ڈاکٹر طار ق سلیم اور سیدعارف شیرازی کا ضلع راولپنڈی کے عہدے داران کے جائزہ اجلاس سے خطاب
اشاعت کی تاریخ: 15th, November 2025 GMT
ڈاکٹر طار ق سلیم اور سیدعارف شیرازی کا ضلع راولپنڈی کے عہدے داران کے جائزہ اجلاس سے خطاب WhatsAppFacebookTwitter 0 15 November, 2025 سب نیوز
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی وزیر خارجہ کی جانب سے اسلام آباد میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت چینی وزیر خارجہ کی جانب سے اسلام آباد میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت پارک روڈ پر شہریوں کو حادثات سے بچانے کے لئے 3 پلوں کی تعمیر کا فیصلہ صدر مملکت نے پاک فوج سے متعلق ترمیمی بل 2025 پر دستخط کر دیے ’مرچیں جلانا، بکرے کے سر قبرستان پھینکوانا‘، بشریٰ کے آنے کے بعد عمران خان کے گھر عجیب رسومات شروع ہوئیں: دی اکانومسٹ پاکستان ٹوبیکو انڈسٹری انٹر فیرنس انڈیکس رپورٹ کی تقریب رونمائی اسلام آباد کچہری خودکش حملے کا ایک اور اہم سہولت کار گرفتارCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ضلع راولپنڈی
پڑھیں:
پیپلز پارٹی ایک خاندان اور 40 وڈیروں کا نام، عوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، حافظ نعیم الرحمن
بدل دو نظام عوامی کنونشن سے خطاب میں امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ایماندار اور دیانتداروں کے بجائے چور اور ڈاکو ہی پسند آتے ہیں، نعمت اللہ خان کی امانت و دیانت کے اثرات اور کام اہل کراچی نے دیکھے ہیں، اس کے بعد کیا ہوا اور آج کراچی کہاں کھڑا ہوا ہے، سب کے سامنے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ایک خاندان اور چالیس وڈیروں کا نام ہے، گاؤں دیہاتوں میں عوام کو محکوم بنایا ہوا ہے، اب شہروں پر قبضہ کررہے ہیں، اسی طرح چوہدریوں، سرداروں اور چند خاندانوں نے قوم کو غلام ابن غلام بنا رکھا ہے، انگریز کی خدمت کے صلے میں جاگیریں لینے والے اور ان کی اولاد قوم پر مسلط ہے، افسر شاہی، استحصال اور ظلم کے نظام میں عوام کو جکڑا ہوا ہے، صرف اپنے اقتدار اور تسلط کو قائم رکھنے کے لیے تعلیم، معیشت، پارلیمنٹ، عدالت ہر شعبے کو تباہ و برباد کرکے رکھ دیا ہے، تمام پارٹیاں خاندان، وراثت اور وصیت کے نام پر چل رہی ہیں، تمام پارٹیوں نے وڈیروں اور جاگیرداروں کو اپنے ساتھ ملایا ہوا ہے، صرف جماعت اسلامی عوام کی حقیقی نمائندہ اور ترجمان ہے اور اس ظلم کے نظام کو ختم کرسکتی ہے، ملک میں نظام کی تبدیلی کی ایک بڑی تحریک اور جدوجہد کی ضرورت ہے، 21 تا 23 نومبر مینار پاکستان لاہور میں جماعت اسلامی کا کل پاکستان اجتماع عام ”بدل دو نظام“ کی تحریک اور جدوجہد کا نکتہ آغاز ہوگا، اجتماع میں اس گلے سڑے نظام کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع شرقی کے تحت پروفیسر عبدالغفور احمد روڈ گلستان جوہر میں ”بدل دو نظام عوامی کنونشن“ میں شریک مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اپنے خطاب میں حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ ملک میں اسلام کے عادلانہ و منصفانہ نظام کے قیام،آئین و قانون کی حکمرانی،عدلیہ کی آزادی، پارلیمنٹ کی بالادستی اور عوامی رائے کے احترام سے ہی مسائل حل اور ملک و قوم بحرانوں سے نکل سکتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ کی گود میں پرورش پانے والی پارٹیوں نے مل کر آئین کا حلیہ بگاڑ دیا ہے، پارلیمنٹ کو بے توقیر اور عدلیہ کو اپنا دست نگر بنایا جارہا ہے، 26ویں ترمیم کے بعد جو رہی سہی کسر رہ گئی تھی وہ 27ویں ترمیم نے پوری کردی، آئین اور جمہوریت کو پامال کیا جارہا ہے، معیشت تباہ اور ملک قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے، اسٹاک ایکسچینج کا بڑھنا معیشت کی بہتری نہیں بلکہ سٹے کی نشاندہی کرتا ہے، مزدور، کسان، طلبہ اور غریب و متوسط طبقے کی حقیقی نمائندگی کرنے والا کوئی نہیں ہے، پارلیمنٹ میں بھی مخصوص طبقات اور اشرافیہ کے مفادات کو تحفظ دینے والے بیٹھے ہیں، فیکٹریوں میں قائم ٹھیکیداری نظام میں ملازمین بالخصوص خواتین اپنے حقوق سے محروم ہیں، حکمران پارٹیاں اسٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کی دوڑ میں لگی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی ایماندار اور دیانتداروں کے بجائے چور اور ڈاکو ہی پسند آتے ہیں، نعمت اللہ خان کی امانت و دیانت کے اثرات اور کام اہل کراچی نے دیکھے ہیں، اس کے بعد کیا ہوا اور آج کراچی کہاں کھڑا ہوا ہے، سب کے سامنے ہے، پیپلز پارٹی کم و بیش 40 سال سے سندھ پر مسلط ہے اور ایم کیو ایم بھی شریک اقتدار رہی ہے لیکن اہل کراچی آج پینے کے پانی اور بنیادی شہری سہولتوں تک سے محروم ہیں، جماعت اسلامی نے ماضی میں بھی عوام کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے، ہمارے منتخب نمائندے آج بھی سندھ حکومت کی طرف سے اختیارات و وسائل نہ دینے کے باوجود عوامی خدمت اور مسائل حل کروانے میں مصروف ہیں اور ہمارے 9 ٹاؤنز کی صورتحال دیگر ٹاؤنز سے کہیں زیادہ بہتر ہے، ہم نے وعدہ کیا تھا کہ اختیارات و وسائل سے بڑھ کر کام کریں گے وہ ہم کررہے ہیں اور باقی اختیارات بھی حاصل کرکے رہیں گے۔