data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

کراچی (اسٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ بدل دو نظام کے سلوگن کے تحت مینار پاکستان کا اجتماع عام تاریخ رقم کرے گا۔ جس میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن انجمن غلامان امریکا سے نجات سمیت ملکی ترقی عوامی خوشحالی کا ایجنڈا پیش کریں گے، جھنڈے اور چہرے بدلنے سے نہیں بلکہ نظام بدلنے سے ہی ملک و قوم کی تقدیر بدل سکتی ہے ، جماعت اسلامی ملک کے مکمل نظام کو تبدیل کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔یہ اجتماع امت مسلمہ میں دینی وفکری بیداری اور اجتماعی نظم و ضبط کے فروغ کا بھی اہم ذریعہ ہے ، اجتماع عام اسلامیان پاکستان کے لیے امید کی کرن ہے ، اس اجتماع میں کارکنان کی ازسر نو صف بندی کے ساتھ ساتھ انقلاب کی راہ پر گامزن لاکھوں کارکنان ایک اور سنگ میل عبور کریں گے۔ نئے حوصلے نئے عزم کے ساتھ بدی کی قوتوں کے مقابلے میں صف بستہ ہوں گے۔ یہ اجتماع محض ایک سیاسی یا تنظیمی اجتماع نہیں بلکہ امت مسلمہ کی بیداری ، شعور اور مزاحمتی فکر کا مظہر ہے ،یہ اجتماع پاکستان میں عدل و انصاف کے قیام امت مسلمہ کے اتحاد اور فلسطین و کشمیر کے مظلوموں کے لیے بیداری و مزاحمت کی نئی لہر کا نقطہ آغاز بنے گا۔ اور قرآن و سنت کی روشنی میں پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع سائٹ غربی کے تحت فرنٹئیرکالونی سیوڑھی بابا روڈ پر منعقدہ’’ بدل دو نظام ممبرز کنونشن‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیرجماعت اسلامی کراچی محمد اسحاق خان ، امیر ضلع سائٹ غربی ڈاکٹر نورالحق ، قیم ضلع راشد خان ، نائب امیر ضلع نذرمحمد برکی ،ناظم علاقہ فرنٹئیر عطاالرحمن و دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ قبل ازیں کنونشن آمد پرمعززین علاقہ نے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا شاندار استقبال کیااور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ نائب امیر کراچی محمد اسحاق خان نے کہا کہ تمام ذمے داران اجتماع عام میں زیادہ سے زیادہ افراد کی شرکت یقینی بنائیں یہ اجتما ع مظلوم عوام کی آواز اور ظالموں کے خلاف اعلان جہاد ہے ۔ اجتماع میں کراچی کی حاضری کو مثالی بنانے کے لیے سب کو ملکر جدوجہد کرنا ہوگی ۔ امیر ضلع ڈاکٹر نورا لحق نے کہا کہ ضلع سائٹ غربی سے بہت بڑا قافلہ اجتماع عام میں شرکت کے لیے تیار ہے ، کارکنان گھر گھر دعوت پہنچانے میں مصروف ہیں اور ضلع بھر میں دعوتی کیمپ لگائے جا چکے ہیں جہاں سے اجتماع عام میں شرکت کی دعوت کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی ضلع کیماڑی کے تحت اتحاد ٹاؤن، جھنگوی چوک پر ایک بڑے ممبرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں حالیہ ممبر سازی مہم کے دوران بننے والے نئے ممبران، حامیوں اور کارکنان نے بھرپور شرکت کی۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کی آمد پر شرکا نے ان کا بھرپور استقبال کیا۔ کنونشن سے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان، امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی فضل احد اور صدر جے آئی یوتھ ضلع کیماڑی خالد خان یوسف زئی ، بلال جمیل اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔ منعم ظفر خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کراچی بھر میں جماعت اسلامی کے 9 ٹاؤنز خدمت اور دیانت کا نیا باب رقم کر رہے ہیںلیکن بدقسمت بلدیہ ٹاؤن میں پارکوں اور کھیل کے میدانوں کو آباد کرنے کے بجائے ان پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے سخت الفاظ میں کہا کہ جماعت اسلامی اس قبضہ مافیا کو بچوں کے کھیل کے میدانوں اور تعلیمی اداروں پر قبضہ کرنے نہیں دے گی۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں اسٹیبلشمنٹ کی اے ٹیم اور اے پلس ٹیم بننے کا مقابلہ چل رہا ہے جبکہ جماعت اسلامی ان کو دعوت دیتی ہے کہ وہ آئیں اور خدمت کے میدان میں ہمارا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ایک کے بعد ایک آئینی ترامیم پاس کر کے اپنے اقتدار کو طول دینے اور اپنی کرپشن کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر ان میں سے ایک ترمیم کا بھی تعلق عوام کو ریلیف دینے سے نہیں۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ اتحاد ٹاؤن سمیت پورے کراچی پر پیپلز پارٹی گزشتہ 17 سال سے قابض ہے لیکن آج بھی اتحاد ٹاؤن کی سڑکیں موہنجو دڑو کا منظر پیش کر رہی ہیں۔ پانی ناپید اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ عوام کے حالات بدلنے کے لیے اب نظام کی تبدیلی ناگزیر ہو چکی ہے اور اسی نظام کو بدلنے کے لیے جماعت اسلامی اجتماعِ عام لاہور کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اس گلے سڑے نظام کو بدلنے کی جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔ امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی فضل احد نے اپنے خطاب میں کہا کہ بدل دو نظام کی جدوجہد ایک انقلابی پیغام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان مایوس ہو کر ڈگریاں جلا رہے ہیں اور ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں، جس کا قصور ملک کا نہیں بلکہ ان قابض حکمرانوں اور ظالم اشرافیہ کا ہے، جنہیں اب گھر بھیجنے کی ضرورت ہے۔ موجودہ الیکشن کمیشن اور عدالتی نظام کبھی بھی شفاف اور نوجوانوں کی حکومت نہیں بنا سکتا۔ انہوں نے ممبران سے کہا کہ وہ جماعت اسلامی کے اس بدل دو نظام کے ایجنڈے کو آگے بڑھائیں اور مزید ممبر سازی کے ذریعے جماعت اسلامی کے ہاتھ مضبوط کریں۔ بلدیہ ٹاؤن، موریڑ و میربحر اور ماڑی پور ٹاؤن اس وقت کرپشن کا گڑھ بن چکے ہیں، قابض میئر کراچی مرتضیٰ وہاب جماعت اسلامی پر بے تُکے الزامات لگانے کے بجائے ان ٹاؤنز میں ڈیلیور کرنے کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم جماعت اسلامی اور مستحکم عوامی قوت اپنے حقوق حاصل کر کے رہے گی۔

