ڈاکٹر نومال نے کہا کہ حکومت کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کیلئے سخت موقف اختیار کرنا چاہیئے جہاں یہ رجحان ظاہر ہوتا ہے کہ پڑھے لکھے لوگ دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آسام اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر نومال مومن نے مرکزی وزارت داخلہ اور آسام حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ آسام میں بدر الدین اجمل کے زیر انتظام حاجی عبدالمجید میموریل اسپتال کی تحقیقات کریں۔ انہوں نے یہ اپیل فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی سے منسلک وائٹ کالر دہشت گرد ماڈیول کے بے نقاب ہونے کے بعد کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر نومال مومن نے کہا کہ ایک مسلم یونیورسٹی الفلاح کے کئی مسلمان ڈاکٹروں کے دہلی بم دھماکہ کیس میں ملوث پائے جانے کے بعد، ہم آسام میں بدر الدین اجمل کے حاجی عبدالمجید میموریل اسپتال میں ایسے ہی لوگوں کی موجودگی کو مسترد نہیں کر سکتے۔ حاجی عبدالمجید میموریل اسپتال اور ریسرچ سینٹر آسام کے ہوجائی ضلع میں واقع ایک ہے، یہ نسبتاً کم قیمتوں پر جدید آلات اور علاج فراہم کرنے کے لئے جانا جاتا ہے۔ ڈاکٹر نومال مومن نے کہا کہ قومی سلامتی پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا، ایسے عناصر (دہشتگرد) کہیں بھی موجود ہو سکتے ہیں۔

ڈاکٹر نومال مومن نے کہا "میں وزارت داخلہ، این آئی اے اور آسام حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اجمل اور اس جیسی اسلامی تنظیموں سے جڑے تمام اداروں کی فوری طور پر چھان بین کریں اور پورے ملک میں مکمل تفتیش کریں، جب تعلیم یافتہ پیشہ ور افراد دہشتگرد بن رہے ہوں تو ہم کوئی خطرہ مول نہیں لے سکتے"۔ ڈاکٹر نومال مومن کے مطابق اس طرح کی تحقیقات ملک بھر کی تمام مسلم یونیورسٹیوں اور اداروں میں ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ دہلی بم دھماکوں میں ملوث دہشتگرد ایک مسلم میڈیکل کالج کے فارغ التحصیل تھے، تمام اسلامی اداروں کی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ڈاکٹر نومال مومن نے کہا کہ حکومت کو ایسی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سخت موقف اختیار کرنا چاہیئے جہاں یہ رجحان ظاہر ہوتا ہے کہ پڑھے لکھے لوگ دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹر نومال مومن نے کہا کہ پہلے دہشت گرد تنظیموں نے معصوم نوجوانوں کو نشانہ بنایا تھا، لیکن موجودہ واقعات ایک خطرناک رجحان کو ظاہر کرتے ہیں جہاں ڈاکٹروں جیسے تعلیم یافتہ لوگ بنیاد پرست ہو رہے ہیں۔ ڈاکٹر نومال مومن نے کہا کہ تمام مشکوک اداروں کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ قابل ذکر ہے کہ دہلی میں 10 نومبر کو ہوئے بم دھماکوں کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ حملہ آور اور تمام مشتبہ دہشت گرد فرید آباد کے الفلاح میڈیکل کالج سے وابستہ تھے۔ ڈاکٹر نومال مومن نے کہا کہ زیادہ تر درانداز دو سرحدی ریاستوں، آسام اور مغربی بنگال میں داخل ہو رہے ہیں۔ اگرچہ مرکز اور آسام میں ڈبل انجن والی حکومتیں ایسے دراندازوں کے خلاف سخت رویہ اپنا رہی ہیں، لیکن مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی قیادت والی ٹی ایم سی حکومت مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کی تحقیقات ہو رہے ہیں میں ملوث

پڑھیں:

ڈپٹی میئر کراچی کا اعلان: الطاف حسین حالی روڈ کا کام جلد شروع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( رپورٹ : مقصود احمد خان ) ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر کے مسائل کے حل کے لیے بھرپور کوششیں جاری رکھے گی، اور ملیر کے اہم علاقوں میں زیر التوا ترقیاتی منصوبے جلد عملی شکل اختیار کریں گے۔ وہ گزشتہ روز کے این گوہر گرین سٹی ملیر ریزیڈنٹس کمیٹی کی حلف برداری تقریب سے بحیثیت مہمانِ خصوصی خطاب کر رہے تھے۔

اپنے خطاب میں ڈپٹی میئر نے بتایا کہ گوہر گرین سٹی کے سامنے الطاف حسین حالی روڈ، ملیر تھانے سے مرتضیٰ چورنگی تک، تعمیر کے لیے درپیش تکنیکی رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجٹ مختص ہوتے ہی اس منصوبے کا ٹینڈر جاری کر دیا جائے گا اور تعمیراتی کام جلد شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ قائد آباد فلائی اوور کو آٹھ لین تک توسیع دی جا رہی ہے تاکہ ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شہر بھر میں بلا تفریق ترقیاتی کام کر رہی ہے اور ملیر و کورنگی سمیت ہر علاقے میں سڑکوں، سیوریج، انفرااسٹرکچر اور شہری سہولیات کی بہتری کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔

سلمان عبداللہ مراد نے اعلان کیا کہ “عوامی خدمت ہمارا نصب العین ہے۔ جہاں میری ضرورت پڑی، میں وہاں موجود ہوں گا۔ گوہر گرین سٹی کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھ کر حل کرنا میری ترجیح ہوگی۔”

تقریب میں گوہر گرین سٹی ریزیڈنٹس کمیٹی کے نو منتخب عہدیداران نے اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔ ان میں صدر بابل بلوچ، جنرل سیکریٹری چوہدری نسیم اختر، نائب صدر رانا نور ساجد، چیئرمین ریاض بھٹی، ایگزیکٹیو ممبر ڈاکٹر عمران نوری، سیکریٹری فنانس خرم شہزاد، سیکریٹری اطلاعات راؤ وکیل سمیت دیگر اراکین شامل تھے۔ نومنتخب قیادت نے سوسائٹی کی ترقی اور رہائشی مسائل کے حل کے لیے پوری توانائیاں صرف کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

اس موقع پر سوسائٹی کے عمائدین، رہائشی خواتین ونگ، گوہر گروپ آف کمپنیز کے آصف خان، اکرم خان کوہاٹی، سید محمد سرفراز، انصار شیخ، سید محمد خلجی، مفتی محمد زکریا، مفتی محمد راشد اور مولانا حق نواز عامر سمیت بڑی تعداد میں مکین موجود تھے۔

آخر میں مقررین نے اس امید کا اظہار کیا کہ گوہر گرین سٹی کو شہر کی مثالی سوسائٹی بنانے کے لیے مشترکہ تعاون اور مربوط حکمت عملی کو آگے بڑھایا جائے گا

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • بھارت،مسلمانوں کےایک سےزیادہ شادی پرپابندی کابل پیش
  • ڈپٹی میئر کراچی کا اعلان: الطاف حسین حالی روڈ کا کام جلد شروع
  • اسپیکر ایاز صادق سے ایرانی رہنما ڈاکٹر علی لاریجانی کی ملاقات، دوطرفہ معاملات پر تبادلہ خیال
  • اسلام کا معاشی نظام آزاد مارکیٹ سے قریب تر ہے، ڈاکٹر حسین محی الدین 
  • علیمہ خانم کی جائیدادوں کی تحقیقات مکمل ،کچھ نہیں ملا
  • نارووال،ڈپٹی کمشنر سید حسن رضا سائلین کے مسائل سن رہے ہیں
  • تم ڈاکٹر نہیں دہشت گرد ہو
  • علیمہ خان کی جائیدادوں کے حوالے سے رپورٹ تیار
  • حضرت فاطمہؑ نے مختصر مگر بابرکت زندگی میں وقت کے بہترین انتظام سے انمٹ نقوش رقم فرمائے، آقائے رفیعی