پاکستان کو تنظیم برائے انسدادِ کیمیائی ہتھیار (OPCW) کی ایگزیکٹو کونسل کے لیے دوبارہ منتخب کر لیا گیا ہے، جو 2026ء سے 2028ء تک اپنے عہدے پر خدمات انجام دے گا۔
دفتر خارجہ کے جاری بیان کے مطابق یہ انتخاب 24 تا 28 نومبر کو دی ہیگ میں منعقدہ OPCW کانفرنس کے 30ویں اجلاس کے دوران ہوا۔
کیماوی ہتھیاروں کے خاتمے کے عالمی معاہدے، کیمیکل ویپن کنونشن (CWC)، کے تحت 193 رکن ممالک نے کیمیائی ہتھیاروں کی مکمل تخفیف کو یقینی بنایا ہے۔ OPCW کی ایگزیکٹو کونسل اس تنظیم کا اہم پالیسی ساز ادارہ ہے، جو معاہدے پر مؤثر عملدرآمد اور اس کی پاسداری کی نگرانی کرتا ہے۔
پاکستان 1997ء میں CWC کی توثیق کے بعد سے OPCW کا فعال رکن ہے اور ایگزیکٹو کونسل میں مسلسل خدمات انجام دیتا آ رہا ہے۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ہمیشہ معاہدے کے مقاصد کے حصول میں مثبت اور تعمیری کردار ادا کرتا رہا ہے۔
OPCW کی 41 رکنی ایگزیکٹو کونسل میں پاکستان کا دوبارہ انتخاب، تنظیم میں اس کے مثبت کردار اور دیگر رکن ممالک کے اعتماد کا مظہر ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایگزیکٹو کونسل

پڑھیں:

پاکستان ہندو کونسل کی بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر شدید مذمت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: پاکستان ہندو کونسل نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی جانب سے سندھ سے متعلق اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیان پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے اسے احمقانہ اور خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔

 کونسل کے سرپرستِ اعلیٰ اور سابق رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی ہندو برادری نہ صرف خود کو اس سرزمین کا حصہ سمجھتی ہے بلکہ اسے اپنی دھرتی ماتا مانتی ہے، اس لیے بھارت کی جانب سے سرحدوں اور صوبوں پر بیانات دینا انتہائی غیر سنجیدہ اور جارحانہ رویے کی عکاسی کرتا ہے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے واضح کیا کہ سندھ پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے، جسے کوئی بیان، نعرہ یا غیر ذمہ دارانہ تقریر متاثر نہیں کر سکتی،  دنیا میں سرحدیں کسی جذباتی دعوے یا سیاسی جلسے کی تقریر سے تبدیل نہیں ہوتیں بلکہ یہ ریاستوں کی خودمختاری، بین الاقوامی قوانین اور تاریخی حقیقتوں سے مشروط ہوتی ہیں،بھارتی وزیر دفاع کا بیان نہ صرف پاکستان کے خلاف اشتعال انگیزی ہے بلکہ بھارت کی انتہا پسندانہ پالیسیاں بھی بے نقاب کرتا ہے۔

پاکستان ہندو کونسل کے سرپرستِ اعلیٰ نے تاریخی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بٹوارے کے وقت جب لاکھوں لوگوں نے ہجرت کی، قائد اعظم محمد علی جناح کی بات مانتے ہوئے ہندو برادری کے کئی خاندانوں نے پاکستان میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا، جس پر آج پوری کمیونٹی کو فخر ہے، اس ملک نے ہمیشہ مذہبی اقلیتوں کو حقوق، آزادی اور شناخت دی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان ہندو کمیونٹی اس سرزمین کو اپنا گھر سمجھتی ہے۔

ڈاکٹر رمیش کمار نے اس موقع پر حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ بھارتی وزیر دفاع کے غیر ذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز بیان پر سفارتی سطح پر سخت نوٹس لیا جائے اور عالمی برادری کے سامنے بھارت کی اس نفرت انگیز سوچ کو بے نقاب کیا جائے،  ایسے بیانات نہ صرف خطے میں اشتعال انگیزی کا باعث بنتے ہیں بلکہ ہندو کمیونٹی سمیت ملک کے تمام شہریوں کے جذبات کو بھی مجروح کرتے ہیں۔

خیال رہےکہ  بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے حالیہ بیان میں کہا تھا کہ  اگرچہ آج سندھ بھارت کا حصہ نہیں مگر تہذیبی طور پر وہ ہمیشہ بھارت سے جڑا رہا ہے،  سرحدیں بدل سکتی ہیں، ممکن ہے کل کو سندھ دوبارہ بھارت میں شامل ہو جائے، ان کے اس بیان پر پاکستان بھر میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • پاکستان دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کا رکن منتخب
  • پاکستان تنظیم برائے انسدادِ کیمیائی ہتھیار کی ایگزیکٹو کونسل کا دوبارہ رُکن منتخب
  • سٹاک مارکیٹ میں ایک لاکھ 62 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • پاکستان ہندو کونسل کی بھارتی وزیر دفاع کے بیان پر شدید مذمت
  • ایم ڈبلیو ایم سیوڑہ چوک یونٹ کی تنظیم نو، غلام عباس نئے یونٹ صدر منتخب
  • جنوبی ایشیائی ممالک کی امریکا اور بھارت کے ممکنہ تجارتی معاہدے پر گہری نظر
  • بلال بن ثاقب ورلڈ اکنامک فورم کی عالمی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن منتخب
  • روٹس پر معمولی دیر کی زحمت کو شہری مثبت انداز میں لیں: عطاء اللّٰہ تارڑ
  • کانٹینٹ کریئٹر محمد شیراز اور طلحہ احمد کو مینار پاکستان پر ایکسی لینس ایوارڈ سے نواز دیا گیا