 

اسٹاف رپورٹر سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان جماعت اسلامی ضلع ضلع کیماڑی کی جدوجہد نے کہا کہ انہوں نے رہے ہیں کے لیے

پڑھیں:

بدل دو نظام: ایک قومی نظریاتی سمت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251117-03-4

 

پاکستان اس وقت ایک ہمہ گیر سیاسی، معاشی اور سماجی بحران سے گزر رہا ہے۔ اس بحران کی جڑیں محض معاشی کمزوریوں یا حکومتی ناکامیوں تک محدود نہیں بلکہ پورا سیاسی ڈھانچہ بگاڑ کا شکار ہے۔ گلی محلّوں سے لے کر ایوانِ اقتدار تک، وہی فرسودہ نظام مسلط ہے جو چند خاندانوں، وڈیروں، چودھریوں، سرداروں اور جاگیرداروں کے گرد گھومتا ہے۔ عوام کے بنیادی حقوق اور ان کی رائے کی کوئی عملی حیثیت باقی نہیں رہی۔ ایسے حالات میں جماعت اسلامی پاکستان اپنے نظریاتی سفر کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک میں اسلام کے عادلانہ اور شفاف نظام کے قیام کو پھر سے قومی ایجنڈا بنا رہی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن مسلسل اس حقیقت کی نشاندہی کررہے ہیں کہ موجودہ سیاسی جماعتیں محض خاندانی وراثت اور ذاتی مفادات کا ایک جال بن چکی ہیں۔ پیپلز پارٹی ہو یا دوسری جاگیردارانہ پارٹیان، سب کا ایجنڈا اپنے اثر و رسوخ کو قائم رکھنا ہے، عوام کے مسائل حل کرنا نہیں۔ کراچی، جو ملک کی معاشی شہ رگ ہے، آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے، حالانکہ صوبے میں حکومت وہی ہے جو چار دہائیوں سے اقتدار کا مزہ لوٹ رہی ہے۔ یہ حقیقت اپنی جگہ مسلم ہے کہ جماعت اسلامی کوئی روایتی سیاسی جماعت نہیں۔ یہ ایک نظریاتی، فکری اور اصلاحی تحریک ہے جس کی بنیاد سید ابوالاعلیٰ مودودی کی انقلابی فکر پر رکھی گئی۔ سید مودودی نے اسلام کو محض عبادات یا اخلاق کی محدود تعلیم نہیں سمجھا بلکہ اسے ایک ہمہ گیر تہذیب، مکمل ضابطہ ٔ حیات اور عادلانہ اجتماعی نظام کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کیا۔ ان کی فکر کے اثرات محض پاکستان تک محدود نہیں رہے بلکہ پوری دنیا میں پھیلے، اور آج بھی بیسیوں ممالک میں جماعت اسلامی کے نظریاتی بھائی چارے کی تحریکیں سرگرم عمل ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مینار پاکستان لاہور میں 21 سے 23 نومبر تک منعقد ہونے والا کل پاکستان اجتماع عام ’’بدل دو نظام‘‘ محض ایک سیاسی اجتماع نہیں بلکہ سید مودودی کی فکر کا عالمی تسلسل ہے۔ یہ اجتماع پوری دنیا کے سامنے یہ اعلان کرے گا کہ پاکستان میں نظام کی تبدیلی کی جدوجہد محض ایک احتجاجی عمل نہیں بلکہ ایک نظریاتی انقلاب کی بنیاد ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے درست نشاندہی کی کہ اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کے لیے آئین کو پامال کیا گیا، پارلیمنٹ کی بالادستی کو مجروح کیا گیا اور قوم کو چور دروازوں کی سیاست کے حوالے کر دیا گیا۔ آج جب اسٹاک ایکسچینج بڑھتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ معیشت ترقی کر رہی ہے، حالانکہ یہ اضافہ حقیقی ترقی نہیں بلکہ محض سٹے بازی اور سرمایہ دارانہ کھیل ہے، جس کا عام آدمی کی روٹی، دوائی اور تعلیم سے کوئی تعلق نہیں۔ پاکستان کا مزدور، کسان، طلبہ، اساتذہ اور متوسط طبقہ آج سیاسی تنہائی کا شکار ہے۔ کوئی ان کے مسائل کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ایسے میں جماعت اسلامی واحد جماعت کے طور پر سامنے آتی ہے جو ہر طبقے کے حقوق کے لیے عملی جدوجہد کر رہی ہے۔ کراچی میں جماعت اسلامی کی خدمات روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کی خدمات پر عوام کا جو اعتماد ہے، وہ بھی اسی کردار کا تسلسل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک بھر کی نوجوان نسل بڑی تعداد میں جماعت اسلامی کے قریب آرہی ہے۔ بنو قابل پروگرام میں 12 لاکھ نوجوانوں کا رجسٹر ہونا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ نوجوان جماعت اسلامی کو ایک امید کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ اس پس منظر میں مینار پاکستان میں ہونے والا اجتماع عام جماعت اسلامی کے نظریاتی اور سیاسی سفر کا ایک ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا۔ یہ اجتماع ملک میں حقیقی تبدیلی کا لائحہ عمل پیش کرے گا۔ یہاں یہ پیغام دیا جائے گا کہ پاکستان کو دراصل سید مودودی کی فکر کے مطابق منظم، شفاف، منصفانہ اور باوقار نظام کی ضرورت ہے۔ حافظ نعیم الرحمن کا یہ عزم کہ ’’جماعت اسلامی عوام کو ساتھ ملا کر ملک میں حقیقی تبدیلی اور انقلاب کی جدوجہد کر رہی ہے‘‘، امید کا وہ دیا ہے جو مایوسی کے اندھیروں میں روشن ہے۔ یہ اجتماع صرف پاکستان کے لیے نہیں، پوری دنیا کے لیے پیغام ہوگا کہ اسلام کی ہمہ گیر فکر آج بھی انسانیت کے مسائل کا مکمل حل رکھتی ہے۔ جماعت اسلامی اس فکر کی نمائندہ تحریک ہے جو ظلم، استحصال اور خاندانی سیاست کے مقابلے میں ایک منصفانہ معاشرہ قائم کرنا چاہتی ہے۔ بنیادی بات یہ ہے کہ پاکستان کو اس وقت جس راستے کی ضرورت ہے، وہ محض چہروں کی تبدیلی نہیں بلکہ نظام اور سوچ کی تبدیلی ہے۔ یہ تبدیلی اس وقت آتی ہے جب کوئی تحریک عوام کے سامنے ایسا لائحہ عمل پیش کرے جو انصاف، شفافیت، خود مختاری اور بااختیار جمہوریت کی بنیاد رکھتا ہو۔ مینار پاکستان کا یہ اجتماع اسی سمت میں ایک فیصلہ کن آغاز ہو سکتا ہے، اگر عوام اس عملی اور نظریاتی جدوجہد کا حصہ بننے کا فیصلہ کر لیں۔ پاکستان کی تقدیر بدلنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنے گرد موجود سیاسی کہنہ روایات اور خاندانی اجارہ داریوں کی دیواروں کو گراتے ہوئے ایسی تحریک کا ساتھ دیں جس کے پیچھے کردار، اصول، فکری بنیاد اور واضح سمت موجود ہو۔ جماعت اسلامی کا اعلانِ تبدیلی اسی جدوجہد کا حصہ ہے؛ باقی فیصلہ اس قوم کو خود کرنا ہے کہ وہ مایوسی کے اندھیروں میں رہنا چاہتی ہے یا تکمیل پاکستان کے لیے اور نسل نو کے مستقبل کے لیے درست سمت میں آگے بڑھنا چاہتی ہے۔

