اظفر سے ہونے والے اختلافات نے بیٹی کی ذہنی صحت کو متاثر کیا: سلمیٰ حسن
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
پاکستان کی معروف سینئر اداکارہ سلمیٰ حسن نے انکشاف کیا ہے کہ سابقہ شوہر اظفر علی کے ہونے والے اختلافات نے بیٹی کی صحت کو جذباتی طور پر متاثر کیا۔
حال ہی میں سینئر اداکارہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں نظر آئیں، جہاں انہوں نے اپنے سابقہ شوہر کے ساتھ اختلافات کے بارے میں کھل کر بات کی جس سے وہ جذباتی طور پر متاثر ہو رہی تھی۔
سلمیٰ حسن نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میری بیٹی فاطمہ صرف 8 ماہ یا 1 سال کی تھی، اس وقت میرے اور اظفر کے اختلافات شروع ہوگئے تھے، جس کا اثر فاطمہ پر مرتب ہونے لگا۔
انہوں نے بتایا کہ بیٹی نے اتنا غصہ دیکھانا شروع کر دیا تھا کہ وہ غصے میں زمین پر لیٹ جاتی اور اپنے آپ کو اس طرح اکڑالیتی کہ میں اسے چاہ کر بھی اُٹھا نہیں سکتی، پھر سانس روکنا شروع کر دیتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے تقریباً 7 سے 8 ماہ اس کا سامنا کیا اور پھر ماہرین نفسیات سے رجوع کیا، جنہوں نے مجھے بتایا کہ یہ مسئلہ فاطمہ کا نہیں میرا ہے، میرے جذبات اس پر اثرانداز ہو رہے ہیں، جس کا مظاہرہ وہ کر رہی ہے۔
اداکارہ نے بتایا کہ پہلے میں سمجھتی تھی کہ ڈاکٹر صرف یونہی ایسا کہہ رہی ہے، میں نے ان باتوں کو ماننے سے انکار کر دیا، لیکن جب معاملہ ہاتھوں سے نکلنے لگا تو مجھے سمجھ آنے لگی کی ڈاکٹر نے صحیح کہا تھا مسئلہ میرے ساتھ ہی ہے، اس وقت میں نے تھراپی لینا شروع کی تو معاملات سنبھلنے شروع ہوئے۔
واضح رہے کہ اداکارہ سلمیٰ ظفر اور اداکار اظفر علی 2001 میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے تھے، ان کی ایک بیٹی فاطمہ ہے۔ یہ شادی زیادہ عرصہ نہ چل سکی اور 2012 میں سلمیٰ اور اظفر کے درمیان طلاق ہو گئی تھی۔
بعد ازاں اظفر علی نے 2012 ہی میں اداکارہ نوین وقار سے شادی کرکے تمام انڈسٹری سمیت اپنے مداحوں کو چونکا کر رکھ دیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی میں رواں برس ٹریفک حادثات سے اموات 755 تک پہنچ گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: سال کے اختتام سے چند ہفتے قبل شہر قائد میں ٹریفک حادثات کی صورتحال ایک بار پھر تشویش ناک شکل اختیار کرچکی ہے۔
مختلف شاہراہوں، مصروف مارکیٹوں، رہائشی علاقوں اور انٹر سٹی روٹس پر پیش آنے والے حادثات کے نتیجے میں رواں برس ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 755 تک پہنچ گئی ہے، جب کہ 10 ہزار 800 سے زیادہ شہری زخمی ہوئے، جن میں بڑی تعداد نوجوانوں اور پیدل چلنے والوں کی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فلاحی ادارے چھیپا فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری اعداد و شمار نے یہ واضح کر دیا ہے کہ شہر کے ٹریفک نظام میں سنگین خامیاں بدستور موجود ہیں اور ہیوی ٹریفک کی بے احتیاطی شہریوں کی زندگی کے لیے مستقل خطرہ بنی ہوئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 579 مرد شامل ہیں، جب کہ 73 خواتین نے مختلف حادثات میں جان گنوائی۔ اسی طرح 71 بچے اور 22 بچیاں بھی ٹریفک حادثات کی بھینٹ چڑھ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق زخمی ہونے والوں کی تعداد 10 ہزار 856 سے زائد رہی، جن میں زیادہ تر نوجوان موٹر سائیکل سوار شامل ہیں۔ شہر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی، اوور اسپیڈنگ، ون وے کی خلاف ورزی، ہیلمٹ کا استعمال نہ ہونا اور غیر تربیت یافتہ ڈرائیونگ وہ بنیادی عوامل ہیں جو اس طرح کے ہزاروں حادثات کا سبب بن رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سال کے 317 دنوں میں شہر بھر میں ہیوی گاڑیوں سے ہونے والے حادثات میں 227 افراد جاں بحق ہوئے۔ ان میں ٹریلرز سب سے زیادہ جان لیوا ثابت ہوئے، جن کی ٹکر سے 86 افراد نے دم توڑا۔ واٹر ٹینکر دوسرے نمبر پر رہے، جن کے باعث 50 شہری ہلاک ہوئے۔ اسی طرح ڈمپر حادثات میں 40 اور تیز رفتار بسوں سے ہونے والے واقعات میں 31 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ علاوہ ازیں مزدا گاڑیوں سے ہونے والے حادثات میں 20 شہری زندگی سے محروم ہوئے۔
اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ سڑکوں پر بے قابو، بے ہنگم اور بغیر کسی چیک اینڈ بیلنس کے چلنے والی بھاری گاڑیاں عام شہریوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ بنی ہوئی ہیں۔