جماعت اسلامی کا اجتماع عام امید کے نئے چراغ روشن کرے گا: حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 20th, November 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ 78سال سے ظلم و جبر کے نظام نے عوام کو ریلیف دینے کی بجائے لوگوں کے ارمانوں کا خون کیا۔ عدالتیں انصاف دے سکیں نہ ادارے کسی کام آسکے۔ عوام بنیادی حقوق اور سہولیات سے محروم ہیں کوئی ان کا پرسان حال نہیں۔ 26 ویںاور 27 ویں ترمیم نے تو بیڑا غرق کر دیا ہے۔جماعت اسلامی عوام کو وڈیروں، جاگیرداروں اور مافیاز کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتی۔ جماعت اسلامی کے اجتماع عام میں شرکت کے لئے ملک بھر سے قافلے مینار پاکستان لاہور پہنچنا شروع ہوگئے۔ لاکھوں لوگوں کے قیام و طعام کے لئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بیرون ممالک سے بھی اسلامی تحریکوں کے قائدین بھی بڑی تعداد میں اجتماع میں شریک ہوں گے۔ جماعت اسلامی کا یہ اجتماع عا م ملک و قوم کے لئے امید کے نئے چراغ روشن کرے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مینار پاکستان اجتماع گاہ میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور نائب امیر و ناظم اجتماع لیا قت بلوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ اور سیکرٹری اطلاعات شکیل احمد ترابی بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا یہ اجتماع عام عظیم مقصد کے لئے منعقد ہو رہا ہے۔ مینار پاکستان سے اتحاد ویک جہتی کا پیغام پورے پاکستان میں جائے گا۔ پاکستان ہم سب کا گھر ہے اور اس گھر کو بچانا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ اجتماع عام کے آخری روز اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ زی جنریشن اور نوجوانوں کے لئے تعلیم اور روز گار کا بہت بڑا پیکیج لائیں گے۔ نوجوانوں کے مستقبل کو روشن کرنے کے لئے انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ روز گار بھی دیں گے۔ خواتین کو اسلام نے احترام اور وقار دیا ہے اسے بحال کرائیں گے۔ مزدور اور کسان طلباء و وکلاء نظام بدلنے کی تحریک میں ہمارے شانہ بشانہ ہوں گے۔ اجتماع عام میں خواتین عالمی کانفرنس میں لاکھوں خواتین شریک ہوں گی، یہ خواتین کا دنیا بھر میں سب سے بڑا اجتماع ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کے لئے
پڑھیں:
26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں، حافظ نعیم
--حافظ نعیم الرحمان—فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے وقت بھی کہا تھا یہ عوام کے مفاد میں نہیں۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ قرآن اور سنت کے علاوہ کوئی قانون ہے تو اس کو نہیں مانتے لیکن اس کو چیلنج کہاں کریں، سب عدالتیں تو ان کی اپنی بنائی ہوئی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ جب فارم 47 کی بنیاد پر حکومت بنائی جائے تو ایسی جمہوریت کا کیا فائدہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب عدالتوں پر قدغن لگائیں گے تو لوگ اپنی مرضی کی عدالت بنالیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب انصاف کے راستے بند کر دیے جائیں گے تو لوگ کہاں جائیں گے، جو آواز عوام تک پہنچنی چاہیے اس کو روک دیا جاتا ہے۔