 

اداریہ

متعلقہ مضامین

  • سرکاری اسکولوں کو 50کمپیوٹرز کی فراہمی گلبرگ ٹائون کا تحفہ ہے ، منعم ظفر خان
  • اجتماع عام آئین سے منحرف ظالمانہ نظام بدلنے کی تحریک کا آغاز ہے‘لیاقت بلوچ
  • ہمارا اجتماع عام نظام بدلو کے عنوان سے ہوگا،لیاقت بلوچ
  • امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ اجتماع عام کی تیاریوںکے سلسلے میں ضلع مٹیاری کے ذمے داران کے اجلاس سے خطاب کررہے ہیں
  • مینار پاکستان کے سبزہ زار میں خیموں کا شہر آباد ہونے لگا‘لاکھوں شرکا کی3 روز تک رہائش کے انتظامات مکمل
  • بدل دو نظام: ایک قومی نظریاتی سمت
  • اجتماع عام ٗتیاریاں و عوامی رابطہ مہم تیز ٗ شہربھر میں کیمپ قائم ، موٹر سائیکل سوار قافلہ آج لاہور روانہ ہوگا
  • ظلم کا نظام اور ترقی ساتھ ممکن نہیں ‘فضل احد
  • ڈاکٹر طار ق سلیم اور سیدعارف شیرازی کا ضلع راولپنڈی کے عہدے داران کے جائزہ اجلاس سے خطاب