتی ہے اسے معلوم ہے کہ میکبتھ کے اندر نرم گوشہ، خوف اور اخلاقی ہچکچاہٹ موجود ہے۔ اس لیے وہ اسے بے رحمی کی طرف دھکیلتی ہے۔ وہ اسے باور کرواتی ہے کہ جب تم یہ کام کرنے کی ہمت کرو گے، تب ہی سچے معنوں میں مرد کہلاؤ گے، اپنے حوصلے کو مضبوط کر لو، پھر ہم کبھی ناکام نہیں ہوں گے۔
ڈرامے کے ایکٹ ون سین پانچ میں وہ میکبتھ سے کہتی ہے کہ باہر سے معصوم اور نرم دکھائی دو، مگر اندر سے سانپ کی طرح چالاک اور خطرناک رہو۔
برطانوی جریدے ’The Economist‘ نے سابق وزیرِاعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر خصوصی رپورٹ تیار کی ہے جس میں تہلہ خیر انکشافات کیے گئے ہیں۔’دی اکنامسٹ‘ نے لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم کی بشریٰ بی بی سے تیسری شادی نے اِن کی صرف ذاتی زندگی نہیں بلکہ اِن کے اندازِ حکمرانی پر بھی سوالات کھڑے کیے۔
لیڈی میکبتھ کو ڈر ہے کہ نسوانی نرمی اس کی راہ میں رکاوٹ نہ بن جائے، اس لیے وہ اپنے اندر سے رحم اور ہمدردی کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ وہ بار بار دہراتی ہے کہ مجھے ہر قسم کی کمزوری سے آزاد کرو، اور سر سے پاؤں تک مجھے بے رحم سفاکی سے بھر دو۔
میکبتھ جب بادشاہ کو قتل کر کے خود بادشاہ بن جاتا ہے تو لیڈی میکبتھ ابتدا میں مضبوط نظر آتی ہے، مگر رفتہ رفتہ اس کے اندر جرم کا احساس گہرا ہوتا ہے جس پر وہ خود فریبی اور حقیقت سے فرار کے حربے آزماتی ہے۔ مگر اسے ہر وقت اپنے ہاتھوں پر خون نظر آتا ہے، جو دھلتا نہیں۔
شیکسپیئر کے ڈرامے میں لیڈی میکبتھ کے کردار کی طاقت کی انتہا پسندانہ خواہش۔ بالآخر اسے مکمل تنہا، ٹوٹا ہوا اور پچھتاوے میں ڈوبا ہوا چھوڑتی ہے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سابق شوہر سے خراب تعلقات نے بیٹی کی صحت پر گہرا اثر ڈالا، سلمیٰ حسن
کراچی:معروف اداکارہ سلمیٰ حسن نے اپنی نجی زندگی سے متعلق ایک اہم انکشاف کردیا۔
نجی ٹی وی پر مارننگ شو میں گفتگو کرتے ہوئے سلمیٰ حسن نے بتایا کہ سابق شوہر اظفر علی کے ساتھ اختلافات نے ان کی بیٹی فاطمہ کی جذباتی صحت پر گہرا اثر ڈالا۔
شو میں گفتگو کرتے ہوئے سلمیٰ حسن نے بتایا کہ فاطمہ صرف آٹھ ماہ کی تھی جب اس نے غیرمعمولی رویے دکھانا شروع کیے۔ وہ زمین پر لیٹ جاتی اور خود کو اتنا سختی سے اکڑا لیتی تھی کہ میں بھی اسکو نہیں اٹھا سکتی تھی، کبھی کبھی وہ اپنا سانس روک لیتی تھی۔
سلمیٰ نے بتایا کہ مختلف ماہرینِ نفسیات سے رجوع کیا تاہم ایک تھیراپسٹ نے فاطمہ کو دیکھنے کے بعد کہا کہ اصل مسئلہ بچی میں نہیں بلکہ ماں کی جذباتی کیفیت میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے میں نے سمجھا کہ شاید وہ غلط کہہ رہی ہیں مگر بعد میں حقیقت سامنے آئی کہ فاطمہ وہی محسوس کر رہی تھی جو میں اندر سے گزر رہی تھی۔
واضح رہے کہ سلمیٰ اپنی بیٹی فاطمہ کی سنگل مدر ہیں۔ اداکارہ کی پہلی شادی اداکار اور پروڈیوسر اظفر علی سے ہوئی تھی جو بعد ازاں نوین وقار سے تعلقات اور شادی کے باعث ختم ہوگئی تھی۔
سلمیٰ حسن نے مشہور سٹ کام ’’سب سیٹ ہے‘‘ سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا تھا، انکے مشہور ڈراموں میں خانی، بددعا، مجھے پیار ہوا تھا، پیار کے صدقے، فیری ٹیل، عشق مرشد، جان سے پیارا جونی اور بھرَم جیسے سپر ہٹ ڈرامے شامل ہیں۔